دبئی : ایران نے پیر کے روز قطر اور عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر میزائل حملے کیے، جس کے بعد خطے میں کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگیا۔ قطر نے العدید ایئر بیس پر حملے کی مذمت کی لیکن کہا کہ اس نے میزائلوں کو کامیابی سے روکا اور کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ قطر نے کہا کہ اس کی فضائی حدود اب محفوظ ہے۔
ایران نے کہا کہ قطر میں حملہ اس کی جوہری تنصیبات پر امریکی کے جواب میں کیا گیا۔ ایران نے یہ بھی کہا کہ اس نے امریکی ایئر بیس کو نشانہ بنایا کیونکہ یہ آبادی والے علاقوں سے باہر تھا۔
ایران نے سرکاری ٹیلی ویژن پر حملے کا اعلان کیا۔ مغربی عراق میں امریکی فوجیوں کی رہائش گاہ عین الاسد اڈے کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ ایک عراقی سیکیورٹی اہلکار جسے عوامی طور پر تبصرہ کرنے کا اختیار نہیں تھا، نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر یہ بات بتائی۔ یہ فوری طور پر واضح نہیں ہوسکا کہ آیا عراق کے اڈے کو نقصان پہنچا یا کوئی زخمی ہوا۔
The State of Qatar strongly condemns the attack that targeted Al-Udeid Air Base by the Iranian Revolutionary Guard. We consider this a flagrant violation of the sovereignty of the State of Qatar, its airspace, international law, and the United Nations Charter. We affirm that…
— د. ماجد محمد الأنصاري Dr. Majed Al Ansari (@majedalansari) June 23, 2025
قطر کی وزارت خارجہ نے کہا کہ ایران کے پاسداران انقلاب کا حملہ "قطر کی خودمختاری، اس کی فضائی حدود اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔"
ایرانی سرکاری ٹیلی ویژن کی رپورٹ کے مطابق ایران نے پیر کی رات دعویٰ کیا کہ اس نے قطر میں العدید ایئر بیس پر حملہ کردیا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ ’امریکہ کی جارحیت کا ایران کی مسلح افواج کی طرف سے ایک زبردست اور کامیاب جواب دیتے ہوئے قطری ایئر بیس پر تعینات امریکی فوجی اہلکاروں پر حملہ کیا گیا‘۔
اس اعلان سے کچھ دیر قبل قطر نے خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان احتیاطی اقدام کے طور پر اپنی فضائی حدود بند کرنے کا غیر معمولی قدم اٹھایا۔ دارالحکومت دوحہ میں رائٹرز کے ایک عینی شاہد نے متعدد دھماکوں کی آوازیں سننے کی اطلاع دی ہے، جبکہ تہران کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی فضائی حملوں کے جواب میں دھمکیاں دی گئی تھیں۔
قطر کی وزارت خارجہ نے سرکاری زیر انتظام قطر نیوز ایجنسی پر شائع ہونے والے ایک بیان میں بتایا کہ "خطے میں حالیہ پیش رفت کے جواب میں احتیاطی اقدامات کئے گئے۔" وزارت نے مزید کہا کہ قطری حکام "علاقائی اور بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ ہم آہنگی میں پیشرفت کا اندازہ لگاتے ہوئے صورتحال پر گہری اور مسلسل نگرانی کر رہے ہیں" اور "عوام کو سرکاری چینلز کے ذریعے بروقت تازہ ترین معلومات فراہم کریں گے۔"
یہ بھی پڑھیں: روسی صدر پوتن کی ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی سے ملاقات، پوتن کی یقین دہانی، جانئے کیا بات چیت ہوئی - VLADIMIR PUTIN
وہیں قطر میں امریکی سفارت خانے نے آج دن کے اوائل میں اپنی ویب سائٹ پر ایک انتباہ جاری کیا، جس میں ملک میں موجود امریکی شہریوں کو "اگلے اطلاع تک اپنے مقام پر ہی رہنے" کا مشورہ دیا گیا۔ پیغام میں مزید کوئی وضاحت پیش نہیں کی گئی۔