ETV Bharat / jammu-and-kashmir

میرواعظ کشمیر پھر نظربند، حکومت پر مذہبی آزادی محدود کرنے کا الزام - MIRWAIZ KASHMIR HOUSE ARREST

میرواعظ عمر فاروق کو ایک بار پھر خانہ نظربند کر دیا گیا، انہیں جامع مسجد میں خطبہ جمعہ دینے کی اجازت نہیں دی گئی۔

ا
میرواعظ کشمیر نے حکومت پر مذہبی آزادی محدود کرنے کا الزام عائد کیا ہے (فائل فوٹو)
author img

By ETV Bharat Jammu & Kashmir Team

Published : April 4, 2025 at 2:55 PM IST

2 Min Read

سرینگر: جموں و کشمیر کے سینئر مذہبی رہنما میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق کو جمعہ کے موقع پر ایک بار پھر نظربند کر دیا گیا، جس کے باعث وہ تاریخی جامع مسجد میں خطبہ جمعہ کی ادائیگی کے اپنے منصبی فرائض کو انجام نہیں دے سکے۔ میرواعظ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر حکومتی اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے کہا: ’’ایک اور جمعہ، ایک اور نظربندی، اور جامع مسجد فوبیا جاری ہے!‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت میں مسلمانوں کے حالات تیزی سے خراب ہو رہے ہیں، اور ’’اب وہ وقت دور نہیں جب مساجد میں داخل ہونے یا قبرستانوں میں دفن ہونے کے لیے اجازت نامے درکار ہوں گے۔‘‘

یہ نظربندی ایسے وقت میں ہوئی جب جمعرات کو متحدہ مجلسِ علماء (ایم ایم یو) نے پارلیمنٹ میں وقف ترمیمی بل کی منظوری پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ متحدہ مجلس نے اسے مسلم مذہبی امور میں حکومتی مداخلت قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ’’وقف اداروں کی خودمختاری کو محدود کرنے اور انہیں سخت حکومتی کنٹرول میں لانے کی سازش ہے۔‘‘

میرواعظ عمر فاروق کو اس سے قبل عید الفطر کے موقع پر بھی خطبہ دینے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔ 31 مارچ کو انہوں نے سرینگر کے عیدگاہ اور جامع مسجد میں عید کی نماز پر پابندی کی مذمت کرتے ہوئے کہا: ’’90 کی دہائی میں جب کشمیر میں مسلح جد و جہد اپنے عروج پر تھی، تب بھی عید کی نماز عیدگاہ میں ادا کی جاتی تھی، لیکن آج جب ہر روز ’معمول کے حالات‘ کے دعوے کیے جاتے ہیں، مسلمان اپنے ہی مذہبی مقامات سے دور رکھے جا رہے ہیں!‘‘

جامع مسجد کی انتظامیہ انجمن اوقاف جامع مسجد نے بھی 28 مارچ کو شب قدر اور جمعة الوداع کے موقع پر مسجد میں نماز پر پابندی پر افسوس کا اظہار کیا تھا۔ انجمن نے کہا تھا کہ حکام نے جامع مسجد کو بند کر دیا اور میرواعظ کو نظربند کر کے مسلمانوں کو ان کے مذہبی فرائض کی ادائیگی سے روکا۔

یہ بھی پڑھیں:

  1. شب قدر پر جامع مسجد سرینگر کی بندش ’انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت‘ ہے، میرواعظ کشمیر
  2. میر واعظ عمر فاروق گھر پر نظربند، جامع مسجد جانے کی اجازت نہیں دی گئی، انجمن اوقاف نے کی سخت مذمت

سرینگر: جموں و کشمیر کے سینئر مذہبی رہنما میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق کو جمعہ کے موقع پر ایک بار پھر نظربند کر دیا گیا، جس کے باعث وہ تاریخی جامع مسجد میں خطبہ جمعہ کی ادائیگی کے اپنے منصبی فرائض کو انجام نہیں دے سکے۔ میرواعظ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر حکومتی اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے کہا: ’’ایک اور جمعہ، ایک اور نظربندی، اور جامع مسجد فوبیا جاری ہے!‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت میں مسلمانوں کے حالات تیزی سے خراب ہو رہے ہیں، اور ’’اب وہ وقت دور نہیں جب مساجد میں داخل ہونے یا قبرستانوں میں دفن ہونے کے لیے اجازت نامے درکار ہوں گے۔‘‘

یہ نظربندی ایسے وقت میں ہوئی جب جمعرات کو متحدہ مجلسِ علماء (ایم ایم یو) نے پارلیمنٹ میں وقف ترمیمی بل کی منظوری پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ متحدہ مجلس نے اسے مسلم مذہبی امور میں حکومتی مداخلت قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ’’وقف اداروں کی خودمختاری کو محدود کرنے اور انہیں سخت حکومتی کنٹرول میں لانے کی سازش ہے۔‘‘

میرواعظ عمر فاروق کو اس سے قبل عید الفطر کے موقع پر بھی خطبہ دینے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔ 31 مارچ کو انہوں نے سرینگر کے عیدگاہ اور جامع مسجد میں عید کی نماز پر پابندی کی مذمت کرتے ہوئے کہا: ’’90 کی دہائی میں جب کشمیر میں مسلح جد و جہد اپنے عروج پر تھی، تب بھی عید کی نماز عیدگاہ میں ادا کی جاتی تھی، لیکن آج جب ہر روز ’معمول کے حالات‘ کے دعوے کیے جاتے ہیں، مسلمان اپنے ہی مذہبی مقامات سے دور رکھے جا رہے ہیں!‘‘

جامع مسجد کی انتظامیہ انجمن اوقاف جامع مسجد نے بھی 28 مارچ کو شب قدر اور جمعة الوداع کے موقع پر مسجد میں نماز پر پابندی پر افسوس کا اظہار کیا تھا۔ انجمن نے کہا تھا کہ حکام نے جامع مسجد کو بند کر دیا اور میرواعظ کو نظربند کر کے مسلمانوں کو ان کے مذہبی فرائض کی ادائیگی سے روکا۔

یہ بھی پڑھیں:

  1. شب قدر پر جامع مسجد سرینگر کی بندش ’انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت‘ ہے، میرواعظ کشمیر
  2. میر واعظ عمر فاروق گھر پر نظربند، جامع مسجد جانے کی اجازت نہیں دی گئی، انجمن اوقاف نے کی سخت مذمت
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.