اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے غزہ جنگ بندی سے متعلق قرارداد منظور کرتے ہوئے فوری جنگ روکنے کا مطالبہ کردیا۔ تفصیلات کے مطابق غزہ سے متعلق قرارداد میں فوری، غیر مشروط اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا۔ وہیں اسرائیل کی جانب سے بھوک کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کے غیرانسانی عمل کی بھی مذمت کی گئی ہے۔
قوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں منظور کی گئی قرارداد میں غزہ کے حالات پر تشویش کا اظہار کیا گیا اور فوری طور پر انسانی امداد تک رسائی کو یقینی بنانے کی اپیل کی گئی۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے فلسطین کی صورتحال پر خصوصی سیشن میں شہریوں کے تحفظ اور قانونی و ہیومینیٹرین ذمہ داریوں کے حق میں قرار داد منظور کی ہے۔
193 رکنی جنرل اسمبلی میں پیش کی گئی قرارداد کی حمایت 149 رکن ممالک نے کی، 12 نے مخالفت میں ووٹ دیا جبکہ 19 ممالک غیرحاضر رہے۔ قرارداد کی مخالفت کرنے والوں میں امریکہ اور اسرائیل کے علاوہ ارجنٹائن، ہنگری، پیراگوئے و دیگر شامل تھے۔ اگرچہ جنرل اسمبلی کی قراردادیں قانونی طور پر پابند نہیں ہیں، لیکن ان کا سیاسی اور اخلاقی وزن بہت زیادہ ہے۔
خصوصی اجلاس کا آغاز کرتے ہوئے جنرل اسمبلی کے صدر فلیمون یانگ نے کہا کہ 20 ماہ کی جنگ کے بعد "غزہ میں ہونے والی ہولناکیوں کو ختم ہونا چاہیے"۔ انہوں نے امن و سلامتی کو برقرار رکھنے کی اپنی بنیادی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکامی پر سلامتی کونسل پر تنقید کی۔ انہوں نے عام شہریوں کے لیے خوراک، پانی اور ادویات کی محرومی، یرغمالیوں کی مسلسل اسیری اور فوری بین الاقوامی کارروائی کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہوئے زمینی صورتحال کو "ناقابل قبول" قرار دیا۔
واضح رہے کہ امریکہ نے گزشتہ ہفتہ سلامتی کونسل میں پیش کی گئی اسی طرح کی ایک قرارداد کو یہ کہتے ہوئے ویٹو کر دیا تھا کہ یہ امریکی قیادت میں جاری جنگ بندی مذاکرات کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