سرینگر (جاوید ڈار) : وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے جمعہ کو سرینگر کے تاریخی بادام واری باغ میں بادام کے شگوفے کھلنے کے موقع پر ’’آلمنڈ بلوم فیسٹیول‘‘ (Almond Bloom Festival) کی تقریب کا افتتاح کیا۔ تقریب کا انعقاد سیاحت اور باغبانی محکموں نے مشترکہ طور پر کیا تھا، جس میں اعلیٰ سرکاری افسران، فنکاروں کے علاوہ مقامی شہریوں کی خاصی تعداد نے شرکت کی۔
افتتاحی تقریب میں نائب وزیر اعلیٰ سرندر چودھری، نیشنل کانفرنس (این سی) کے ترجمان اعلیٰ اور ایم ایل اے زڈی بل تنویر صادق، محکمہ سیاحت کے ڈائریکٹر اور دیگر حکام موجود تھے۔
موسیقی اور ثقافتی تقاریب
تقریب کی خاص بات شاندار میوزیکل شو تھا جو سہ پہر 3 بجے شروع ہوا۔ اس میں کشمیری موسیقی کے معروف فنکار نور محمد، اعیان سجاد، عرفان بلال، اور زید سکندر نے اپنے فن پاروں کا مظاہرہ کرکے داد تحسین وصول کی۔ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے اس موقع پر سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا: ’’بادام کے درختوں کا دلکش نظارہ ہر کونے کو خوشبو سے معطر کر دیتا ہے، جو وادی کشمیر میں بہار کی آمد کا اعلان ہے۔‘‘
Inaugurated the Almond Blossom Festival-2025 at Badamwaeri, celebrating the breathtaking bloom of almond orchards. With blossoms in full glory, their fragrance fills every corner, marking the arrival of spring in Kashmir! #AlmondBlossomFestival #Badamwaeri pic.twitter.com/8EttGkI0mE
— Office of Chief Minister, J&K (@CM_JnK) April 4, 2025
قدرتی اور تاریخی حسن کا امتزاج - بادام واری
بادام واری باغ سرینگر کے تاریخی کوہ ماران کے دامن میں 300 کنال رقبے پر پھیلا ہوا ہے۔ باغ میں سینکڑوں بادام کے درختوں کے ساتھ ایک خوبصورت گنبد اور تاریخی وارث خان ’’چاہ‘‘ (کنواں) بھی موجود ہے، جس سے اس کی ثقافتی اہمیت مزید دوبالا ہو جاتی ہے۔ یہ باغ 2008 میں جموں و کشمیر بینک کی جانب سے بحال کیے جانے کے بعد ایک تفریحی مقام کے طور پر عوام کے لیے کھولا گیا تھا، جو آج بھی ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنتا ہے۔

جشن سے لطف اندوز ہونے کے لیے آئے ایک مقامی باشندے نے کہا: ’’سیاح نہ صرف فطری حسن سے لطف اندوز ہونے کے لیے یاہں آتے ہیں بلکہ اس رنگین منظر کو اپنے کیمروں میں قید کرنے کے لیے بھی یہاں پہنچتے ہیں۔‘‘
حکام کے مطابق گزشتہ برس ریکارڈ تعداد میں سیاحوں کی آمد کے بعد اس سال بھی ایک بھرپور سیاحتی سیزن کی توقع ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اپریل تا اکتوبر 2024 کے درمیان کشمیر کے باغات اور پارکوں میں 56 لاکھ سے زیادہ سیلانیوں کی آمد درج کی گئی ان میں سے 32 لاکھ مقامی باشندے تھے، جبکہ باقی غیر ملکی و ملکی سیاح تھے۔

یہ بھی پڑھیں: