حیدرآباد: آج کے دور میں جہاں رہن سہن کا طریقہ طریقہ بدل رہا ہے اور جوائنٹ فیملی کا رجحان کم ہوتا جا رہا ہے، وہیں بہت سے عمر رسیدہ افراد ایسے بھی ہیں جن کے بڑھاپے میں آمدنی کا کوئی باقاعدہ ذریعہ نہیں ہے اور نہ ہی مالی طور پر ان کا کوئی مضبوط سہارا ہوتا ہے۔ ایسے میں ان کے لیے روزمرہ کی ضروریات کو پورا کرنا بھی ایک چیلنج بن جاتا ہے۔ لیکن اگر آپ کے پاس اپنا گھر ہے، تو بینک آپ کی اس ضرورت کو پورا کر سکتا ہے۔ اس معاملے میں ''ریورس مارگیج اسکیم'' بہت مفید ہو سکتی ہے، لیکن زیادہ تر لوگ اس سے واقف نہیں ہیں۔
ریورس مارگیج اسکیم کیا ہے؟
ریورس مارگیج اسکیم عام قرض کے بالکل برعکس ہے۔ عام طور پر جب آپ کوئی پراپرٹی خریدتے ہیں، تو آپ بینک سے قرض لیتے ہیں اور پھر ہر ماہ اس کی ای ایم آٰئی بھرتے ہیں۔ جب کہ ریورس مارگیج اسکیم میں عمر رسیدہ شخص کو اپنی جائیداد کسی بھی بینک کے پاس رہن (گروی) رکھنا ہوتا ہے اور اس کے بدلے میں وہ ادارہ انہیں مستقبل ہر مہینے رقم ادا کرتا ہے۔ یہ ادائیگی ایک مقررہ مدت (جیسے 10-15 سال) یا زندگی بھر کے لیے بھی ہو سکتی ہے۔
اس شخص کی موت کے بعد وہ جائیداد بینک کی ملکیت بن جاتی ہے اور بینک کو اس جائیداد کو فروخت کرنے کا حق حاصل ہوجاتا ہے۔ اگر جائیداد بیچنے کے بعد کچھ رقم باقی رہ جائے تو اس شخص کے قانونی ورثاء کو واپس کر دی جاتی ہے۔ اب اگر اس شخص کے ورثاء اس مکان خریدنا چاہتے ہیں تو مکان کی قیمت ادا کرکے خرید جاسکتے ہیں۔ یہ اسکیم خاص طور پر بزرگ شہریوں کے لیے مفید ہے جو پہلے سے ہی مکان یا جائیداد کے مالک ہیں لیکن ان کے پاس مستقل آمدنی کا کوئی ذریعہ نہیں ہے۔
ریورس مارگیج اسکیم کے فوائد
مستقل آمدنی
یہ اسکیم بزرگ شہریوں کو ان کے بڑھاپے میں باقاعدہ آمدنی کا ذریعہ فراہم کرتی ہے، جس سے وہ اپنی ضروریات پوری کر سکتے ہیں۔
گھر پر رہنے کی سہولت
اس اسکیم کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ بزرگ شہریوں کو اپنا گھر چھوڑ کر کرائے کے مکان میں جانے کی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔ وہ اپنے گھر میں آرام سے زندگی بھر رہ سکتے ہیں۔
قرض کی واپسی کی کوئی فکر نہیں
اس اسکیم کے تحت بزرگ شہریوں کو اپنی زندگی کے دوران بینک سے ملنے والا قرض واپس کرنے کی کوئی فکر نہیں ہوتی ہے۔
ورثاء کے لیے اختیارات
اس شخص کی موت کے بعد جائیداد بینک کی ملکیت بن جاتی ہے لیکن اگر گھر والے یا ورثاء چاہیں تو مکان کی قیمت بینک کو ادا کر کے مکان خرید سکتے ہیں۔
ریورس مارگیج اسکیم کے شرائط و ضوابط
عمر: اسکیم کے فوائد حاصل کرنے کے لیے، درخواست دینے والے شخص کی عمر 60 سال یا اس سے زیادہ ہونی چاہیے۔
ملکیت: درخواست دہندہ کے پاس اپنا گھر یا جائیداد ہونی چاہیے۔
مشترکہ درخواست: اگر شوہر اور بیوی مشترکہ طور پر اسکیم کے فوائد حاصل کرنا چاہتے ہیں تو بیوی کی عمر کم از کم 58 سال ہونی چاہیے۔
ادائیگی کی مدت: اسکیم کے تحت، بینک عام طور پر 10 سے 15 سال کی مدت کے لیے درخواست گزار کو ہر ماہ ایک مقررہ رقم ادا کرتا ہے۔ یہ زندگی بھر کے لیے بھی ہو سکتا ہے لیکن ادائیگی کی مدت بینک اور اسکیم کے قواعد پر منحصر ہے۔
جائیداد کی قیمت: ہر ماہ کتنی رقم ملے گی، اس کا انحصار درخواست دینے والے کی جائیداد کی مارکیٹ ویلیو پر ہے۔
سود کی شرح: اس اسکیم میں سود کی شرح مختلف بینکوں میں مختلف ہوتی ہے۔ شرح سود بھی وقتاً فوقتاً بدلتی رہتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
آپ کے پراویڈنٹ فنڈ میں کتنی رقم جمع ہوئی ہے؟ اس طرح چند منٹوں میں جانیں، طریقہ بہت آسان