نئی دہلی: گزشتہ سال وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت نے ملک کے لاکھوں مرکزی ملازمین کے لیے ایک نئی متحد پنشن اسکیم کا اعلان کیا تھا۔ جسے آئندہ مالی سال یعنی یکم اپریل 2025 سے لاگو کیا جا رہا ہے۔ اس پنشن سکیم کا مقصد سرکاری ملازمین کو مقررہ پنشن سیکورٹی فراہم کرنا ہے۔ یہ اسکیم قومی پنشن اسکیم کے تحت مرکزی ملازمین کے لیے بنائی گئی ہے۔ تاہم توسیع کے بعد اسے ریاستی حکومت کے تحت کام کرنے والے ملازمین کے لیے بھی لاگو کیا جا سکتا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ اگر آپ مرکزی حکومت کے ملازم ہیں اور نیشنل پنشن اسکیم میں اپنا حصہ ڈال رہے ہیں، تو آپ یو پی ایش کا انتخاب کر سکتے ہیں۔
ملازمین کو پنشن کی ضمانت مل جاتی ہے
اس سکیم کے تحت 25 سال کی سروس مکمل کرنے والے ملازمین کو ان کی گزشتہ 12 ماہ کی تنخواہ کے اوسط کا 50 فیصد پنشن کی گارنٹی ملتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی، اگر کسی ملازم نے 10 سال سے زیادہ سروس مکمل کی ہے، تو اسے ہر ماہ کم از کم 10ہزار روپے پنشن کے طور پر دیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ اگر کسی ملازم کی موت ہو جاتی ہے تو آخری پنشن کی رقم کا 60 فیصد اس کے خاندان کو بطور پنشن دیا جائے گا۔
یونیفائیڈ پنشن سکیم کیا ہے اور یہ کیسے کام کرتا ہے؟
دراصل سال 2004 میں حکومت نے اولڈ پنشن اسکیم کو بند کرکے نیشنل پنشن اسکیم شروع کی تھی۔ پہلے یہ صرف سرکاری ملازمین کے لیے تھا لیکن سال 2009 میں اسے تمام شہریوں کے لیے نافذ کر دیا گیا۔ اس کے تحت اب یونیفائیڈ پنشن اسکیم شروع کی جارہی ہے۔یونیفائیڈ پنشن سکیم میں ملازمین کی تنخواہ سے ایک مقررہ رقم کاٹی جاتی ہے اور مارکیٹ پر مبنی سرمایہ کاری کی اسکیموں میں سرمایہ کاری کی جاتی ہے۔ ریٹائرمنٹ کے وقت 60 فیصد رقم یکمشت وصول کی جاتی ہے جبکہ 40 فیصد سرمایہ کاری ہونی چاہیے جو ہر ماہ پنشن کی صورت میں وصول کی جاتی ہے۔