کینبرا، آسٹریلیا: براعظم آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والی مسلمان رکن پارلیمنٹ نے اپنے ہی ساتھی پر سنگین الزامات عائد کر دیے۔ ان کے مطابق اس ساتھی نے ان کے سامنے کچھ کہا جس سے وہ بے چین ہو گئی۔ انہوں نے پارلیمانی کمیٹی سے اس کی شکایت کی ہے۔
پے مین
میز پر چڑھ کر رقص؟
ایم پی فاطمہ پے مین نے الزام لگایا کہ ان کے ساتھی نے ان پر شراب پینے کے لیے دباؤ ڈالا۔ اسے میز پر چڑھ کر رقص کرنے کو کہا۔ پے مین کے مطابق، وہ ساتھی نشے میں تھا۔ اس کی یہ حرکت دیکھ کر پے مین غصے سے لال ہو گئی۔
Fatima Payman, Australia’s first hijab-wearing senator, has lodged a formal complaint with the Parliamentary Workplace Support Service (PWSS) after a senior male colleague allegedly directed racially insensitive and sexually suggestive remarks toward her during a parliamentary… pic.twitter.com/bRM6CwL0Wa
— Maktoob (@MaktoobMedia) May 28, 2025
پے مین افغان نژاد خاتون
پے مین نے کہا کہ وہ اس کی حرکتیں دیکھ کر گھبرا گئی تھی، لیکن اس نے ہمت سے اس کی تجاویز کو مسترد کر دیا۔ اس نے اس کے خلاف شکایت بھی درج کرائی ہے۔ اس نے اس بارے میں کچھ نہیں بتایا کہ یہ کیس کب کا ہے۔ تاہم ایک آسٹریلوی اخبار کے مطابق یہ معاملہ 2023 کا لگتا ہے۔ پے مین نے اب اس بات کا انکشاف کیا ہے۔ پے مین افغان نژاد خاتون ہیں۔
آسٹریلوی پارلیمنٹ ہاؤس ’’بوائے کلب‘‘
پے مین نے آسٹریلوی پارلیمنٹ ہاؤس کی ثقافت کو ’’بوائے کلب‘‘ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس پر اعتراض کرنے کی ضرورت ہے۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ یہ رویہ بالکل اچھا نہیں ہے۔ خاتون رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ ان کے وقار کو ٹھیس پہنچی ہے، وہ بہت عجیب محسوس کر رہی ہیں، کوئی رکن پارلیمنٹ کے ساتھ ایسا سلوک کیسے کرسکتا ہے۔
ڈانس کرو اور ہم تمہیں دیکھیں گے
پے مین نے کہا کہ ایک خاتون رکن پارلیمنٹ کو سب کے سامنے یہ کہنا کہ تم ڈانس کرو اور ہم تمہیں دیکھیں گے، ایک نفرت انگیز سوچ ہے۔ ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ وہ ساتھی کون تھا، آیا وہ رکن پارلیمنٹ بھی تھا یا کوئی اور، اس بارے میں کوئی اطلاع نہیں دی گئی ہے۔ جب پے مین سے اس کا نام پوچھا گیا تو اس نے صاف انکار کر دیا۔ لیکن انہوں نے یہ اشارہ ضرور دیا کہ وہ شخص پارلیمانی معاملات میں ملوث رہا ہے۔
پے مین کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس واقعہ کے بعد وہ شخص کئی بار ان کے سامنے آیا لیکن اس نے کبھی معافی نہیں مانگی۔ پے مین نے پارلیمانی کمیٹی سے شکایت کی تھی۔ کمیٹی نے اس کی بھی تحقیقات کی۔ تاہم اس کے بعد کیا ہوا میڈیا میں رپورٹ نہیں کیا گیا۔ پے مین نے کہا کہ ہم نے ویسے بھی اس شخص سے خود کو دور کر لیا ہے۔
فی الحال پے مین کسی بھی پارٹی سے رکن پارلیمنٹ نہیں ہیں۔ وہ ایک آزاد ہے۔ وہ فلسطین کی حامی ہے۔
اس سے قبل بھی ایسی شکایات
آپ کو بتاتے چلیں کہ آسٹریلیا میں اس سے قبل بھی ایسی شکایات سامنے آ چکی ہیں۔ ایک کیس 2021 کا ہے، جب ایک اعلیٰ سیاستدان برٹنی ہگنس نے پارلیمانی دفتر میں ایک ساتھی پر اس کے ساتھ زیادتی کا الزام لگایا۔ اس وقت میڈیا میں یہ خبریں آئی تھیں کہ آسٹریلوی پارلیمنٹ کے اندر ایسی شکایات کافی عام ہیں۔