سرینگر : جموں و کشمیر وقف بورڈ کی چیئرپرسن ڈاکٹر درخشاں اندرابی نے وقف (ترمیمی) بل 2024 کی حمایت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس کے نفاذ سے کسی منفی نتائج کی توقع نہیں رکھتی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر اندرابی نے کہا کہ بل پاس ہونے کے بعد وقف اداروں کی بہتری میں مثبت کردار ادا کرنے کی امید ہے۔
انہوں نے کہا کہ قانون سازی میں بہتری کی اہمیت ہے اور اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ترامیم سود مند ثابت ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ وقف (ترمیمی) بل 2024 کا مقصد شفافیت کو بڑھا کر، مساوی نمائندگی کو یقینی بنانا، بشمول مسلم خواتین اور غیر مسلموں کی- اور قانونی چارہ جوئی کو کم کرکے وقف املاک کے انتظام کو جدید بنانا ہے۔
بل میں ایکٹ کا نام بدل کر "متحد وقف مینجمنٹ، بااختیار بنانے، کارکردگی اور ترقی ایکٹ، 1995" رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔ اندرابی نے کہا کہ کلیدی ترامیم میں جائیداد وقف کرنے کے قوانین کو واضح کرنا اور دفعہ 40 کو منسوخ کرنا شامل ہے، جس نے پہلے وقف بورڈز کو وقف کے طور پر جائیدادوں کی حیثیت کے بارے میں یکطرفہ طور پر فیصلہ کرنے کی اجازت دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: وقف ترمیمی بل پر پارلیمنٹ میں بحث جاری، یوپی پولیس الرٹ، اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ - UP POLICE ON ALERT
بل کے حامیوں کا کہنا ہے کہ یہ ترامیم وقف بورڈ میں احتساب اور شفافیت لائے گی، بدعنوانی کو کم کرنے میں مدد کرے گی اور منصفانہ نمائندگی کو یقینی بنائے گی۔ وقف (ترمیمی) بل 2024 کے تعارف نے اس طرح حمایت اور مخالفت کا ایک مرکب شروع کر دیا ہے، جو ہندوستان میں وقف املاک کے انتظام میں اصلاحات میں شامل پیچیدگیوں کی عکاسی کرتا ہے۔