ETV Bharat / international

غزہ میں موت کا کھیل جاری! اسرائیل کے شدید فضائی حملے میں 64 افراد ہلاک، فاقہ کشی کا خطرہ - ISRAELI ATTACKS IN GHAZA

غزہ میں 18 ماہ قبل جنگ شروع ہونے کے بعد سے اب تک ہلاکتوں کی تعداد 61,700 سے تجاوز کر گئی ہے۔

غزہ میں موت کا کھیل جاری! اسرائیل کے شدید فضائی حملے میں 64 افراد ہلاک
غزہ میں موت کا کھیل جاری! اسرائیل کے شدید فضائی حملے میں 64 افراد ہلاک (Image Source: ANI)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : April 19, 2025 at 5:38 PM IST

3 Min Read

غزہ: غزہ کی صورتحال دن بہ دن خراب ہوتی جارہی ہے۔ اسرائیلی حملوں کی وجہ سے یہاں کے لوگوں کو شدید بحران کا سامنا ہے۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق جمعہ کی صبح سے اسرائیلی حملوں میں کم از کم 64 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور یہ تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے۔

بھوک سے نبرد آزما لوگ: اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) نے سخت انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کو فوری خوراک کی فراہمی کی ضرورت ہے۔ ہزاروں لوگ فاقہ کشی کے دہانے پر ہیں۔ الجزیرہ نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی فضائی حملوں اور امدادی رسد پر اسرائیلی ناکہ بندی کی وجہ سے غزہ کے رہائشی ذہنی خرابی کا شکار ہیں۔ بہت سے خاندان اپنے بچوں کو کھانا فراہم کرنے کے لیے بھی جدوجہد کر رہے ہیں۔ خوراک اور پانی کی کمی بچوں کو شدید متاثر کر رہی ہے۔

مغربی کنارے میں بھی کشیدگی: اسرائیلی فوج کی مقبوضہ مغربی کنارے میں بھی کارروائیاں جاری ہیں۔ خبر رساں ایجنسی وفا کے مطابق اسرائیلی فوج نے ہیبرون کے جنوب میں واقع فوار پناہ گزین کیمپ پر چھاپہ مار کر آٹھ فلسطینیوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ فوجیوں نے کئی گھروں پر چھاپے مارے، لوگوں کو حراست میں لیا اور اندر موجود املاک کو نقصان پہنچایا۔

بچے تشویشناک حالت میں: جنوبی غزہ کے رفح علاقے میں کویتی ہسپتال کے ماہر امراض اطفال حازم مصلح نے الجزیرہ کو بتایا کہ اسرائیلی حملوں کے بڑھتے ہوئے اثرات کی وجہ سے زیادہ بچے مر رہے ہیں یا انہیں صحت کے سنگین خطرات کا سامنا ہے۔ ہسپتالوں میں ضروری طبی آلات اور ادویات کی قلت ہے جس سے صورتحال مزید سنگین ہوتی جا رہی ہے۔

ثقافتی ورثہ خطرے میں: انسانی حقوق کے گروپ الحق نے تشویش کا اظہار کیا ہے کہ اسرائیل نے متعدد فلسطینی ثقافتی مقامات کو نشانہ بنایا ہے، جن میں سے کچھ کو یونیسکو نے عالمی ثقافتی ورثہ کے طور پر درج کیا ہے۔ الجزیرہ نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی بیت لحم کے علاقے میں واقع المخرور کا علاقہ اور 2014 میں اقوام متحدہ کے عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل کیا گیا، اسرائیلی آباد کاروں کی جانب سے زمینوں پر قبضے کے بڑھتے ہوئے خطرے کا سامنا ہے۔ ثقافتی ورثے کو پہنچنے والے نقصان سے فلسطینی شناخت اور تاریخ مٹنے کا خطرہ ہے۔

مرنے والوں اور زخمیوں کی تعداد میں اضافہ: غزہ کے سرکاری میڈیا آفس کے مطابق 18 ماہ قبل جنگ شروع ہونے کے بعد سے غزہ میں اب تک ہلاکتوں کی تعداد 61,700 سے تجاوز کر گئی ہے اور کم از کم 116,505 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ الجزیرہ کے مطابق 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے زیر قیادت حملوں کے دوران اسرائیل میں کم از کم 1,139 افراد ہلاک اور 200 سے زائد قیدی بنائے گئے تھے۔

