لاہور: پاکستان کی حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل-این) کی ایک سینئر رہنما نے بدھ کے روز دعویٰ کیا کہ بھارت کے خلاف فوجی مہم کا بلیو پرنٹ پارٹی صدر نواز شریف کی نگرانی میں تیار کیا گیا تھا۔
قابل ذکر ہے پاکستان کے موجودہ وزیر اعظم شہباز شریف کے بڑے بھائی نواز شریف خود تین بار وزیر اعظم رہ چکے ہیں۔ انہوں نے پاکستان کی سویلین اور عسکری قیادت کو چار دنوں تک چلی لڑائی کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان طے پانے والی مفاہمت پر مبارکباد دی۔
پاکستان کے صوبہ پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے دعویٰ کیا کہ "بھارت کے خلاف پوری مہم سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ ن کے سربراہ نواز شریف کی نگرانی میں تیار کی گئی تھی۔" انہوں نے کہا کہ نواز شریف اے، بی، سی، ڈی ٹائپ لیڈر نہیں ہیں بلکہ ان کا کام خود بولتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت نے پاکستان کو کیا خبردار، کہا! آپریشن سندور بند ہو سکتا ہے لیکن سندھ طاس معاہدہ رہے گا معطل
وزیر نے دعویٰ کیا کہ ’’یہ نواز شریف ہی تھے جنہوں نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنایا اور اب انہوں نے بھارت کے خلاف پوری مہم چلائی ہے۔‘‘ 22 اپریل کو کشمیر کے پہلگام میں نہتے سیاحوں پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے کے جواب میں بھارت نے سات مئی کی اولین ساعتوں میں پاکستان اور اس کے زیر قبضہ کشمیر میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر 'آپریشن سندور' کے تحت میزائل حملے کیے۔
بھارتی کارروائی کے بعد پاکستان نے 8، 9 اور 10 مئی کو بھارتی فوجی اڈوں پر حملہ کرنے کی کوشش کی۔ کشیدگی کے بیچ نواز شریف بھارت کے ساتھ تنازع کے سفارتی حل کی وکالت کر رہے تھے۔
مزید پڑھیں: اگر پاکستان کے ساتھ بات چیت ہوگی تو وہ پی او کے اور دہشت گردی پر ہوگی، پی ایم مودی
نواز نے سنیچر کو ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ "پاکستان ایک امن پسند ملک ہے اور امن سے محبت کرتا ہے لیکن وہ اپنا دفاع کرنا بھی جانتا ہے۔" خیال رہے کہ 1999 میں جب کرگل جنگ ہوئی تو نواز شریف پاکستان کے وزیر اعظم تھے۔
مزید پڑھیں: بھارت میں پاکستانی شہریوں کے داخلے پر پابندی کے باوجود 21 لوگوں کو ملی انٹری کی اجازت، جانیں وجہ
جموں کشمیر کے سرحدی رہائشی زیر زمین بنکرز چاہتے ہیں: عمر عبداللہ