ETV Bharat / business

ڈھائی لاکھ روپے دے رہی ہے حکومت! مگر کس کو؟ جانیے کس طرح اٹھا سکتے ہیں اس اسکیم سے فائدہ - INTER CASTE MARRIAGE SCHEME

مرکزی حکومت کی اس اسکیم کے فوائد حاصل کرنے کے لیے درخواست فارم بھرنے کے بعد اسے ڈاکٹر امبیڈکر فاؤنڈیشن کو بھیجنا ہوگا۔

Getty Images
پائیے ڈھائی لاکھ روپے (Getty Images)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : April 5, 2025 at 6:08 PM IST

5 Min Read

حیدرآباد، تلنگانہ: آج کے جدید دور میں جہاں تعلیم اور بیداری کی سطح میں اضافہ ہورہا ہے وہیں شادی جیسے اہم معاملے میں بھی ذات پات کی تفریق نظر آتی ہے۔ لوگ چاہے کتنے ہی پڑھے لکھے کیوں نہ ہوں، آج بھی زیادہ تر لوگ اپنی ذات کے ہی اندر شادی کو ترجیح دیتے ہیں۔ اگرچہ وقت کے ساتھ ساتھ انٹر کاسٹ شادیوں کی تعداد بڑھ رہی ہے، لیکن یہ اب بھی کوئی عام بات نہیں ہے۔

اس ذات پات کے امتیاز کو ختم کرنے اور بین ذاتی شادیوں کی حوصلہ افزائی کے لیے مرکزی حکومت کی طرف سے ایک خصوصی اسکیم چلائی جا رہی ہے۔ اس اسکیم کے تحت بین ذات سے شادی کرنے والے نوبیاہتا جوڑے کو حکومت کی طرف سے 2.5 لاکھ روپے تک کی مالی امداد دی جا رہی ہے۔ تاہم اس اسکیم سے فائدہ اٹھانے کے لیے کچھ شرائط ہیں۔ آئیے اس اسکیم کے بارے میں تفصیل سے جانیں۔

اسکیم کیا ہے؟

اس اسکیم کا نام "ڈاکٹر امبیڈکر اسکیم فار سوشل انٹیگریشن بذریعہ انٹر کاسٹ میریجز" ہے۔ جسے ڈاکٹر امبیڈکر فاؤنڈیشن کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ اس اسکیم کے تحت اگر کوئی نوجوان یا عورت جس کا تعلق دلت برادری سے نہیں ہے لیکن وہ دلت برادری کے کسی بین ذات سے شادی کرتے ہیں تو انہیں مرکزی حکومت کی طرف سے ڈھائی لاکھ روپے کی مالی امداد دی جاتی ہے۔ یہ اسکیم کانگریس حکومت نے سال 2013 میں شروع کی تھی، اور اب بھی اسے حکومت چلا رہی ہے۔

شرائط کیا ہیں؟

  • شادی کرنے والے جوڑے میں ایک کا تعلق دلت برادری سے اور دوسرا دلت برادری سے باہر کا ہونا چاہیے۔
  • اسکیم کا فائدہ صرف اس صورت میں حاصل کیا جاسکتا ہے جب جوڑے نے اپنی شادی ہندو میرج ایکٹ 1955 کے تحت رجسٹر کروائی ہو۔ یہ اسکیم صرف پہلی بار شادی کرنے والوں کے لیے ہے۔
  • شادی کے ایک سال کے اندر درخواست کو پُر کرکے ڈاکٹر امبیڈکر فاؤنڈیشن کو بھیجنا ہوگا۔
  • اگر نوبیاہتا جوڑے نے بین ذاتی شادی کے لیے پہلے ہی مرکزی حکومت یا ریاستی حکومت سے کوئی مالی امداد حاصل کر لی ہے، تو اس رقم کو 2.5 لاکھ روپے کی اس رقم سے کاٹ لیا جائے گا۔
  • 2.50 لاکھ روپے کی رقم میں سے، 1.50 لاکھ روپے جوڑے کے مشترکہ اکاؤنٹ میں RTGS/NEFT کے ذریعے منتقل کیے جاتے ہیں اور باقی رقم فاؤنڈیشن کے پاس 3 سال کی مدت کے لیے فکسڈ ڈپازٹ میں رکھی جاتی ہے۔ یہ رقم فاؤنڈیشن کی طرف سے ترغیب کی منظوری کے 3 سال بعد اس پر جمع ہونے والے سود کے ساتھ جوڑے کو دی جاتی ہے۔

