ETV Bharat / international

سعودی عرب نے بھارت، پاکستان سمیت ان 14 ممالک کے ویزوں پر پابندی لگا دی، آخر وجہ کیا ہے؟ - SAUDI ARAB VISA BAN

سعودی انتظامیہ نے 16 زبانوں میں ڈیجیٹل حج اور عمرہ گائیڈ بھی جاری کیا ہے۔

سعودی عرب نے بھارت سمیت ان 14 ممالک کے ویزوں پر پابندی لگا دی، آحر وجہ کیا ہے؟
سعودی عرب نے بھارت سمیت ان 14 ممالک کے ویزوں پر پابندی لگا دی، آحر وجہ کیا ہے؟ (Getty Images)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : April 7, 2025 at 7:41 PM IST

3 Min Read

نئی دہلی: سعودی عرب نے حج 2025 سے قبل بڑا فیصلہ کرتے ہوئے ہندوستان، پاکستان اور بنگلہ دیش سمیت 14 ممالک کے شہریوں کے ویزوں کے اجراء پر عارضی طور پر پابندی عائد کر دی ہے۔ سعودی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ پابندی حج کے دوران ہجوم کو کنٹرول کرنے کے ساتھ ساتھ مسافروں کی حفاظت اور صحت کے خدشات کو مدنظر رکھتے ہوئے لگائی گئی ہے۔ اس اقدام سے وہ لاکھوں مسلمان متاثر ہو سکتے ہیں جو 2025 میں حج یا عمرہ کرنا چاہتے ہیں۔

کن ممالک پر پابندی ہے؟

سعودی حکومت نے جن 14 ممالک کے ویزوں پر عارضی پابندی عائد کی ہے ان میں بنیادی طور پر جنوبی ایشیا اور مغربی ایشیا میں مسلم آبادی والے ممالک شامل ہیں۔ ان ممالک کے نام یہ ہیں: ہندوستان، پاکستان، بنگلہ دیش، مصر، انڈونیشیا، عراق، نائجیریا، اردن، الجیریا، سوڈان، ایتھوپیا، تیونس، یمن اور مراکش۔ ان تمام ممالک کے شہریوں کو فی الحال حج اور عمرہ کے ویزے جاری نہیں کیے جا رہے ہیں۔

سعودی انتظامیہ کی دلیل

سعودی حکام کا کہنا ہے کہ یہ اقدام ہجوم کو کنٹرول کرنے، سیکیورٹی خطرات سے بچنے اور صحت کے خدشات سے بچنے کے لیے ہے۔ گزشتہ چند سالوں میں حج کے دوران بھگدڑ اور صحت سے متعلق مسائل کے بہت سے سنگین واقعات رپورٹ ہوئے ہیں، جس سے ہزاروں لوگوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ گئی ہیں۔ ایسے میں یہ عارضی پابندی احتیاطی اقدام کے طور پر لگائی جا رہی ہے۔

لاکھوں لوگ مکہ مدینہ پہنچتے ہیں

حج کے دوران دنیا بھر سے لاکھوں لوگ مکہ اور مدینہ میں جمع ہوتے ہیں۔ اتنے بڑے ہجوم میں نظم و ضبط برقرار رکھنا ایک بڑا چیلنج ہے۔ سعودی حکومت کا خیال ہے کہ ماضی میں بھی بعض ممالک کے حجاج کرام کی جانب سے قواعد کی خلاف ورزی کے واقعات پیش آئے ہیں جس کی وجہ سے انتظامیہ کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کی وجہ سے اب پہلے کے مقابلے بہتر سیکورٹی اور کراؤڈ مینجمنٹ کے اقدامات کو لاگو کیا جا رہا ہے۔

سعودی انتظامیہ کی جانب سے سخت وارننگ

سعودی انتظامیہ نے 16 زبانوں میں ڈیجیٹل حج اور عمرہ گائیڈ بھی جاری کیا ہے تاکہ عازمین صحیح اور قانونی طریقے سے حج ادا کر سکیں۔ یہ تنبیہ بھی کی گئی ہے کہ اگر کوئی شخص بغیر اجازت حج پرمٹ کے حج کرتا ہوا پایا گیا تو اسے 5 سال تک سعودی عرب میں داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور اسے 10 ہزار سعودی ریال (تقریباً 2.2 لاکھ روپے) کا جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔

