ETV Bharat / international

بیجنگ کے بڑھتے اثر و رسوخ، چین نے 30 ممالک کے ساتھ بین الاقوامی ثالثی گروپ تشکیل دیا - GLOBAL MEDIATION GROUP

ترقی پذیر ممالک کی حمایت عالمی جنوب میں بیجنگ کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کی ایک بڑی علامت کے طور پر سامنے آئی۔

چین نے 30 ممالک کے ساتھ بین الاقوامی ثالثی گروپ تشکیل دیا
چین نے 30 ممالک کے ساتھ بین الاقوامی ثالثی گروپ تشکیل دیا (Image Source: AP)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 30, 2025 at 3:32 PM IST

3 Min Read

ہانگ کانگ: 30 سے ​​زائد ممالک نے جمعہ کو ہانگ کانگ میں بین الاقوامی ثالثی پر مبنی تنازعات کے حل کے گروپ کے قیام میں چین کے ساتھ شمولیت اختیار کی۔ پاکستان اور انڈونیشیا سے لے کر بیلاروس اور کیوبا تک 30 سے ​​زائد ممالک کے نمائندوں نے ہانگ کانگ میں بین الاقوامی ثالثی تنظیم کے قیام کے کنونشن پر دستخط کیے، چینی وزیر خارجہ وانگ یی کے ساتھ عالمی تنظیم کے بانی رکن بن گئے۔

اس طرح ترقی پذیر ممالک کی حمایت عالمی جنوب میں بیجنگ کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کی ایک بڑی علامت کے طور پر سامنے آئی۔ یہ سب کچھ ایسے وقت میں ہوا جب جغرافیائی سیاسی تناؤ اب بھی زیادہ ہے جس کی ایک وجہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے تجارتی محصولات ہیں۔

منعقدہ تقریب میں وانگ نے کہا کہ چین نے طویل عرصے سے اختلافات کو باہمی افہام و تفہیم کے جذبے سے نمٹانے اور بات چیت کے ذریعے اتفاق رائے پیدا کرنے کی وکالت کی ہے۔ اس کے ساتھ اس کا مقصد قوموں کے درمیان تنازعات کو حل کرنے کے لیے "چینی حکمت" فراہم کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی ثالثی تنظیم کا قیام 'تم ہارو اور میں جیتو' کی صفر رقم کی ذہنیت سے آگے بڑھنے میں مدد کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہانگ کانگ کے صدر دفتر کا مقصد بین الاقوامی تنازعات کے پرامن حل کو فروغ دینا اور مزید ہم آہنگ عالمی تعلقات استوار کرنا ہے۔ بیجنگ نے اس تنظیم کو ثالثی کے ذریعے تنازعات کو حل کرنے والی دنیا کی پہلی بین الحکومتی قانونی تنظیم قرار دیا ہے۔

اس کے ساتھ یہ کہا گیا ہے کہ یہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کے تحفظ کا ایک اہم طریقہ کار ہوگا۔ اس نے ہانگ کانگ کو ایشیا میں ایک بین الاقوامی قانونی اور تنازعات کے حل کی خدمت کے مرکز کے طور پر بھی قائم کیا ہے۔

وانگ نے کہا کہ شہر کی قانون کی حکمرانی انتہائی ترقی یافتہ ہے، جس میں مشترکہ قانون اور سرزمین چین کے قانون کے نظام دونوں کے فوائد شامل ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ اس میں بین الاقوامی ثالثی کے لیے منفرد سازگار حالات ہیں۔ ہانگ کانگ کے رہنما جان لی نے کہا کہ تنظیم اس سال کے آخر تک اپنا کام شروع کر سکتی ہے۔ تقریب میں 50 کے قریب دیگر ممالک اور اقوام متحدہ سمیت 20 کے قریب اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔

ہانگ کانگ کی چینی یونیورسٹی میں قانون کے پروفیسر یومنگ یان نے کہا کہ نئی تنظیم بین الاقوامی عدالت انصاف اور ہیگ میں ثالثی کی مستقل عدالت جیسے موجودہ اداروں کے لیے ایک تکمیلی طریقہ کار ہے۔

