جموں: ضلع رامبن میں خراب موسم کے پیشِ نظر حکام نے اتوار کے روز اعلان کیا ہے کہ پیر، 21 اپریل کو تمام سرکاری و نجی تعلیمی ادارے بشمول اسکولز، کالجز اور ٹیکنیکل تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔ ڈپٹی کمشنر رامبن نے ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھاکہ ’خراب موسم اور شدید بارشوں کے باعث آنے والے فلیش فلڈز کے پیشِ نظر ضلع رامبن کے تمام سرکاری و نجی اسکولز، کالجز اور ٹیکنیکل تعلیمی ادارے 21.04.2025 کو بند رہیں گے‘۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ ’گھروں میں رہیں، محفوظ رہیں‘۔
In view of inclement weather and heavy rain causing flash floods, all Govt and Private Schools, Colleges & Technical Education Institutions of district Ramban shall remain closed on 21.04.2025.
— Deputy Commissioner (DEO), Ramban (@dcramban) April 20, 2025
Stay indoors, stay safe! @diprjk @BaseerUlHaqIAS @RambanPolice
قبل ازیں، دھرم کنڈ علاقے میں چناب پل کے قریب بادل پھٹنے سے شدید فلیش فلڈز آئے جس کے نتیجے میں تین افراد جاں بحق ہو گئے جبکہ کئی گھروں کو شدید نقصان پہنچا۔ پولیس کی ٹیموں نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے 90 سے 100 کے قریب پھنسے ہوئے افراد کو بحفاظت ریسکیو کیا۔ امدادی کارروائیاں اور نقصانات کا جائزہ لینے کا عمل تاحال جاری ہے۔
ڈی سی نے تباہ کن بارشوں کے بعد ریسکیو اور ریلیف آپریشنز کی قیادت کی۔ ضلع انتظامیہ رامبن نے تباہ کن بارشوں اور طوفانی سیلاب کے درمیان آج صبح ضلع کے کئی حصوں میں وسیع پیمانے پر بچاؤ اور ریلیف آپریشن شروع کیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر بصیر الحق چوہدری متاثرہ علاقوں میں جاری آپریشن کی خود نگرانی کر رہے ہیں۔ ایس ایس پی رامبن کلبیر سنگھ اور دیگر سینئر افسران کے ہمراہ ڈپٹی کمشنر نے زمینی صورتحال کا جائزہ لیا اور امدادی سرگرمیوں میں مصروف خصوصی ٹیموں کے ساتھ تال میل کیا۔
پولیس، ایس ڈی آر ایف، آرمی اور دیگر متعلقہ محکموں اور ایجنسیوں کی ٹیموں کے علاوہ مقامی این جی اوز کے رضاکار متاثرہ علاقوں میں بچاؤ اور بحالی کے کاموں میں سرگرم عمل ہیں۔ ڈپٹی کمشنر نے دو بچوں اور ایک بزرگ سمیت تین جانوں کے المناک نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سوگوار خاندانوں سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیں: رامبن میں بادل پھٹنے سے بڑا سانحہ، تین افراد ہلاک، 100 سے زیادہ لوگ ریسکیو کیے گئے - RAMBAN CLOUDBURST
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ نالہ اور لینڈ سلائیڈنگ کے شکار علاقوں سمیت خطرناک علاقوں میں جانے سے گریز کریں اور محفوظ مقامات پر رہیں۔ ڈپٹی کمشنر نے عوام پر بھی زور دیا کہ وہ صرف معلومات کے مستند ذرائع پر بھروسہ کریں اور افواہوں کو پھیلانے یا ان پر یقین کرنے سے گریز کریں۔