پابندی کب ہٹائی جا سکتی ہے؟

اگرچہ یہ پابندی فی الحال غیر معینہ مدت کے لیے ہے، لیکن سعودی حکام کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی اور بنیادی ڈھانچے کے انتظامات بہتر ہونے پر اسے ہٹایا جا سکتا ہے۔ دریں اثنا، ہندوستان، پاکستان اور بنگلہ دیش کے مذہبی ٹور آپریٹرز نے سعودی انتظامیہ پر زور دیا ہے کہ وہ اس فیصلے پر نظرثانی کرے یا کوئی متبادل انتظام کرے۔

نئی دہلی: سعودی عرب نے حج 2025 سے قبل بڑا فیصلہ کرتے ہوئے ہندوستان، پاکستان اور بنگلہ دیش سمیت 14 ممالک کے شہریوں کے ویزوں کے اجراء پر عارضی طور پر پابندی عائد کر دی ہے۔ سعودی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ پابندی حج کے دوران ہجوم کو کنٹرول کرنے کے ساتھ ساتھ مسافروں کی حفاظت اور صحت کے خدشات کو مدنظر رکھتے ہوئے لگائی گئی ہے۔ اس اقدام سے وہ لاکھوں مسلمان متاثر ہو سکتے ہیں جو 2025 میں حج یا عمرہ کرنا چاہتے ہیں۔

کن ممالک پر پابندی ہے؟

سعودی حکومت نے جن 14 ممالک کے ویزوں پر عارضی پابندی عائد کی ہے ان میں بنیادی طور پر جنوبی ایشیا اور مغربی ایشیا میں مسلم آبادی والے ممالک شامل ہیں۔ ان ممالک کے نام یہ ہیں: ہندوستان، پاکستان، بنگلہ دیش، مصر، انڈونیشیا، عراق، نائجیریا، اردن، الجیریا، سوڈان، ایتھوپیا، تیونس، یمن اور مراکش۔ ان تمام ممالک کے شہریوں کو فی الحال حج اور عمرہ کے ویزے جاری نہیں کیے جا رہے ہیں۔

سعودی انتظامیہ کی دلیل

سعودی حکام کا کہنا ہے کہ یہ اقدام ہجوم کو کنٹرول کرنے، سیکیورٹی خطرات سے بچنے اور صحت کے خدشات سے بچنے کے لیے ہے۔ گزشتہ چند سالوں میں حج کے دوران بھگدڑ اور صحت سے متعلق مسائل کے بہت سے سنگین واقعات رپورٹ ہوئے ہیں، جس سے ہزاروں لوگوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ گئی ہیں۔ ایسے میں یہ عارضی پابندی احتیاطی اقدام کے طور پر لگائی جا رہی ہے۔

لاکھوں لوگ مکہ مدینہ پہنچتے ہیں

حج کے دوران دنیا بھر سے لاکھوں لوگ مکہ اور مدینہ میں جمع ہوتے ہیں۔ اتنے بڑے ہجوم میں نظم و ضبط برقرار رکھنا ایک بڑا چیلنج ہے۔ سعودی حکومت کا خیال ہے کہ ماضی میں بھی بعض ممالک کے حجاج کرام کی جانب سے قواعد کی خلاف ورزی کے واقعات پیش آئے ہیں جس کی وجہ سے انتظامیہ کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کی وجہ سے اب پہلے کے مقابلے بہتر سیکورٹی اور کراؤڈ مینجمنٹ کے اقدامات کو لاگو کیا جا رہا ہے۔

سعودی انتظامیہ کی جانب سے سخت وارننگ

سعودی انتظامیہ نے 16 زبانوں میں ڈیجیٹل حج اور عمرہ گائیڈ بھی جاری کیا ہے تاکہ عازمین صحیح اور قانونی طریقے سے حج ادا کر سکیں۔ یہ تنبیہ بھی کی گئی ہے کہ اگر کوئی شخص بغیر اجازت حج پرمٹ کے حج کرتا ہوا پایا گیا تو اسے 5 سال تک سعودی عرب میں داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور اسے 10 ہزار سعودی ریال (تقریباً 2.2 لاکھ روپے) کا جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔

پابندی کب ہٹائی جا سکتی ہے؟

اگرچہ یہ پابندی فی الحال غیر معینہ مدت کے لیے ہے، لیکن سعودی حکام کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی اور بنیادی ڈھانچے کے انتظامات بہتر ہونے پر اسے ہٹایا جا سکتا ہے۔ دریں اثنا، ہندوستان، پاکستان اور بنگلہ دیش کے مذہبی ٹور آپریٹرز نے سعودی انتظامیہ پر زور دیا ہے کہ وہ اس فیصلے پر نظرثانی کرے یا کوئی متبادل انتظام کرے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.