ممبئی: ملک میں 10 گرام سونے کی قیمت نے پہلی مرتبہ 96 ہزار کا ہندسہ عبور کیا ہے۔ سونا خریدنے کے لیے لوگ قیمتوں میں کمی آنے کا بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں۔ ایسے میں ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ قیمتی پیلی دھات آئندہ کی قیمتوں میں زبردست کمی آنے والی ہے لیکن اس کے لیے سرمایہ کاروں کو تھوڑا انتظار کرنا پڑ سکتا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ آئندہ 6 سے 10 مہینوں میں سونے کی قیمت 75 ہزار روپے کی سطح پر آجائے گی۔
سونے کی قیمت میں کمی کا دعویٰ کیوں کیا جا رہا ہے؟
سونے کی قیمتوں میں پچھلے ایک سال میں اضافہ ہوا ہے، لیکن غور کریں تو 2025 کے شروع ہوتے ہی صرف گزشتہ چار مہینوں میں سونے کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ چار ماہ میں سونے کی قیمتوں میں تقریباً 36 ہزار روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ اب حال یہ ہے کہ سونا 3,220 امریکی ڈالر فی اونس کی بلند ترین سطح پر ہے۔ لیکن اب ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ آئندہ 6 سے 10 ماہ کے اندر سونے میں درمیانی مدت کی اصلاح ہوسکتی ہے۔ ماہرین نے پیش گوئی کی ہے کہ قیمتیں 2,600 امریکی ڈالر فی اونس تک نیچے آسکتی ہیں۔ یعنی اگر ہم بھارتی روپے میں 10 گرام سونے کی قیمت کا حساب لگائیں تو اگلے 6 ماہ میں سونے کی قیمت 79 ہزار روپے کے قریب پہنچ سکتی ہیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اگر کریکشن زیادہ گہرا ہوتا ہے تو سونے کی قیمت 2,400–2,500 ڈالر فی اونس تک گر سکتی ہے۔ یعنی یہ مان کر چلیے کہ سونے کی قیمت 75000 روپے تک گر سکتی ہے۔
کیا فی الحال سونے میں سرمایہ کاری کی جا سکتی ہے؟
ماہرین کا خیال ہے کہ، سونا اب بھی ایک مضبوط سرمایہ کاری کی فہرست میں شامل ہے۔ یہ کمی افراط زر، جغرافیائی سیاسی تناؤ اور مرکزی بینکوں کی خریداری جیسے مضبوط بنیادی اصولوں کی وجہ سے عارضی ہوگی۔
آئندہ کچھ سالوں میں سونا 138000 تک پہنچے گا!
ماہرین کا اندازہ ہے کہ آئندہ تین یا چار سالوں یعنی 2028-29 تک سونے کی قیمت 4,000–4,500 فی اونس تک پہنچ سکتی ہے۔ یعنی فی دس گرام سونے کی قیمت 1,38,000 روپے تک پہنچ سکتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ماہرین انتہائی قیاس آرائی کے ماحول میں سونے میں سرمایہ کاری سے گریز کرنے کا مشورہ دے رہے ہیں۔ کیونکہ اس سے خطرات بڑھ سکتے ہیں۔ مجموعی طور پر اب یہ کہا جا سکتا ہے کہ، آنے والے مہینوں میں سونے کی قیمتوں میں گراوٹ سرمایہ کاروں کے لیے ایک بہترین انٹری پوائنٹ ہو سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: