ETV Bharat / jammu-and-kashmir

حکام نے متحدہ مجلس عمل کے اہم اجلاس میں شرکت سے روک دیا: میر واعظ عمر فاروق - MEETING OF MUTTAHIDA MAJLIS E AMAL

میرواعظ نے حکام کی جانب سے انہیں ایم ایم یو کے اجلاس میں شرکت کرنے سے روکنے پر احتجاج کیا اور اپنی ناراضگی ظاہر کی۔

حکام نے متحدہ مجلس عمل کے اہم اجلاس میں شرکت سے روک دیا: میر واعظ عمر فاروق
حکام نے متحدہ مجلس عمل کے اہم اجلاس میں شرکت سے روک دیا: میر واعظ عمر فاروق (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : April 9, 2025 at 4:32 PM IST

2 Min Read

سرینگر (پرویز الدین) : میرواعظ کشمیر عمر فاروق نے کہا ہے کہ حکام نے منگل کو ان کی نگین رہائش گاہ پر متحدہ مجلس عمل (ایم ایم یو) کی طے شدہ میٹنگ میں شرکت کی اجازت نہیں دی۔ یہ میٹنگ وقف ایکٹ میں حالیہ ترامیم پر غور و خوض کرنے کے لیے بلائی گئی تھی اور اس میں لداخ، کارگل سمیت جموں و کشمیر کے مذہبی نمائندوں کی شرکت کی توقع تھی۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے ایک پوسٹ میں میرواعظ نے کہا کہ یہ "عجیب" ہے کہ مسلم اکثریتی خطے میں مذہبی اور ادارہ جاتی اہمیت کے معاملے پر پرامن بحث کی بھی اجازت نہیں دی گئی۔ انہوں نے لکھاکہ ’’جب ہر سیاسی جماعت بھارتی پارلیمنٹ میں اس مسئلے پر آزادانہ طور پر اپنے خیالات کا اظہار کرسکتی ہے، تو یہ حق جموں و کشمیر کے مسلم سیاسی اور مذہبی نمائندوں کو بھی دیا جانا چاہیے۔‘‘

میرواعظ نے کہا کہ خلل کے باوجود ایم ایم یو نے اپنے اراکین کی مشاورت سے اس مسئلے پر ایک مشترکہ قرارداد کو حتمی شکل دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ قرارداد اس جمعہ کو جموں و کشمیر کی مساجد اور دیگر مذہبی اجتماعات میں پڑھی جائے گی۔ انہوں نے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ (اے آئی ایم پی ایل بی) کو ایم ایم یو کی مکمل حمایت کا بھی اعلان کیا اور کہا کہ یہ گروپ ترمیم شدہ وقف قانون کے مضمرات سے نمٹنے کے لیے بورڈ کی جانب سے کیے جانے والے کسی بھی اقدام کے ساتھ کھڑا رہے گا۔

یہ بھی پڑھیں: میر واعظ عمر فاروق گھر پر نظربند، جامع مسجد جانے کی اجازت نہیں دی گئی، انجمن اوقاف نے کی سخت مذمت - MIRWAIZ UMAR FAROOQ HOUSE ARREST


واضح رہے گزشتہ ہفتے پارلمینٹ میں وقف (ترمیمی) بل 2025 پر بحث کے بعد پاس کیا گیا۔ وقف ترمیمی بل اب قانون بن گیا ہے۔ مودی حکومت نے وقف (ترمیمی) بل لوک سبھا میں پیش کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس کا مقصد وقف املاک کے نظم و نسق کو خامیوں سے پاک کرنا ہے۔ بل کے مخالفین تاہم اسے وقف املاک کو ہڑپنے کےلئے حکومت کی سازش قرار دے رہے ہیں۔

سرینگر (پرویز الدین) : میرواعظ کشمیر عمر فاروق نے کہا ہے کہ حکام نے منگل کو ان کی نگین رہائش گاہ پر متحدہ مجلس عمل (ایم ایم یو) کی طے شدہ میٹنگ میں شرکت کی اجازت نہیں دی۔ یہ میٹنگ وقف ایکٹ میں حالیہ ترامیم پر غور و خوض کرنے کے لیے بلائی گئی تھی اور اس میں لداخ، کارگل سمیت جموں و کشمیر کے مذہبی نمائندوں کی شرکت کی توقع تھی۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے ایک پوسٹ میں میرواعظ نے کہا کہ یہ "عجیب" ہے کہ مسلم اکثریتی خطے میں مذہبی اور ادارہ جاتی اہمیت کے معاملے پر پرامن بحث کی بھی اجازت نہیں دی گئی۔ انہوں نے لکھاکہ ’’جب ہر سیاسی جماعت بھارتی پارلیمنٹ میں اس مسئلے پر آزادانہ طور پر اپنے خیالات کا اظہار کرسکتی ہے، تو یہ حق جموں و کشمیر کے مسلم سیاسی اور مذہبی نمائندوں کو بھی دیا جانا چاہیے۔‘‘

میرواعظ نے کہا کہ خلل کے باوجود ایم ایم یو نے اپنے اراکین کی مشاورت سے اس مسئلے پر ایک مشترکہ قرارداد کو حتمی شکل دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ قرارداد اس جمعہ کو جموں و کشمیر کی مساجد اور دیگر مذہبی اجتماعات میں پڑھی جائے گی۔ انہوں نے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ (اے آئی ایم پی ایل بی) کو ایم ایم یو کی مکمل حمایت کا بھی اعلان کیا اور کہا کہ یہ گروپ ترمیم شدہ وقف قانون کے مضمرات سے نمٹنے کے لیے بورڈ کی جانب سے کیے جانے والے کسی بھی اقدام کے ساتھ کھڑا رہے گا۔

یہ بھی پڑھیں: میر واعظ عمر فاروق گھر پر نظربند، جامع مسجد جانے کی اجازت نہیں دی گئی، انجمن اوقاف نے کی سخت مذمت - MIRWAIZ UMAR FAROOQ HOUSE ARREST


واضح رہے گزشتہ ہفتے پارلمینٹ میں وقف (ترمیمی) بل 2025 پر بحث کے بعد پاس کیا گیا۔ وقف ترمیمی بل اب قانون بن گیا ہے۔ مودی حکومت نے وقف (ترمیمی) بل لوک سبھا میں پیش کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس کا مقصد وقف املاک کے نظم و نسق کو خامیوں سے پاک کرنا ہے۔ بل کے مخالفین تاہم اسے وقف املاک کو ہڑپنے کےلئے حکومت کی سازش قرار دے رہے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.