حیدرآباد: شدید گرمی میں لُو سے بچنے کے لیے پیاز رکھنے کو بھلے ہی صدیوں سے کارگر طریقہ مانا جاتا ہو لیکن لیکن اس بات کا کوئی سائنسی ثبوت نہیں ہے کہ پیاز رکھنے سے ہیٹ اسٹروک سے بچا جا سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ماہرین مشورہ دے رہے ہیں اب پیاز کو اپنے ساتھ رکھنے کے بجائے ہیٹ اسٹروک سے بچانے کے لیے روزانہ ایک پیاز کھائیں۔
پیاز رکھنے سے لُو نہ لگنے کی بات ثابت نہیں
دراصل پرانے زمانے سے دادی اماں لُو سے بچنے کے لیے پیاز رکھنے ٹوٹکے بتاتی رہی ہیں۔ اس بارے میں عام تصور یہ رہا ہے کہ اگر آپ اپنے ساتھ یا اپنے ہاتھ کے بغل میں پیاز رکھتے ہیں تو چاہے کتنی ہی گرمی کیوں نہ ہو آپ کو لُو نہیں لگے گی۔ لوگ کئی دہائیوں سے اس تصور پر یقین رکھتے آ رہے ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ اس دعوے کی آج تک کوئی سائنسی بنیاد نہیں ہے اور نہ ہی پیاز کو اپنے پاس رکھنے سے ہیٹ اسٹروک سے بچاؤ کا کوئی تحقیقی مقالہ یا مطالعہ سامنے آیا ہے۔
پیاز رکھنے کے بجائے کھانے کا مشورہ
طبی ماہرین گرمیوں میں لُو (ہیٹ اسٹروک) سے بچنے کے لیے اپنے ساتھ پیاز رکھنے کے بجائے کھانے کا مشورہ دیتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ بھی ہے کہ اس بات کا کوئی سائنسی ثبوت نہیں ہے کہ پیاز کو صرف رکھنے سے ہیٹ اسٹروک سے بچاؤ ہوتا ہو۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ صرف پیاز رکھ کر لو سے بچنا ممکن نہیں بلکہ اسے کھانے سے کچھ فائدہ ضرور ملے گا۔
پیاز کھانے کے فائدے
اندور کی ماہر غذائیت ڈاکٹر پریتی شکلا کا کہنا ہے کہ "پیاز میں موجود والٹائل تیل جسم کے درجہ حرارت کو کنٹرول کرتا ہے۔ اس کے علاوہ پیاز میں موجود پوٹاشیم اور سوڈیم بھی گرمی میں جسم کے درجہ حرارت کو کنٹرول کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔ نیز پیاز پانی کی کمی کو دور کرتا ہے، کیونکہ اس میں پانی کی مقدار اچھی خاصی ہوتی ہے، لہٰذا پیاز پانی کی کمی کو بھی دور کرتی ہے۔ پیاز کھانا ہیٹ سٹروک سے ضرور بچاتا ہے۔ اسے میں زیرہ اور شہد ملا کر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
لو سے بچنے کے طریقے
گرمی اور سن اسٹروک سے اپنے آپ کو بچانے کے لیے وافر مقدار میں پانی پئیں اور بھوکا نہ رہیں۔
شراب، چائے اور کافی کے زیادہ استعمال سے پرہیز کریں۔
ٹھنڈے پانی سے نہائیں، سر ڈھانپ کر رکھیں اور ہلکے رنگ کے ڈھیلے اور پوری آستین والے کپڑے پہنیں۔
بچوں کو بند گاڑیوں میں اکیلا نہ چھوڑیں۔
دن میں 12 سے 4 بجے کے بیچ گھر سے باہر نکلنے سے گریز کریں۔
دھوپ میں ننگے پاؤں نہ چلیں۔ بہت زیادہ بھاری کام نہ کریں۔
اگر باہر جانا ضروری ہو تو چھتری اور دھوپ کا چشمہ استعمال کریں۔ دھوپ میں نکلنے سے پہلے کم از کم دو گلاس پانی ضرور پی لیں۔
بخار اور ہیٹ اسٹروک کی صورت میں قریبی ہسپتال سے رابطہ کریں اور ضروری ادویات کا استعمال یقینی بنائیں۔
او آر ایس (ORS) محلول، ناریل پانی، چھاچھ، لیموں کا پانی، پھلوں کا جوس وغیرہ کا استعمال فائدہ مند ہے۔
گرمی کی لہر سے بچاؤ کے لیے ایڈوائزری جاری
محکمہ صحت کی جانب سے ہیٹ اسٹروک سے بچنے کے لیے ایڈوائزری جاری کر دی ہے۔ لوگوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ ہیٹ اسٹروک سے بچاؤ اور علاج کے لیے ایڈوائزری میں دی گئی تجاویز پر عمل کریں۔ مدھیہ پردیش کے اندور میں چیف میڈیکل اینڈ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر بی ایس سیتیا نے کہا کہ "گرمیوں میں ہیٹ اسٹروک صحت کے سنگین مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔ بوڑھے، بچے، کھلاڑی، دھوپ میں کام کرنے والے مزدور سب سے زیادہ خطرے میں ہیں۔ پسینے کی کمی، گرم سرخ اور خشک جلد، متلی، سر درد، تھکاوٹ، چکر آنا، الٹی آنا، بے ہوشی اور آنکھوں کی پتلیوں کا چھوٹی ہوجانا لُو لگنے کی اہم علامات ہیں۔"
مزید پڑھیں: گرمی کی دستک: یہ کام ابھی سے کر لیں، گھر اور جسم ٹھنڈا رہے گا، تپش سے راحت مل جائے گی
کولر گرم ہوا دے رہا ہے تو کچن میں رکھا نمک اسے ٹھنڈا کرنے کے لیے کافی، یہ ٹِپس نوٹ کر لیں