لاس اینجلس (امریکہ): ٹیک ارب پتی اور ایکس کے مالک ایلون مسک نے پیر کو (ہندوستان میں منگل کی صبح سویرے) کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ان کا طے شدہ انٹرویو ان کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر سائبر حملہ کر کے ڈلیٹ کر دیا گیا۔ انہوں نے ایکس پر پوسٹ کیا کہ ایسا لگتا ہے کہ ایکس پر بڑے پیمانے پر ڈی ڈی او ایس حملہ ہوا ہے، جس کی وجہ سے انٹرویو میں تاخیر ہوئی ہے، اسے ختم کرنے پر کام کیا جا رہا ہے۔
There appears to be a massive DDOS attack on 𝕏. Working on shutting it down.
— Elon Musk (@elonmusk) August 13, 2024
Worst case, we will proceed with a smaller number of live listeners and post the conversation later.
مسک نے اس تاخیر کا ذمہ دار سائبر حملہ آوروں کو ٹھہرایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایکس سرورز پر یہ سائبر حملہ واضح کرتا ہے کہ لوگوں کو سابق صدر ٹرمپ کی بات سننے سے روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ٹرمپ اور مسک کے اس انٹرویو کو 10 لاکھ سے زیادہ لوگ سن رہے ہیں۔
ایک اور پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ ہم نے آج کے اوائل میں 8 ملین ایک ساتھ سامعین کے ساتھ سسٹم کا تجربہ کیا۔ ہم 8:30 ای ٹی پر ہم آہنگ سامعین کی چھوٹی تعداد کے ساتھ آگے بڑھیں گے اور پھر اس کے فوراً بعد غیر ترمیم شدہ آڈیو پوسٹ کریں گے۔
We tested the system with 8 million concurrent listeners earlier today https://t.co/ymqGBFEJX0
— Elon Musk (@elonmusk) August 13, 2024
اس خرابی کے ساتھ ڈونلڈ ٹرمپ کی سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر بڑی واپسی منصوبہ بندی کے مطابق شروع نہیں ہوئی۔ ٹرمپ اور ایلون مسک کو ٹیک ٹائٹن نے رات 8 بجے "براہ راست گفتگو" کے لیے مدعو کیا تھا۔ لیکن مقررہ وقت شروع ہونے کے 25 منٹ سے پہلے بہت سے صارفین کو غلط پیغامات موصول ہوئے اور وہ لائیو انٹرویو سے پہلے لاگ ان کرنے سے قاصر رہے۔ اس حوالے سے ایک پیغام میں لکھا گیا تھا کہ تفصیلات دستیاب نہیں ہیں۔
We will proceed with the smaller number of concurrent listeners at 8:30 ET and then post the unedited audio immediately thereafter https://t.co/oxF8PsNHnZ
— Elon Musk (@elonmusk) August 13, 2024
ٹرمپ کی ٹیم نے پوسٹ کیا کہ ایکس پر انٹرویو سامعین کے لاگ ان ہونے سے مغلوب ہو رہا ہے۔ اس گفتگو کا مقصد سابق صدر کے لیے ممکنہ طور پر لاکھوں ووٹروں تک براہ راست پہنچنے کے لیے ایک طریقہ کے طور پر کام کرنا تھا۔ یہ ایکس کے لیے بھی ایک موقع تھا، ایک ایسا پلیٹ فارم جو سیاست پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے۔ ٹرمپ کے ساتھ اپنی گفتگو سے پہلے مسک نے ایکس پر پوسٹ کیا کہ کچھ سسٹم اسکیلنگ ٹیسٹ کر رہا ہے، شرکاء کی ایک بڑی تعداد ہونے کی توقع ہے۔ ٹرمپ کے حامی نتائج سے خوش نہیں تھے۔
Live conversation on 𝕏 with @realDonaldTrump & me at 8pm ET tomorrow
— Elon Musk (@elonmusk) August 12, 2024
- ٹرمپ نے انٹرویو سے قبل ایکس پر کئی پوسٹ کی:
انٹرویو سے پہلے ڈونلڈ ٹرمپ پیر کو ایکس پر واپسی کی اور کئی پوسٹس کیں۔ ان کا ٹوئٹر اکاؤنٹ 6 جنوری 2021 کو کیپیٹل ہل پر تشدد کی وجہ سے بند کر دیا گیا تھا، جس کے بعد یہ اکاؤنٹ غیر فعال تھا۔ جب ایلون مسک نے 2022 میں ٹوئٹر خریدا تو انہوں نے ٹرمپ کے اکاؤنٹ پر سے پابندی ہٹا دی، حالانکہ ٹرمپ اس سائٹ پر واپس نہیں آئے تھے۔
ٹرمپ نے اپنا نیا سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل کے نام سے شروع کیا، حالانکہ وہاں ان کی پوسٹوں کو اتنی مقبولیت نہیں ملتی جتنی ان کی ٹویٹس کو ملتی ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کی ایکس میں واپسی سے ان کی صدارتی انتخابی مہم کو تقویت ملنے کی توقع ہے۔
- ایکس پر کب تک رہیں گے ٹرمپ یہ واضح نہیں:
فی الحال یہ واضح نہیں ہے کہ ٹرمپ کب تک یا کتنی بار مسک کا پلیٹ فارم استعمال کریں گے۔ لیکن پیر کو ایک ای میل میں سابق صدر نے کہا کہ وہ مختصر وقت کے لیے ایکس پر واپس آئے ہیں۔ اگر ٹرمپ مستقل طور پر پلیٹ فارم پر واپس آجاتے ہیں تو یہ مسک کے لیے بہت بڑی جیت ہوگی۔ درحقیقت مسک نے حال ہی میں دائیں بازو کے سامعین کو اپنے پلیٹ فارم کی طرف راغب کرنا شروع کیا ہے۔
- مسک صدارتی امیدوار کے طور پر ٹرمپ کی حمایت کر چکے ہیں:
مسک نے گزشتہ ماہ 2024 کے صدارتی انتخابات کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ کی امیدواری کی توثیق کی تھی۔ دراصل 14 جولائی کو ریاست پنسلوانیا کے بٹلر شہر میں ایک ریلی کے دوران ٹرمپ پر حملہ ہوا تھا۔ پھر ایلون مسک نے ایکس پر لکھا کہ میں ٹرمپ کی حمایت کرتا ہوں اور ان کی جلد صحت یابی کی امید کرتا ہوں۔
- دعویٰ- ایلون مسک ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر بن سکتے ہیں:
تقریباً دو روز قبل امریکی ویب سائٹ وال اسٹریٹ کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ صدارتی انتخاب جیت جاتے ہیں تو وہ ایلون مسک کو اپنا پالیسی مشیر بنا سکتے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مسک اقتصادی اور سرحدی سلامتی سے متعلق پالیسیوں پر بہتر اثر ڈال سکتے ہیں۔
رپورٹ میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ مسک پہلے ہی ٹرمپ کی مدد کر رہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ایلون مسک نے خود ٹرمپ کو مشورہ دیا ہے کہ وہ امریکی کاروباری رہنماؤں کو اپنے ساتھ لانے کی کوشش کریں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ ووٹنگ میں فراڈ کو روکنے کے لیے ایک پروجیکٹ پر کام کر رہے ہیں۔ اس کا نام ڈیٹا ڈرائیو پروجیکٹ ہے۔ ایلون مسک نے ارب پتی سرمایہ کار نیلسن پیلٹس سے اس منصوبے کی فنڈنگ کے لیے کہا ہے۔ تاہم ٹرمپ یا مسک نے ابھی تک اس کی تصدیق نہیں کی ہے۔