درخواست کیسے دی جائے؟

مرکزی حکومت کی اس اسکیم کا فائدہ اٹھانے کے لیے، اگر آپ بھی اہل ہیں، تو اس کا فائدہ اٹھانے کے لیے، آپ کو اپنے علاقے کے ایم پی یا ایم ایل اے کی سفارش کے ساتھ درخواست بھر کر ڈاکٹر امبیڈکر فاؤنڈیشن کو بھیجنی ہوگی۔ آپ یہ درخواست ضلع انتظامیہ یا ریاستی حکومت کو بھی بھیج سکتے ہیں۔

اس کے بعد اسے ضلع انتظامیہ یا ریاستی حکومت کے ذریعے ڈاکٹر امبیڈکر فاؤنڈیشن کو بھیجا جاتا ہے۔ مزید معلومات کے لیے آپ ambedkarfoundation.nic.in پر جا سکتے ہیں۔ آپ کو اس اسکیم سے متعلق معلومات ویب سائٹ کے اسکیم سیکشن میں ملیں گی۔ درخواست دینے کا فارم بھی یہاں دستیاب ہوگا۔

کن دستاویزات کی ضرورت ہوگی؟

  1. آمدنی کا سرٹیفکیٹ اور مشترکہ بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات فراہم کرنا ضروری ہے۔
  2. درخواست کے ساتھ قانونی طور پر شادی شدہ ہونے کا حلف نامہ جمع کرنا ضروری ہے۔
  3. ایک دستاویز بھی منسلک کرنا ہو گی جس سے یہ ظاہر ہو کہ یہ جوڑے کی پہلی شادی ہے۔
  4. ہندو میرج ایکٹ 1955 کے تحت شادی کی رجسٹریشن کے بعد نکاح نامہ جاری ہونا ضروری ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

حیدرآباد، تلنگانہ: آج کے جدید دور میں جہاں تعلیم اور بیداری کی سطح میں اضافہ ہورہا ہے وہیں شادی جیسے اہم معاملے میں بھی ذات پات کی تفریق نظر آتی ہے۔ لوگ چاہے کتنے ہی پڑھے لکھے کیوں نہ ہوں، آج بھی زیادہ تر لوگ اپنی ذات کے ہی اندر شادی کو ترجیح دیتے ہیں۔ اگرچہ وقت کے ساتھ ساتھ انٹر کاسٹ شادیوں کی تعداد بڑھ رہی ہے، لیکن یہ اب بھی کوئی عام بات نہیں ہے۔

اس ذات پات کے امتیاز کو ختم کرنے اور بین ذاتی شادیوں کی حوصلہ افزائی کے لیے مرکزی حکومت کی طرف سے ایک خصوصی اسکیم چلائی جا رہی ہے۔ اس اسکیم کے تحت بین ذات سے شادی کرنے والے نوبیاہتا جوڑے کو حکومت کی طرف سے 2.5 لاکھ روپے تک کی مالی امداد دی جا رہی ہے۔ تاہم اس اسکیم سے فائدہ اٹھانے کے لیے کچھ شرائط ہیں۔ آئیے اس اسکیم کے بارے میں تفصیل سے جانیں۔

اسکیم کیا ہے؟

اس اسکیم کا نام "ڈاکٹر امبیڈکر اسکیم فار سوشل انٹیگریشن بذریعہ انٹر کاسٹ میریجز" ہے۔ جسے ڈاکٹر امبیڈکر فاؤنڈیشن کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ اس اسکیم کے تحت اگر کوئی نوجوان یا عورت جس کا تعلق دلت برادری سے نہیں ہے لیکن وہ دلت برادری کے کسی بین ذات سے شادی کرتے ہیں تو انہیں مرکزی حکومت کی طرف سے ڈھائی لاکھ روپے کی مالی امداد دی جاتی ہے۔ یہ اسکیم کانگریس حکومت نے سال 2013 میں شروع کی تھی، اور اب بھی اسے حکومت چلا رہی ہے۔

شرائط کیا ہیں؟

  • شادی کرنے والے جوڑے میں ایک کا تعلق دلت برادری سے اور دوسرا دلت برادری سے باہر کا ہونا چاہیے۔
  • اسکیم کا فائدہ صرف اس صورت میں حاصل کیا جاسکتا ہے جب جوڑے نے اپنی شادی ہندو میرج ایکٹ 1955 کے تحت رجسٹر کروائی ہو۔ یہ اسکیم صرف پہلی بار شادی کرنے والوں کے لیے ہے۔
  • شادی کے ایک سال کے اندر درخواست کو پُر کرکے ڈاکٹر امبیڈکر فاؤنڈیشن کو بھیجنا ہوگا۔
  • اگر نوبیاہتا جوڑے نے بین ذاتی شادی کے لیے پہلے ہی مرکزی حکومت یا ریاستی حکومت سے کوئی مالی امداد حاصل کر لی ہے، تو اس رقم کو 2.5 لاکھ روپے کی اس رقم سے کاٹ لیا جائے گا۔
  • 2.50 لاکھ روپے کی رقم میں سے، 1.50 لاکھ روپے جوڑے کے مشترکہ اکاؤنٹ میں RTGS/NEFT کے ذریعے منتقل کیے جاتے ہیں اور باقی رقم فاؤنڈیشن کے پاس 3 سال کی مدت کے لیے فکسڈ ڈپازٹ میں رکھی جاتی ہے۔ یہ رقم فاؤنڈیشن کی طرف سے ترغیب کی منظوری کے 3 سال بعد اس پر جمع ہونے والے سود کے ساتھ جوڑے کو دی جاتی ہے۔

درخواست کیسے دی جائے؟

مرکزی حکومت کی اس اسکیم کا فائدہ اٹھانے کے لیے، اگر آپ بھی اہل ہیں، تو اس کا فائدہ اٹھانے کے لیے، آپ کو اپنے علاقے کے ایم پی یا ایم ایل اے کی سفارش کے ساتھ درخواست بھر کر ڈاکٹر امبیڈکر فاؤنڈیشن کو بھیجنی ہوگی۔ آپ یہ درخواست ضلع انتظامیہ یا ریاستی حکومت کو بھی بھیج سکتے ہیں۔

اس کے بعد اسے ضلع انتظامیہ یا ریاستی حکومت کے ذریعے ڈاکٹر امبیڈکر فاؤنڈیشن کو بھیجا جاتا ہے۔ مزید معلومات کے لیے آپ ambedkarfoundation.nic.in پر جا سکتے ہیں۔ آپ کو اس اسکیم سے متعلق معلومات ویب سائٹ کے اسکیم سیکشن میں ملیں گی۔ درخواست دینے کا فارم بھی یہاں دستیاب ہوگا۔

کن دستاویزات کی ضرورت ہوگی؟

  1. آمدنی کا سرٹیفکیٹ اور مشترکہ بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات فراہم کرنا ضروری ہے۔
  2. درخواست کے ساتھ قانونی طور پر شادی شدہ ہونے کا حلف نامہ جمع کرنا ضروری ہے۔
  3. ایک دستاویز بھی منسلک کرنا ہو گی جس سے یہ ظاہر ہو کہ یہ جوڑے کی پہلی شادی ہے۔
  4. ہندو میرج ایکٹ 1955 کے تحت شادی کی رجسٹریشن کے بعد نکاح نامہ جاری ہونا ضروری ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.