نئی دہلی: ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے پیر کو ایک پیغام میں دنیا بھر کے مسلمانوں کے بیچ اتحاد پر زور دیا۔ اسی کے ساتھ انہوں نے ہندوستان، غزہ اور میانمار میں مسلمانوں کی 'تکالیف' کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ ہم اسے نظر انداز نہیں کر سکتے۔
آیت اللہ علی خامنہ ای نے ایک ٹویٹ میں لکھا ''اسلام کے دشمنوں نے ہمیشہ ہمیں امت اسلامیہ کے مشترکہ تشخص سے لاتعلق رکھنے کی کوشش کی ہے۔ ہمیں خود کو مسلمان سمجھنے کا حق نہیں ہے اگر ہم میانمار، غزہ، انڈیا یا کسی اور جگہ مسلمانوں کی تکالیف سے غافل ہوں۔''
The enemies of Islam have always tried to make us indifferent with regard to our shared identity as an Islamic Ummah. We cannot consider ourselves to be Muslims if we are oblivious to the suffering that a Muslim is enduring in #Myanmar, #Gaza, #India, or any other place.
— Khamenei.ir (@khamenei_ir) September 16, 2024
ایران کے سپریم لیڈر کے اس بیان پر حکومت ہند کے وزارت خارجہ نے شدید رد عمل دیتے ہوئے اسے ناقابل قبول قرار دیا۔ وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ "ہم ایران کے سپریم لیڈر کے ہندوستان میں اقلیتوں کے بارے میں کئے گئے تبصروں کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ یہ غلط جانکاری ہے جو کہ ناقابل قبول ہے۔ اقلیتوں کے بارے میں تبصرے کرنے والے ممالک کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ اپنے آپ کو چیک کریں۔ دوسروں کے بارے میں کوئی تبصرہ کرنے سے پہلے اپنا ریکارڈ دیکھیں۔"
Statement on Unacceptable Comments made by the Supreme Leader of Iran:https://t.co/Db94FGChaF pic.twitter.com/MpOFxtfuRO
— Randhir Jaiswal (@MEAIndia) September 16, 2024
ایران کے سپریم لیڈر خامنہ ای نے پیر کو ایکس پر ایک پوسٹ میں ہندوستان، غزہ اور میانمار کے مسلمانوں کے مَصائِب و آلام کا مسئلہ اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ "اسلام کے دشمنوں نے ہماری مشترکہ شناخت ایک اسلامی امت کی پہچان کے حوالے سے ہمیشہ ہمیں لاتعلق کرنے کی کوشش کی۔" اسی کے ساتھ انہوں نے دنیا بھر میں مسلمانوں کو درپیش مشکلات و آزمائش پر توجہ مرکوز کرنے پر زور دیا۔
ایکس پر ایک اور پوسٹ میں انہوں نے غزہ اور فلسطین کے عوام کے مصائب کا مسئلہ اٹھایا۔ خامنہ ای نے لکھا کہ "اسلامی امت کی عزت کو برقرار رکھنے کے بڑے مقصد کا حصول صرف اتحاد سے ہی ممکن ہے۔" انہوں نے مزید کہا، "آج ہمارا فرض ہے کہ ہم غزہ اور فلسطین کے مصیبت زدہ لوگوں کی حمایت کریں۔ جو شخص یہ فرض ادا نہیں کرے گا وہ یقیناً اللہ کے سامنے جوابدہ ہوگا۔
Achieving the important goal of upholding the Islamic Ummah’s honor can only be realized through unity. Today, it is definitely our duty to support the oppressed people of Gaza and Palestine. Anyone who neglects this duty will surely be questioned by God.
— Khamenei.ir (@khamenei_ir) September 16, 2024
ہندوستان اور ایران کے درمیان تاریخی تعلقات کی تاریخ
ہندوستان اور ایران کے ثقافتی اور تعلقات کی ایک طویل تاریخ ہے، جس کا اثر فن، ادب اور تجارت پر نمایاں ہے۔ دونوں ممالک کے بیچ خاص طور پر توانائی کے شعبے میں کافی کاروبار کیا ہے۔ ایران بھارت کو تیل فراہم کرنے والا بڑا ملک رہا ہے۔ تاہم، حالیہ برسوں میں جغرافیائی سیاسی مسائل اور ایران پر بین الاقوامی پابندیوں کی وجہ سے تجارتی تعلقات میں اتار چڑھاؤ آیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جے شنکر نے قطر کے وزیر اعظم کے ساتھ دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا
جے شنکر کا بھارت پر پابندیاں لگانے کے امریکی انتباہ پر ردعمل، جانیں وزیر خارجہ نے کیا کہا؟