تہران: ہفتے کے روز جنوبی ایران کی ایک بندرگاہ پر آتشزدگی اور زبردست دھماکے میں پانچ افراد ہلاک ہو گئے۔ حادثے میں 700 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
یہ معلومات دیتے ہوئے سرکاری ٹیلی ویژن نے کہا کہ دھماکا بندر عباس کے بالکل باہر، اسلامی جمہوریہ کے لیے کنٹینر کی کھیپ کی ایک بڑی سہولت رجائی پورٹ پر ہوا۔
سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ویڈیو میں دھماکے کے بعد کالا دھواں نکلتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ تاہم حکام نے ابھی تک دھماکے کی کوئی وجہ نہیں بتائی ہے۔
Iran - Bandar Abbas
— ScharoMaroof (@ScharoMaroof) April 26, 2025
Huge explosion reported at the piers of Bandar Abbas.
Shockwave was felt throughout the entire city.
Sudden and big explosion at the harbour, similarities to the Beirut explosion where fertiliser used for improvised explosives and fuel suddenly exploded. pic.twitter.com/wHEAe9osk9
اس حوالے سے صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ افسر مہرداد حسن زادہ نے ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن کو بتایا کہ دھماکے میں کچھ لوگ زخمی ہوئے ہیں تاہم انہوں نے تفصیلات نہیں بتائیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلی ریسکیو ٹیمیں علاقے میں پہنچنے کی کوشش کر رہی ہیں جبکہ دیگر علاقے کو خالی کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دھماکہ شہر کی راجائی بندرگاہ پر کنٹینرز میں ہوا۔ راجائی پورٹ بنیادی طور پر کنٹینر ٹریفک کو ہینڈل کرتا ہے اور اس میں تیل کے ٹینک اور دیگر پیٹرو کیمیکل سہولیات بھی موجود ہیں۔ رجائی بندرگاہ ایران کے دارالحکومت تہران سے تقریباً 1,050 کلومیٹر (652 میل) جنوب مشرق میں آبنائے ہرمز پر واقع ہے، جو خلیج فارس کا ایک تنگ منہ ہے جس سے تیل کی کل تجارت کا 20 فیصد گزرتا ہے۔
یہ دھماکہ ایسے وقت ہوا جب ایران اور امریکہ ہفتے کے روز عمان میں تہران کے تیزی سے پھیلتے ہوئے جوہری پروگرام پر بات چیت کے تیسرے دور کے لیے ملاقات کر رہے تھے۔