حیدرآباد، تلنگانہ: آج کے دور میں پرائیویٹ ملازمت کرنے والے ہمیشہ ریٹائرمنٹ کو لے کر پریشان رہتے ہیں۔ ہر ایک کے ذہن میں طرح طرح کے سوالات اٹھتے ہیں۔ سرکاری ملازمین کے پاس بہت سے اختیارات دستیاب ہیں، لیکن نجی شعبے کے ملازمین کو صرف پراویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن یعنی ای پی ایف او سے ملنے والی پنشن سے مطمئن ہونا پڑے گا۔
تازہ ترین خبروں کے مطابق، بہت جلد EPFO ممبران اے ٹی ایم سے نقد رقم نکالنا شروع کر دیں گے۔ مرکز کی مودی حکومت ای پی ایف او سے رقم نکالنے کے قوانین کو مسلسل آسان بنا رہی ہے۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر کوئی شخص اپنا پی ایف نکال لیتا ہے تو کیا وہ ای پی ایس سے ملنے والی پنشن کا حقدار ہوگا یا نہیں؟ اس حوالے سے بھی جدوجہد جاری ہے۔ آئیے تفصیل سے جانتے ہیں۔
ضرورت پڑنے پر پراویڈنٹ فنڈ سے رقم کی نکاسی
کئی بار ایسا ہوتا ہے کہ نجی شعبے میں کام کرنے والے ملازمین ضرورت پڑنے پر اپنے پراویڈنٹ فنڈ سے کچھ رقم نکال لیتے ہیں۔ اس کے بعد وہ سوچتے ہیں کہ ریٹائرمنٹ کے بعد انہیں پنشن ملے گی یا نہیں؟۔ ساتھ ہی بہت سے لوگ یہ بھی مانتے ہیں کہ پی ایف نکالنے کے بعد ان کا ای پی ایس بند ہو جائے گا، لیکن ہم آپ کو بتاتے چلیں کہ یہ سچ نہیں ہے۔
PF اور EPS میں کیا فرق ہے؟
سب سے پہلے، ہمیں یہ سمجھنا ہوگا کہ پی ایف اور ای پی ایس میں کیا فرق ہے۔ ہر ایک کا پی ایف ہر ماہ تنخواہ سے کاٹا جاتا ہے۔ اس کا ایک حصہ آپ کے EPF اکاؤنٹ میں اور دوسرا حصہ پنشن اسکیم EPS میں جمع کیا جاتا ہے۔ یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ حکومت ای پی ایف پر سود دیتی ہے، لیکن ای پی ایس میں نہیں دیتی۔ ای پی ایف کو کسی بھی ملازمت رکھنے والے کی بچت سمجھا جاتا ہے، جسے آپ ضرورت پڑنے پر کچھ اصولوں کے تحت نکال سکتے ہیں۔ اب بات کرتے ہیں ای پی ایس میں جمع رقم کے بارے میں۔ یہ رقم ریٹائرمنٹ کے بعد پنشن کی صورت میں ہی ملتی ہے۔ کام کے دوران اسے واپس لینے کا کوئی بندوبست نہیں ہے۔
اتنے سال کام کرنے کے بعد ہی پنشن کا حقدار ہوتا ہے
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ EPFO سے پینشن کب ملے گی، تو ہم آپ کو بتاتے چلیں کہ کسی بھی ادارے میں 10 سال تک مسلسل کام کرنے کے بعد ہی کسی شخص کو پنشن حاصل کرنے کا حق ملتا ہے۔ اگر کسی نے 10 سال سے کم عرصہ تک کام کیا ہے تو وہ تمام رقم یکمشت نکال سکتا ہے۔ اس کے لیے اسے فارم 10C بھرنا ہوگا۔ دوسری طرف، اگر آپ نے 10 سال یا اس سے زیادہ کام کیا ہے، تو اس صورت میں آپ کسی بھی قیمت پر EPS سے رقم نہیں نکال سکتے۔ آسان الفاظ میں یہ رقم لاک ہو جاتی ہے۔ آپ کو ریٹائرمنٹ کے بعد ہی پنشن کی صورت میں ملتا ہے۔
نکالنے کے بعد پنشن ملے گی یا نہیں؟
سب سے اہم بات یہ ہے کہ اگر کسی شخص نے اپنے EPFO اکاؤنٹ سے رقم نکال لی ہے تو بھی اسے EPS سے پنشن ملے گی۔ اس کے لیے ریٹائرمنٹ کے بعد فارم 10D بھرنا ہوگا۔ اب سارا کام آن لائن ہوتا ہے۔ تو ایک بات یقینی ہے کہ EPS کے ساتھ آپ کا رشتہ ختم نہیں ہوگا۔ آپ کا پیسہ محفوظ رہے گا۔
جانیے کن حالات میں EPS کی رقم دستیاب نہیں ہوگی
ہم آپ کو بتاتے ہیں، کچھ حالات میں EPS کی رقم نہیں نکالی جا سکتی اور نہ ہی کوئی شخص پنشن کا حقدار ہو سکتا ہے۔
- اگر آپ کی تفصیلات غلط پائی جاتی ہیں۔
- اس شخص نے کبھی فارم 10C نہیں بھرا ہے۔
- ایک شخص نے صرف 6 ماہ یا اس سے کم کام کیا ہے۔
- آپ نے ایک بار دعویٰ کرنے کے بعد دوبارہ دعویٰ کیا ہے۔
ان تمام وجوہات کی وجہ سے آپ کا پیسہ پھنس سکتا ہے۔
اگر آپ اکثر نوکریاں بدلتے ہیں تو کیا ہوگا؟
آج کے دور میں لوگ ہر دو سال میں نوکریاں بدلتے ہیں۔ اس کو ذہن میں رکھتے ہوئے، EPFO نے تمام اراکین کو UAN (یونیورسل اکاؤنٹ نمبر) نمبر دیا ہے۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ آپ کتنی ہی نوکریاں بدلیں، آپ کا UAN نمبر ہمیشہ ایک جیسا رہے گا۔ آپ کی تمام ملازمتوں کی تفصیلات جمع کی جائیں گی اور آخر میں یہ معلومات پنشن کا فیصلہ کرنے میں کارآمد ثابت ہوں گی۔ آپ کی جانکاری کے لیے بتاتے چلیں کہ EPFO کی طرف سے دی جانے والی کم از کم پنشن صرف 1 ہزار روپے اور زیادہ سے زیادہ 7500 روپے ہے۔