ETV Bharat / international

یکم اپریل سے اب تک 6,700 افغان شہری پاکستان سے ملک بدر: رپورٹ - AFGHAN NATIONALS DEPORTED

پاکستان نے اپریل کے پہلے ہفتے میں صرف پانچ سے چھ دنوں میں 6,700 افغان شہریوں کو ملک بدر کر دیا ہے۔

علامتی تصویر
علامتی تصویر (Photo: IANS)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : April 7, 2025 at 12:09 PM IST

2 Min Read

اسلام آباد: یکم اپریل سے اب تک 6700 افغان شہریوں کو پاکستان سے ڈی پورٹ کیا جا چکا ہے۔ ملک بدر کیے گئے افغان شہریوں میں 944 خاندان بھی شامل ہیں۔ حکومت پاکستان نے یہ قدم گزشتہ ہفتے مقررہ مدت ختم ہونے کے بعد اٹھایا۔

یہ اطلاع میڈیا میں شائع خبروں میں دی گئی ہے۔ اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 31 مارچ کو تمام افغان سٹیزن کارڈز ہولڈرز (اے سی سی) کی رضاکارانہ واپسی کی میعاد ختم ہونے کے بعد ملک بدری کے عمل میں تیزی لائی گئی ہے۔ ایکسپریس ٹریبیون اخبار نے امیگریشن کے معاملات سے متعلق ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ملک بدر کیے گئے افراد میں 2874 مردوں کے علاوہ 1755 خواتین اور 2071 بچے شامل ہیں۔

ان تمام افراد کو پشاور کے قریب لانڈی کوٹل میں واقع ٹرانزٹ کیمپ میں لے جایا گیا، جہاں انہیں طورخم بارڈر پوائنٹ کے ذریعے قانونی طریقہ کار سے گزارنے کے بعد افغانستان بھیج دیا گیا۔ یہ ملک سے غیر قانونی غیر ملکیوں کو نکالنے کے لیے ستمبر 2023 میں شروع کیے گئے پہلے مرحلے کے بعد اے سی سی ہولڈرز کی ملک بدری کا دوسرا مرحلہ تھا۔

مزید پڑھیں: پاکستان نے افغان شہریوں کو 31 مارچ تک ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا!

واضح رہے کہ پہلے مرحلے میں طورخم کے راستے 70494 افغان خاندانوں پر مشتمل 469159 افغان شہری وطن واپس پہنچے۔ تاہم پہلے مرحلے میں مختلف سرحدی راستوں سے واپس آنے والے افغان شہریوں کی کل تعداد 8 لاکھ سے زائد تھی۔

افغان شہریوں نے پاکستان میں پناہ لینا اس وقت شروع کیا جب 1980 کی دہائی میں سابق سوویت یونین کی افواج کے حملوں کے بعد ملک میں سکیورٹی کی صورت حال بگڑ گئی۔ تاہم پاکستان میں مقیم افغان مہاجرین کی اصل تعداد کے بارے میں کوئی جانکاری نہیں ہے۔ ایک اندازے کے مطابق تقریباً 25 لاکھ کے قریب افغان شہری پاکستان میں مقیم ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے افغان شہریوں کی ملک بدری شروع کردی، اے سی سی کی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد کارروائی

اسلام آباد: یکم اپریل سے اب تک 6700 افغان شہریوں کو پاکستان سے ڈی پورٹ کیا جا چکا ہے۔ ملک بدر کیے گئے افغان شہریوں میں 944 خاندان بھی شامل ہیں۔ حکومت پاکستان نے یہ قدم گزشتہ ہفتے مقررہ مدت ختم ہونے کے بعد اٹھایا۔

یہ اطلاع میڈیا میں شائع خبروں میں دی گئی ہے۔ اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 31 مارچ کو تمام افغان سٹیزن کارڈز ہولڈرز (اے سی سی) کی رضاکارانہ واپسی کی میعاد ختم ہونے کے بعد ملک بدری کے عمل میں تیزی لائی گئی ہے۔ ایکسپریس ٹریبیون اخبار نے امیگریشن کے معاملات سے متعلق ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ملک بدر کیے گئے افراد میں 2874 مردوں کے علاوہ 1755 خواتین اور 2071 بچے شامل ہیں۔

ان تمام افراد کو پشاور کے قریب لانڈی کوٹل میں واقع ٹرانزٹ کیمپ میں لے جایا گیا، جہاں انہیں طورخم بارڈر پوائنٹ کے ذریعے قانونی طریقہ کار سے گزارنے کے بعد افغانستان بھیج دیا گیا۔ یہ ملک سے غیر قانونی غیر ملکیوں کو نکالنے کے لیے ستمبر 2023 میں شروع کیے گئے پہلے مرحلے کے بعد اے سی سی ہولڈرز کی ملک بدری کا دوسرا مرحلہ تھا۔

مزید پڑھیں: پاکستان نے افغان شہریوں کو 31 مارچ تک ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا!

واضح رہے کہ پہلے مرحلے میں طورخم کے راستے 70494 افغان خاندانوں پر مشتمل 469159 افغان شہری وطن واپس پہنچے۔ تاہم پہلے مرحلے میں مختلف سرحدی راستوں سے واپس آنے والے افغان شہریوں کی کل تعداد 8 لاکھ سے زائد تھی۔

افغان شہریوں نے پاکستان میں پناہ لینا اس وقت شروع کیا جب 1980 کی دہائی میں سابق سوویت یونین کی افواج کے حملوں کے بعد ملک میں سکیورٹی کی صورت حال بگڑ گئی۔ تاہم پاکستان میں مقیم افغان مہاجرین کی اصل تعداد کے بارے میں کوئی جانکاری نہیں ہے۔ ایک اندازے کے مطابق تقریباً 25 لاکھ کے قریب افغان شہری پاکستان میں مقیم ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے افغان شہریوں کی ملک بدری شروع کردی، اے سی سی کی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد کارروائی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.