عالمی برادری کی تشویش: غزہ کی صورتحال پر عالمی برادری میں تشویش بڑھ رہی ہے۔ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے مختلف گروپوں نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنائے اور غزہ میں انسانی امداد تک رسائی کو آسان بنائے۔ تاہم غزہ میں تشدد اور انسانی بحران بدستور جاری ہے جس سے وہاں کے لوگوں کا مستقبل تاریک ہے۔

غزہ: غزہ کی صورتحال دن بہ دن خراب ہوتی جارہی ہے۔ اسرائیلی حملوں کی وجہ سے یہاں کے لوگوں کو شدید بحران کا سامنا ہے۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق جمعہ کی صبح سے اسرائیلی حملوں میں کم از کم 64 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور یہ تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے۔

بھوک سے نبرد آزما لوگ: اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) نے سخت انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کو فوری خوراک کی فراہمی کی ضرورت ہے۔ ہزاروں لوگ فاقہ کشی کے دہانے پر ہیں۔ الجزیرہ نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی فضائی حملوں اور امدادی رسد پر اسرائیلی ناکہ بندی کی وجہ سے غزہ کے رہائشی ذہنی خرابی کا شکار ہیں۔ بہت سے خاندان اپنے بچوں کو کھانا فراہم کرنے کے لیے بھی جدوجہد کر رہے ہیں۔ خوراک اور پانی کی کمی بچوں کو شدید متاثر کر رہی ہے۔

مغربی کنارے میں بھی کشیدگی: اسرائیلی فوج کی مقبوضہ مغربی کنارے میں بھی کارروائیاں جاری ہیں۔ خبر رساں ایجنسی وفا کے مطابق اسرائیلی فوج نے ہیبرون کے جنوب میں واقع فوار پناہ گزین کیمپ پر چھاپہ مار کر آٹھ فلسطینیوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ فوجیوں نے کئی گھروں پر چھاپے مارے، لوگوں کو حراست میں لیا اور اندر موجود املاک کو نقصان پہنچایا۔

بچے تشویشناک حالت میں: جنوبی غزہ کے رفح علاقے میں کویتی ہسپتال کے ماہر امراض اطفال حازم مصلح نے الجزیرہ کو بتایا کہ اسرائیلی حملوں کے بڑھتے ہوئے اثرات کی وجہ سے زیادہ بچے مر رہے ہیں یا انہیں صحت کے سنگین خطرات کا سامنا ہے۔ ہسپتالوں میں ضروری طبی آلات اور ادویات کی قلت ہے جس سے صورتحال مزید سنگین ہوتی جا رہی ہے۔

ثقافتی ورثہ خطرے میں: انسانی حقوق کے گروپ الحق نے تشویش کا اظہار کیا ہے کہ اسرائیل نے متعدد فلسطینی ثقافتی مقامات کو نشانہ بنایا ہے، جن میں سے کچھ کو یونیسکو نے عالمی ثقافتی ورثہ کے طور پر درج کیا ہے۔ الجزیرہ نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی بیت لحم کے علاقے میں واقع المخرور کا علاقہ اور 2014 میں اقوام متحدہ کے عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل کیا گیا، اسرائیلی آباد کاروں کی جانب سے زمینوں پر قبضے کے بڑھتے ہوئے خطرے کا سامنا ہے۔ ثقافتی ورثے کو پہنچنے والے نقصان سے فلسطینی شناخت اور تاریخ مٹنے کا خطرہ ہے۔

مرنے والوں اور زخمیوں کی تعداد میں اضافہ: غزہ کے سرکاری میڈیا آفس کے مطابق 18 ماہ قبل جنگ شروع ہونے کے بعد سے غزہ میں اب تک ہلاکتوں کی تعداد 61,700 سے تجاوز کر گئی ہے اور کم از کم 116,505 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ الجزیرہ کے مطابق 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے زیر قیادت حملوں کے دوران اسرائیل میں کم از کم 1,139 افراد ہلاک اور 200 سے زائد قیدی بنائے گئے تھے۔

عالمی برادری کی تشویش: غزہ کی صورتحال پر عالمی برادری میں تشویش بڑھ رہی ہے۔ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے مختلف گروپوں نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنائے اور غزہ میں انسانی امداد تک رسائی کو آسان بنائے۔ تاہم غزہ میں تشدد اور انسانی بحران بدستور جاری ہے جس سے وہاں کے لوگوں کا مستقبل تاریک ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.