حیدرآباد: مئی کا مہینہ سب کے لیے اہم ہونے والا ہے، کیوں کہ اس مہینے میں ایسی کئی تبدیلیاں ہونے والی ہیں جن کا براہ راست اثر آپ کی جیب پر پڑے گا۔ ریلوے ٹکٹ بکنگ سے لے کر اے ٹی ایم سے رقم نکالنے کے چارجز تک، یکم مئی 2025 سے کئی بڑی تبدیلیاں نافذ ہونے جا رہی ہیں۔ تو آئیے جانتے ہیں کہ یکم مئی سے کیا بڑی تبدیلیاں ہو سکتی ہیں۔
1- اے ٹی ایم لین دین پر نئے اصول:
ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کے نئے قواعد یکم مئی 2025 سے لاگو ہونے جا رہے ہیں۔ اگر آپ اے ٹی ایم سے نقد رقم نکالتے ہیں، جمع کراتے ہیں یا اپنا بیلنس چیک کرتے ہیں، تو آپ کو ان نئے قوانین سے آگاہ ہونا چاہیے۔ 1یکم مئی سے اے ٹی ایم کے مفت استعمال کی حد ختم ہونے کے بعد، آپ کو ہر اے ٹی ایم ٹرانزیکشن پر اضافی چارجز ادا کرنے پڑ سکتے ہیں۔
نقد رقم نکالنے کی فیس: فی ٹرانزیکشن 17 سے 19 روپے تک بڑھ سکتی ہے۔
بیلنس چیک فیس: فی ٹرانزیکشن 6 سے 7 روپے تک بڑھنے کا امکان ہے۔
2- ٹرین ٹکٹ بکنگ میں تبدیلی:
یکم مئی سے ٹرین ٹکٹ بکنگ کے عمل میں ایک بڑی تبدیلی ہونے جا رہی ہے۔ ریلوے کے نئے قوانین سے ٹکٹ کی بکنگ، کرایوں اور رقم کی واپسی کے عمل پر اثر پڑنے کا امکان ہے۔
ویٹنگ ٹکٹ: سلیپر یا اے سی کوچز میں درست نہیں سمجھا جائے گا۔ ویٹنگ ٹکٹ پر سفر صرف جنرل کوچز میں ہی ممکن ہوگا۔
ایڈوانس ریزرویشن کی مدت: 120 دن سے کم کر کے 60 دن کی جا سکتی ہے۔
ریلوے چارجز: ریلوے تین بڑے چارجز میں بھی اضافہ کر سکتا ہے۔ (ابھی تک واضح نہیں)۔
3- ایل پی جی سلنڈر کی قیمتوں میں تبدیلی:
ایل پی جی سلنڈر کی قیمت ہر مہینے کی پہلی تاریخ کو تبدیل ہوتی ہے۔ ایسے میں اس بار بھی یکم مئی 2025 کو گیس سلنڈر کی قیمت کم یا زیادہ ہو سکتی ہے۔ سلنڈر کی قیمت میں تبدیلی کا براہ راست اثر عام آدمی کی جیب پر پڑنے والا ہے۔
4- ایف ڈی اور بچت اکاؤنٹ کے قوانین میں تبدیلیاں:
یکم مئی 2025 سے، فکسڈ ڈپازٹ (FD) اور بچت اکاؤنٹ کے قوانین میں کچھ اہم تبدیلیاں ہو سکتی ہیں۔ ان تبدیلیوں میں سود کی شرح بھی شامل ہو سکتی ہے۔ آر بی آئی کی ہدایت کے مطابق، فی الحال اے ٹی ایم سے رقم نکالنے کے چارجز میں اضافے کا امکان ہے، تاہم، ایف ڈی اور سیونگ اکاؤنٹ سود کی شرحوں کے بارے میں ابھی تک کوئی واضح معلومات نہیں ہے۔
5- علاقائی دیہی بینکوں (RRBs) کا انضمام:
ملک کی 11 ریاستوں میں علاقائی دیہی بینکوں (RRBs) کے انضمام کی اسکیم کو "ایک ریاست، ایک آر آر بی " کے تحت یکم مئی 2025 سے لاگو کیا جا سکتا ہے۔ اس کا مقصد آپریشنل کارکردگی کو بہتر بنانا اور اخراجات کو کم کرنا ہے۔ یہ 11 ریاستیں ہیں۔ آندھرا پردیش، اتر پردیش، مغربی بنگال، بہار، گجرات، جموں و کشمیر، کرناٹک، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، اڈیشہ، راجستھان۔
یہ بھی پڑھیں: