اسلام آباد: ممبئی حملے کے ملزم طہور رانا کو بھارت لایا گیا۔ حوالگی پر پاکستان کا یہ پہلا ردعمل ہے۔ پاکستان کے دفتر خارجہ نے بھارت پر ہونے والے بدترین حملوں میں سے ایک کے مرکزی ملزم سے خود کو الگ کر لیا ہے۔ پاکستان کے دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ تہور رانا نے گزشتہ دو دہائیوں میں اپنی پاکستانی دستاویزات کی تجدید نہیں کروائی۔ اس کی کینیڈین قومیت بہت واضح ہے۔
پاکستانی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے رانا کی بھارت حوالگی سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ "تہور رانا نے دو دہائیوں سے اپنے پاکستانی دستاویزات کی تجدید نہیں کی، ان کی کینیڈین شہریت بالکل واضح ہے۔"
🔴LIVE: Spokesperson's Weekly Press Briefing 10-04-2024 at Ministry of Foreign Affairs, Islamabad https://t.co/OkT0aBd6U9
— Ministry of Foreign Affairs - Pakistan (@ForeignOfficePk) April 10, 2025
قومی سلامتی ایجنسی (این آئی اے) اور را کی ٹیم تہور رانا کو خصوصی طیارے میں بھارت لایا گیا۔ تہور رانا کو نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کے ہیڈکوارٹر لے جایا جائے گا، جہاں اس سے پوچھ گچھ کی جائے گی۔ اس کے بعد رانا کو دارالحکومت کی تہاڑ جیل میں رکھا جائے گا جہاں سیکیورٹی کے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔
دہلی پولیس کے خصوصی سیل کو بھی ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔ ائیرپورٹ پر سوات کے کمانڈوز کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ہوائی اڈے کے بیرونی علاقے میں سنٹرل آرمڈ پولیس فورس (سی اے پی ایف) اور مقامی پولیس کا سیکورٹی ونگ الرٹ ہے۔
اس سے پہلے دہلی میں سخت حفاظتی انتظامات نافذ کیے گئے ہیں۔ این آئی اے ہیڈکوارٹر کے آس پاس کے علاقوں میں بھی سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے۔ جواہر لعل نہرو میٹرو اسٹیشن کا گیٹ نمبر 2 بند کر دیا گیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ این آئی اے کا ہیڈکوارٹر جے ایل این میٹرو اسٹیشن کے قریب واقع ہے۔
واضح رہے کہ رانا پر 26 نومبر 2008 کے حملوں کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام ہے جو ممبئی میں متعدد مقامات پر ہوئے تھے۔ یہ حملہ 10 دہشت گردوں نے کیا جو سمندر کے راستے پاکستان سے آئے تھے۔ اس حملے میں 166 افراد مارے گئے تھے۔ ہلاک ہونے والوں میں چھ امریکی شہری بھی شامل ہیں۔ اس حملے کے دوران سیکورٹی فورسز نے اجمل قصاب کو زندہ پکڑ لیا تھا۔ باقی نو سیکورٹی فورسز کی کارروائی میں مارے گئے۔ قصاب پر بھارت میں مقدمہ چلایا گیا۔ اسے موت کی سزا سنائی گئی۔ قصاب کو پونے کی یرواڈا جیل میں 21 نومبر 2012 کو پھانسی دی گئی تھی۔