حیدرآباد: جب مئی 2011 میں امریکہ نے پاکستان کے ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کے گھر پر چھاپہ مار کر ان کے کمپیوٹرز کو قبضے میں لیا تو اس میں دیگر دستاویز کے ساتھ اُدت نارائن، کمار سانو اور الکا یاگنک کے گائے ہوئے کئی گانے بھی ملے۔ ایسا کہا جاتا ہے کہ اسامہ بن لادن الکا یاگنک کے بہت بڑے مداح تھے۔ اس تعلق سے ایک سوال پر گلوکارہ نے دلچسپ رد عمل دیا ہے۔
الکا یاگنک کا ردعمل
انو رنجن کے ساتھ ایک انٹرویو میں الکا یاگنک سے جب پوچھا گیا کہ اسامہ بن آپ کے نمبر ون مداح رہے ہیں، آپ اس کے بارے میں کیسا محسوس کرتی ہیں؟ تو الکا نے جواب دیا کہ 'اسامہ بن لادن جو بھی تھے، جیسے بھی انسان رہے ہوں، ان کے اندر کہیں نہ کہیں کوئی چھوٹا سا فنکار موجود ہوگا، پسند تھا تو پھر اچھا ہے نا؟'
اسامہ بن لادین کے کمپیوٹر سے یہ گانے ملے تھے
اسامہ بن لادن کے کمپیوٹر میں پائے جانے والے گانوں میں اجے دیوگن اور کاجول کی فلم 'پیار تو ہونا ہی تھا' کا "اجنبی مجھکو اتنا بتا"، سلمان خان اور مادھوری دکشٹ کی فلم 'دل تیرا عاشق' کا ٹائٹل ٹریک اور اُدت نارائن کا گانا "تو چاند ہے پونم کا" شامل تھا۔
سیاست کی وجہ سے بہت سے گانے ہاتھ سے گئے: الکا یاگنک
اسی انٹرویو میں الکا نے بتایا کہ انڈسٹری میں سیاست کی وجہ سے ان سے کئی گانے چھین لیے گئے۔ گلوکار نے کہا کہ ہر کام میں سیاست ہوتی ہے، مجھ سے کئی گانے چھین لیے گئے۔ ایک عارضی فنکار نے میرے ساتھ بہت گندی سیاست کی۔ جیسے ہی میں کسی گانے کی ریہرسل شروع کرتی تو مجھے پتہ چلتا کہ اسے کسی سینئر گلوکار کو دے دیا گیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 'میں کہتی تھی کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا، مجھے اس کی پرواہ نہیں تھی کہ کون کیا کر رہا ہے، کیا کہا جا رہا ہے... میں گھر میں رہتی تھی اور کام کے بعد گھر لوٹ کر بہت خوش ہوتی تھی، میں دل سے گاتی تھی۔ آج بھی اگر ریڈیو پر میرا کوئی گانا چل رہا ہو اور مجھے اس میں کوئی گڑبڑ نظر آئے تو میں ڈرائیور سے اسٹیشن بدلنے کے لیے کہتی ہوں۔
الکا یاگنک آج ہندی سنیما کی بہترین گلوکاروں میں سے ایک ہیں۔ انہوں نے بازیگر، ہم ہیں راہی پیار کے، کچھ کچھ ہوتا ہے، کبھی خوشی کبھی غم اور تماشا جیسی فلموں کے البمز میں اپنی سریلی آواز دی ہے۔
مزید پڑھیں: Al-Qaeda after Ayman al-Zawahiri: ایمن الظواہری کے بعد القاعدہ
Picture of Osama bin laden : اسامہ بن لادن کی فوٹو لگانے والا بجلی افسر معطل