حیدر آباد، تلنگانہ: بالی ووڈ کے بھائی جان سلمان خان اپنے وعدوں کے لیے جانے جاتے ہیں لیکن حال ہی میں انہوں نے اپنا عہد توڑ دیا کیونکہ وہ بہت افسردہ ہیں۔ درحقیقت جموں و کشمیر کے پہلگام میں حالیہ دہشت گردانہ حملے کی وجہ سے پورے ملک میں غصے کا ماحول ہے۔ بالی ووڈ کے کئی ستاروں نے اس پر افسوس کا اظہار کیا اور حملے میں ہلاک ہونے والے سیاحوں کے اہل خانہ سے تعزیت کی۔ وہیں انڈسٹری کے بھائی جان سلمان خان بھی اس واقعہ سے دکھی ہیں۔
سلمان نے یہ فیصلہ کیا
سلمان خان نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ شیئر کرکے اپنا سب سے زیادہ انتظار کیا جانے والا بالی ووڈ بگ ون شو ملتوی کردیا ہے۔ انسٹاگرام پر شو کا پوسٹر شیئر کرتے ہوئے انہوں نے لکھا، 'کشمیر میں حالیہ المناک واقعات کی روشنی میں اور انتہائی دکھ کے ساتھ، ہم نے 4 اور 5 مئی کو مانچسٹر اور لندن میں ہونے والے بالی ووڈ بگ ون شو کو ملتوی کرنے کا مشکل فیصلہ کیا ہے۔ اگرچہ ہم سمجھتے ہیں کہ ہمارے مداح ان پرفارمنس کا کتنا انتظار کر رہے ہیں، لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ اس غم کی گھڑی میں انہیں روکنا ہی بہتر ہے۔
سلمان نے کہا ہم معذرت خواہ ہیں
انہوں نے مزید لکھا، 'ہم کسی بھی مایوسی یا تکلیف کے لیے مخلصانہ معذرت خواہ ہیں اور آپ کی سمجھ اور حمایت کی دل کی گہرائیوں سے تعریف کرتے ہیں۔ شو کی نئی تاریخوں کا اعلان جلد کیا جائے گا۔

برطانیہ میں مانچسٹر اور لندن کا شو ملتوی
یہ شو برطانیہ میں مانچسٹر اور لندن میں ہونا تھا۔ یہ شوز 4 مئی کو مانچسٹر اور 5 مئی کو لندن میں ہونے والے تھے۔ لیکن اب اسے ملتوی کر دیا گیا ہے اور منتظمین نے کہا کہ اسے دوبارہ ترتیب دیا جائے گا۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا، 'ہندوستان اور پاکستان کے درمیان حالیہ پیش رفت کو ذہن میں رکھتے ہوئے، اس دورے کو ری شیڈول کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔'

یہ فلمی ستارے بھی اس دورے کا حصہ ہیں
سلمان خان کے ساتھ اس شو میں ٹائیگر شراف، مادھوری ڈکشٹ، سارہ علی خان، سنیل گروور، منیش پال، دیشا پٹانی، ورون دھون، کریتی سینن جیسے اداکار بھی ہیں۔ فی الحال اس شو کی نئی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ منگل کے روز 22 اپریل 2025 کو، دہشت گردوں نے مشہور سیاحتی مقام پہلگام کی وادی بیسران میں سیاحوں کو نشانہ بنایا، جسے جموں و کشمیر کا منی سوئٹزرلینڈ بھی کہا جاتا ہے، اور 26 سے زیادہ بے گناہ لوگوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ کئی لوگ زخمی ہوئے۔ لشکر طیبہ کی اتحادی تنظیم دی ریزسٹنس فرنٹ (ٹی آر ایف) نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