ETV Bharat / international

ایران کے صدارتی انتخاب میں کسی کو بھی اکثریت نہیں ملی، دوبارہ ہوگی ووٹنگ - Iran Presidential Election

ایران میں صدر کے عہدے کے لیے انتخابات اب 5 جولائی کو ہوں گے۔ کیونکہ 28 جون کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں کسی بھی امیدوار کو اکثریت نہ حاصل ہوسکی جس کی وجہ سے دوبارہ انتخابات کرائے جائیں گے۔

author img

By ANI

Published : Jun 30, 2024, 3:18 PM IST

Iran Presidential Election
ایران کے صدارتی انتخاب میں کسی کو بھی اکثریت نہیں ملی، دوبارہ ہوگی ووٹنگ (AP PHOTO)

تہران: ایران میں 28 جون کو ہونے قبل از وقت صدارتی انتخابات میں کسی بھی امیدوار کو اکثریت نہ ملنے کی وجہ سے 5 جولائی کو دوبارہ ووٹنگ ہوگی۔ 28 جون کو ہونے والی ووٹنگ میں مسعود پزیشکیان اور سعید جلیلی نے سب سے زیادہ ووٹ حاصل کیے۔ تاہم دونوں اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہے۔

صدارتی انتخاب میں کل چھ امیدوار میدان میں تھے لیکن ووٹنگ سے قبل دو امیدواروں، امیر حسین قاضی زادہ ہاشمی اور تہران کے میئر علی رضا زکانی، نے اپنے نام واپس لے لیے جس کے بعد اب صرف چار امیدوار، سعید جلیلی، محمد باقر، مسعود پزیشکیان اور مصطفیٰ پور محمدی میدان میں ہے۔

کہا جا رہا ہے کہ یہ دوسری مرتبہ ہے جب ایران میں ریکارڈ کم ووٹنگ درج کی گئی ہے۔ وزارت داخلہ کے مطابق 61 ملین سے زیادہ ووٹروں میں سے صرف 40 فیصد نے ووٹ دیا۔ ملک کے 1979 کے انقلاب کے بعد صدارتی انتخابات میں یہ ایک نئی کم ترین ووٹنگ کی سطح ہے۔

وزارت کے انتخابی ہیڈکوارٹر کے مطابق حتمی اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ پزیشکیان نے کل 24.5 ملین سے زیادہ ووٹوں میں سے 14 ملین سے زیادہ ووٹ حاصل کیے۔ لیکن وہ 94 لاکھ ووٹوں کے ساتھ سابق ایٹمی مذاکرات کار سعید جلیلی سے پیچھے تھے۔

پارلیمنٹ کے قدامت پسند اسپیکر محمد باقر غالب کو تقریباً 33 لاکھ ووٹ ملے۔ اسی طرح قدامت پسند اسلامی رہنما مصطفیٰ پور محمدی نے دو لاکھ ووٹ حاصل کیے، جس کے ساتھ وہ اس دوڑ سے باہر ہو گئے۔ دو دیگر امیدواروں، تہران کے میئر علیرضا زکانی اور سرکاری اہلکار امیر حسین غازی زادہ ہاشمی نے اپنے نام واپس لے لیے تھے۔

دریں اثناء غالب، زکانی اور غازی نے اپنے حامیوں سے اگلے جمعہ کو ہونے والے انتخابات کے دوسرے مرحلے میں سعید جلیلی کو ووٹ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ جس کے بعد سعید جلیلی کا ایران کا اگلا صدر بننے کا امکان بڑھ گیا۔

واضح رہے کہ 19 مئی کو ہیلی کاپٹر کے حادثے میں ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان سمیت سات دیگر افراد کی ہلاکت کے بعد 50 دن کی مقررہ تاریخ کے اندر نئے صدر کے انتخاب کے لیے 28 جون کو انتخابات ہوئے تھے۔