ہانگ کانگ یونیورسٹی میں قانون کی پروفیسر شہلا علی نے کہا کہ بین الاقوامی تنظیم برائے ثالثی ریاستوں کے درمیان، ایک ریاست اور دوسری ریاست کے شہری کے درمیان، یا بین الاقوامی تجارتی تنازعات میں ثالثی کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

ہانگ کانگ: 30 سے ​​زائد ممالک نے جمعہ کو ہانگ کانگ میں بین الاقوامی ثالثی پر مبنی تنازعات کے حل کے گروپ کے قیام میں چین کے ساتھ شمولیت اختیار کی۔ پاکستان اور انڈونیشیا سے لے کر بیلاروس اور کیوبا تک 30 سے ​​زائد ممالک کے نمائندوں نے ہانگ کانگ میں بین الاقوامی ثالثی تنظیم کے قیام کے کنونشن پر دستخط کیے، چینی وزیر خارجہ وانگ یی کے ساتھ عالمی تنظیم کے بانی رکن بن گئے۔

اس طرح ترقی پذیر ممالک کی حمایت عالمی جنوب میں بیجنگ کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کی ایک بڑی علامت کے طور پر سامنے آئی۔ یہ سب کچھ ایسے وقت میں ہوا جب جغرافیائی سیاسی تناؤ اب بھی زیادہ ہے جس کی ایک وجہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے تجارتی محصولات ہیں۔

منعقدہ تقریب میں وانگ نے کہا کہ چین نے طویل عرصے سے اختلافات کو باہمی افہام و تفہیم کے جذبے سے نمٹانے اور بات چیت کے ذریعے اتفاق رائے پیدا کرنے کی وکالت کی ہے۔ اس کے ساتھ اس کا مقصد قوموں کے درمیان تنازعات کو حل کرنے کے لیے "چینی حکمت" فراہم کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی ثالثی تنظیم کا قیام 'تم ہارو اور میں جیتو' کی صفر رقم کی ذہنیت سے آگے بڑھنے میں مدد کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہانگ کانگ کے صدر دفتر کا مقصد بین الاقوامی تنازعات کے پرامن حل کو فروغ دینا اور مزید ہم آہنگ عالمی تعلقات استوار کرنا ہے۔ بیجنگ نے اس تنظیم کو ثالثی کے ذریعے تنازعات کو حل کرنے والی دنیا کی پہلی بین الحکومتی قانونی تنظیم قرار دیا ہے۔

اس کے ساتھ یہ کہا گیا ہے کہ یہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کے تحفظ کا ایک اہم طریقہ کار ہوگا۔ اس نے ہانگ کانگ کو ایشیا میں ایک بین الاقوامی قانونی اور تنازعات کے حل کی خدمت کے مرکز کے طور پر بھی قائم کیا ہے۔

وانگ نے کہا کہ شہر کی قانون کی حکمرانی انتہائی ترقی یافتہ ہے، جس میں مشترکہ قانون اور سرزمین چین کے قانون کے نظام دونوں کے فوائد شامل ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ اس میں بین الاقوامی ثالثی کے لیے منفرد سازگار حالات ہیں۔ ہانگ کانگ کے رہنما جان لی نے کہا کہ تنظیم اس سال کے آخر تک اپنا کام شروع کر سکتی ہے۔ تقریب میں 50 کے قریب دیگر ممالک اور اقوام متحدہ سمیت 20 کے قریب اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔

ہانگ کانگ کی چینی یونیورسٹی میں قانون کے پروفیسر یومنگ یان نے کہا کہ نئی تنظیم بین الاقوامی عدالت انصاف اور ہیگ میں ثالثی کی مستقل عدالت جیسے موجودہ اداروں کے لیے ایک تکمیلی طریقہ کار ہے۔

ہانگ کانگ یونیورسٹی میں قانون کی پروفیسر شہلا علی نے کہا کہ بین الاقوامی تنظیم برائے ثالثی ریاستوں کے درمیان، ایک ریاست اور دوسری ریاست کے شہری کے درمیان، یا بین الاقوامی تجارتی تنازعات میں ثالثی کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.