کولمبو: سری لنکا نے ہفتہ کے روز بھارت کو یقین دلایا کہ وہ اپنی سرزمین کو بھارت کے خلاف کسی بھی سرگرمی کی اجازت نہیں دی جائے گی اور سلامتی مفادات کا تحفظ کیا جائے گا۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ سری لنکا کے موقع پر دو ممالک کے درمیان دوستی کا مظاہرہ کیا گیا۔
کولمبو میں پی ایم مودی کے ساتھ ایک اہم ملاقات کے بعد میڈیا سے اپنے خطاب میں، سری لنکا کے صدر انورا کمارا ڈسانائیکے نے یقین دہانی کرائی کہ سری لنکا اپنی سرزمین کو بھارت کی سلامتی اور مفادات کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔ ڈیسانائیکے نے کہاکہ "میں نے وزیر اعظم مودی کو بتایا کہ ضرورت کے وقت سری لنکا کے لیے بھارت کی مدد اور مسلسل یکجہتی کو دل کی گہرائیوں سے پسند کیا جاتا ہے۔"
یہ تبصرے وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ایک پرجوش دفاعی تعاون کے معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد کیے گئے، جس میں دوطرفہ تعاون کے لیے ایک وسیع تر روڈ میپ کا خاکہ پیش کیا گیا اور اس بات پر زور دیا گیا کہ دونوں ممالک کی سلامتی ایک دوسرے سے جڑی ہوئی اور ایک دوسرے پر منحصر ہے۔ دفاعی معاہدہ ان سات اہم معاہدوں میں شامل تھا جن پر دونوں فریقوں نے پی ایم مودی اور صدر ڈسانائیکے کے درمیان وسیع پیمانے پر بات چیت کے بعد دستخط کیے گئے۔ اس معاہدے کو، اسٹریٹجک تعلقات کو مضبوط کرنے کے لیے ایک اہم اقدام کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
اپنی تقریر میں وزیر اعظم مودی نے کہا کہ سری لنکا کا بھارت کی پہلے پڑوسی پالیسی اور مشن ساگر میں ایک خاص مقام ہے۔ پی ایم مودی نے جمعہ کو سری لنکا کا اپنا تین روزہ دورہ شروع کیا جس کا مقصد علاقائی تعلقات کو مضبوط کرنا اور دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اپنے وژن 'سب کا ساتھ، سب کا وکاس' کے تحت سب کے لیے جامع ترقی چاہتا ہے اور شراکت دار ممالک کی ترجیحات کو اہمیت دیتا ہے۔ "صرف پچھلے چھ مہینوں میں، ہم نے 100 ملین ڈالر سے زیادہ کے قرضوں کو گرانٹس میں تبدیل کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سری لنکا پارلیمانی انتخابات: صدر انورا کمارا دسانائیکے کی این پی پی پارٹی کو اکثریت - SRI LANKA ELECTION RESULT
پی ایم مودی نے کہا کہ بھارت ہر وقت سری لنکا کے ساتھ کھڑا رہا ہے، چاہے وہ 2019 کا دہشت گردانہ حملہ ہو، کووڈ وبائی بیماری ہو یا حالیہ معاشی بحران۔ خطے کی جغرافیائی سیاسی صورتحال پر بات کرتے ہوئے، پی ایم مودی نے کہا کہ بھارت اور سری لنکا کے سیکورٹی مفادات "ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں"۔وزیر اعظم نے کہا کہ دونوں رہنماؤں نے ماہی گیروں کے معاملے پر "انسان دوستانہ نقطہ نظر" اپنانے پر اتفاق کیا اور یہ بھی امید ظاہر کی کہ سری لنکا کی حکومت تامل لوگوں کی امنگوں کو پورا کرے گی۔