جمعے کے انتخابات میں ووٹر ٹرن آؤٹ کم تھا، جیسا کہ پچھلے چار سالوں کے دوران تمام بڑے انتخابات میں ہوتا رہا ہے، لیکن حتمی اعداد و شمار سروے کے مطابق 45 - 53 فیصد سے بھی بہت کم تھے۔ رپورٹ کے مطابق رئیسی 48.8 فیصد ووٹوں کے ساتھ صدر منتخب ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں

ایران میں صدارتی انتخاب، کون ہوگا اگلا صدر؟

تہران: ایران میں 28 جون کو ہونے قبل از وقت صدارتی انتخابات میں کسی بھی امیدوار کو اکثریت نہ ملنے کی وجہ سے 5 جولائی کو دوبارہ ووٹنگ ہوگی۔ 28 جون کو ہونے والی ووٹنگ میں مسعود پزیشکیان اور سعید جلیلی نے سب سے زیادہ ووٹ حاصل کیے۔ تاہم دونوں اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہے۔

صدارتی انتخاب میں کل چھ امیدوار میدان میں تھے لیکن ووٹنگ سے قبل دو امیدواروں، امیر حسین قاضی زادہ ہاشمی اور تہران کے میئر علی رضا زکانی، نے اپنے نام واپس لے لیے جس کے بعد اب صرف چار امیدوار، سعید جلیلی، محمد باقر، مسعود پزیشکیان اور مصطفیٰ پور محمدی میدان میں ہے۔

کہا جا رہا ہے کہ یہ دوسری مرتبہ ہے جب ایران میں ریکارڈ کم ووٹنگ درج کی گئی ہے۔ وزارت داخلہ کے مطابق 61 ملین سے زیادہ ووٹروں میں سے صرف 40 فیصد نے ووٹ دیا۔ ملک کے 1979 کے انقلاب کے بعد صدارتی انتخابات میں یہ ایک نئی کم ترین ووٹنگ کی سطح ہے۔

وزارت کے انتخابی ہیڈکوارٹر کے مطابق حتمی اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ پزیشکیان نے کل 24.5 ملین سے زیادہ ووٹوں میں سے 14 ملین سے زیادہ ووٹ حاصل کیے۔ لیکن وہ 94 لاکھ ووٹوں کے ساتھ سابق ایٹمی مذاکرات کار سعید جلیلی سے پیچھے تھے۔

پارلیمنٹ کے قدامت پسند اسپیکر محمد باقر غالب کو تقریباً 33 لاکھ ووٹ ملے۔ اسی طرح قدامت پسند اسلامی رہنما مصطفیٰ پور محمدی نے دو لاکھ ووٹ حاصل کیے، جس کے ساتھ وہ اس دوڑ سے باہر ہو گئے۔ دو دیگر امیدواروں، تہران کے میئر علیرضا زکانی اور سرکاری اہلکار امیر حسین غازی زادہ ہاشمی نے اپنے نام واپس لے لیے تھے۔

دریں اثناء غالب، زکانی اور غازی نے اپنے حامیوں سے اگلے جمعہ کو ہونے والے انتخابات کے دوسرے مرحلے میں سعید جلیلی کو ووٹ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ جس کے بعد سعید جلیلی کا ایران کا اگلا صدر بننے کا امکان بڑھ گیا۔

واضح رہے کہ 19 مئی کو ہیلی کاپٹر کے حادثے میں ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان سمیت سات دیگر افراد کی ہلاکت کے بعد 50 دن کی مقررہ تاریخ کے اندر نئے صدر کے انتخاب کے لیے 28 جون کو انتخابات ہوئے تھے۔

جمعے کے انتخابات میں ووٹر ٹرن آؤٹ کم تھا، جیسا کہ پچھلے چار سالوں کے دوران تمام بڑے انتخابات میں ہوتا رہا ہے، لیکن حتمی اعداد و شمار سروے کے مطابق 45 - 53 فیصد سے بھی بہت کم تھے۔ رپورٹ کے مطابق رئیسی 48.8 فیصد ووٹوں کے ساتھ صدر منتخب ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں

ایران میں صدارتی انتخاب، کون ہوگا اگلا صدر؟

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.