سرینگر: جموں و کشمیر کے سینئر مذہبی رہنما میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق کو جمعہ کے موقع پر ایک بار پھر نظربند کر دیا گیا، جس کے باعث وہ تاریخی جامع مسجد میں خطبہ جمعہ کی ادائیگی کے اپنے منصبی فرائض کو انجام نہیں دے سکے۔ میرواعظ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر حکومتی اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے کہا: ’’ایک اور جمعہ، ایک اور نظربندی، اور جامع مسجد فوبیا جاری ہے!‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت میں مسلمانوں کے حالات تیزی سے خراب ہو رہے ہیں، اور ’’اب وہ وقت دور نہیں جب مساجد میں داخل ہونے یا قبرستانوں میں دفن ہونے کے لیے اجازت نامے درکار ہوں گے۔‘‘
یہ نظربندی ایسے وقت میں ہوئی جب جمعرات کو متحدہ مجلسِ علماء (ایم ایم یو) نے پارلیمنٹ میں وقف ترمیمی بل کی منظوری پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ متحدہ مجلس نے اسے مسلم مذہبی امور میں حکومتی مداخلت قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ’’وقف اداروں کی خودمختاری کو محدود کرنے اور انہیں سخت حکومتی کنٹرول میں لانے کی سازش ہے۔‘‘
Another Friday, another house arrest and the authorities Jama Masjid phobia continues. Meanwhile as things are fast regressing for Muslims in this country, latest being the highly marginalising Wakf Bill, it doesn’t seem far fetched that soon permissions may be sought and permits… pic.twitter.com/tQtvzRI50w
— Mirwaiz Umar Farooq (@MirwaizKashmir) April 4, 2025
میرواعظ عمر فاروق کو اس سے قبل عید الفطر کے موقع پر بھی خطبہ دینے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔ 31 مارچ کو انہوں نے سرینگر کے عیدگاہ اور جامع مسجد میں عید کی نماز پر پابندی کی مذمت کرتے ہوئے کہا: ’’90 کی دہائی میں جب کشمیر میں مسلح جد و جہد اپنے عروج پر تھی، تب بھی عید کی نماز عیدگاہ میں ادا کی جاتی تھی، لیکن آج جب ہر روز ’معمول کے حالات‘ کے دعوے کیے جاتے ہیں، مسلمان اپنے ہی مذہبی مقامات سے دور رکھے جا رہے ہیں!‘‘
MMU Expresses Deep Concern Over Waqf Amendment Bill, Calls It Direct Interference in Muslim Religious Affairs
— Mirwaiz Manzil-Office of Mirwaiz-e-Kashmir (@mirwaizmanzil) April 3, 2025
Meeting Convened on April 7, MMU in touch with @AIMPLB_Official & Muslim Organisations
Srinagar, April 3, 2025: Mutahida Majlis-e-Ulema (MMU), the largest… pic.twitter.com/tbpoUhRvkH
جامع مسجد کی انتظامیہ انجمن اوقاف جامع مسجد نے بھی 28 مارچ کو شب قدر اور جمعة الوداع کے موقع پر مسجد میں نماز پر پابندی پر افسوس کا اظہار کیا تھا۔ انجمن نے کہا تھا کہ حکام نے جامع مسجد کو بند کر دیا اور میرواعظ کو نظربند کر کے مسلمانوں کو ان کے مذہبی فرائض کی ادائیگی سے روکا۔
I am deeply pained and strongly condemn the authorities decision to once again deny the Muslims of Kashmir the basic right to offer Eid prayers at Eidgah and Jama Masjid which have been closed down and I have been detained at home
— Mirwaiz Umar Farooq (@MirwaizKashmir) March 31, 2025
Even at the peak of miltancy during 1990’s Eid… pic.twitter.com/Q5kstVUlq8
یہ بھی پڑھیں: