کوئمبٹور، تمل ناڈو: بھارت کی جنوبی ریاست تمل ناڈو کے کوئمبٹور سے ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے جہاں آٹھویں جماعت کی ایک دلت طالبہ کو اس کے امتحان میں تنہائی میں بٹھایا گیا کیونکہ اسے ماہواری آ رہی تھی۔ یہ واقعہ سینگوٹائی پالیم کے سوامی چدبھاوانند میٹرک ہائیر سیکنڈری اسکول میں پیش آیا۔ لڑکی کو سیڑھیوں پر بیٹھ کر امتحان دیتے ہوئے دیکھا گیا اور سوشل میڈیا پر اس کی تصاویر سامنے آنے کے بعد معاملہ زور پکڑ گیا۔
رپورٹس کے مطابق طالبہ کو 5 اپریل کو امتحان کے دوران ماہواری شروع ہوگئی۔ الزام ہے کہ ہیڈ مسٹریس نے اسے کلاس سے باہر بیٹھ کر امتحان دینے کو کہا۔ اس واقعے کے بعد اسکول انتظامیہ سوالوں کے گھیرے میں آ گئی ہے۔
پرنسپل معطل
معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے تمل ناڈو حکومت نے فوری تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ اسکولی تعلیم کے وزیر انبیل مہیش نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کے ساتھ کسی بھی قسم کا امتیاز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے اسکول کے پرنسپل کو فوری طور پر معطل کر دیا ہے۔
اسکول کا دعویٰ- ماں نے خود باہر بیٹھنے کو کہا
اسکول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بچی کی والدہ نے خود اسے امتحان کے دوران باہر بٹھانے کی درخواست کی تھی۔ ان کا کہنا ہے کہ والدہ چاہتی تھیں کہ لڑکی کو تھوڑا الگ بیٹھا کر امتحان دیا جائے۔ تاہم، والدہ نے کہا کہ میں صرف یہ چاہتی تھی کہ لڑکی کو الگ سے بٹھا کر امتحان دینے دیا جائے۔
الزام ثابت ہونے پر سخت کارروائی کی وارننگ
اسکولی تعلیم کے وزیر انبیل مہیش نے طالبہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اکیلی نہیں ہے۔ حکومت ان کے ساتھ ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے سخت کارروائی کی جائے گی۔ ڈائریکٹر پرائیویٹ اسکول ایجوکیشن ڈاکٹر ایم پالامیسامی کو معاملے کی جانچ سونپی گئی ہے اور قصوروار پائے جانے پر سخت کارروائی کا انتباہ دیا گیا ہے۔
ماہواری کی صفائی کی پالیسی کی اہمیت
یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب مرکزی حکومت نے حال ہی میں ماہواری کی حفظان صحت کی پالیسی کو منظوری دی ہے۔ اس پالیسی کا مقصد اسکول کی لڑکیوں میں ماہواری کی صفائی کے بارے میں بیداری پیدا کرنا اور اس سے متعلق ممنوعات کو توڑنا ہے۔ یہ پالیسی ان رکاوٹوں کو دور کرنے کی کوشش کرتی ہے جو لڑکیوں کو ماہواری کے دوران اسکول جانے سے روکتی ہیں۔