ETV Bharat / business

اب اگر پنشن میں ہوئی تاخیر تو بینک کی خیر نہیں، دینا ہوگا 8 فیصد سود، آر بی آئی کی ہدایت - RBI NEW PENSION RULE

آر بی آئی نے مرکزی اور ریاستی حکومت کے ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن وقت پر ملے اس کے لیے ایک نیا اصول جاری کیا ہے۔

اب اگر پنشن میں ہوئی تاخیر تو بینک کی خیر نہیں، دینا ہوگا 8 فیصد سود
اب اگر پنشن میں ہوئی تاخیر تو بینک کی خیر نہیں، دینا ہوگا 8 فیصد سود (Getty Image)
author img

By ETV Bharat Business Team

Published : April 15, 2025 at 2:14 PM IST

3 Min Read

نئی دہلی: اگر آپ کو مرکزی یا ریاستی حکومت سے پنشن ملتی ہے یا آپ کے خاندان میں کوئی پنشنر ہے تو یہ خبر آپ کے لیے سود مند ہے۔ حال ہی میں آر بی آئی نے پنشن سے متعلق ایک نیا اصول جاری کیا ہے۔ نئے اصول کے مطابق اگر مرکزی اور ریاستی حکومت کے ریٹائرڈ ملازمین کو پنشن یا پنشن کے بقایا جات ملنے میں تاخیر ہوتی ہے تو ذمہ دار بینک کو سالانہ 8 فیصد سود ادا کرنا ہوگا۔ ریزرو بینک (آر بی آئی) کے نئے اصول کے مطابق، سود کی یہ رقم بینک پنشنر کو معاوضے کے طور پر دے گا۔

بینکوں کے لیے نیا اصول جاری:

آر بی آئی نے حال ہی میں سرکاری پنشن دینے والے بینکوں کے لیے ایک نیا اصول جاری کیا ہے۔ مرکزی بینک نے یہ حکم اس لیے دیا ہے تاکہ پنشن یا بقایا پنشن کی ادائیگی میں تاخیر ہو تو پنشنرز کو سود کی رقم مل سکے۔ یہ قدم اس لیے اٹھایا گیا ہے کیونکہ بہت سے پنشنرز شکایت کر رہے تھے کہ انہیں بڑھی ہوئی پنشن اور بقایا رقم ملنے میں تاخیر کا سامنا ہے۔

8 فیصد سالانہ کی شرح سے سود ادا کیا جائے گا:

نئے اصول کے مطابق پنشن ادا کرنے والے بینکوں کو پنشن کی ادائیگی میں تاخیر کی صورت میں پنشنرز کو معاوضہ ادا کرنا ہوگا۔ انہیں بقایا پنشن پر سالانہ 8 فیصد سود ادا کرنا ہوگا۔ قاعدے کے تحت یہ بھی واضح طور پر کہا گیا ہے کہ اگر بینک مقررہ تاریخ کے بعد پنشن یا اس کے واجبات کی ادائیگی میں تاخیر کرتے ہیں تو انہیں ہر سال 8 فیصد کی شرح سے سود ادا کرنا ہوگا۔ اس کے علاوہ تاخیری پنشن پر سود خود بخود پنشنر کے کھاتے میں جمع ہونا چاہیے۔

پنشن اور سود کی رقم ایک ہی دن جمع کی جائے گی:

نئے اصول کے تحت کہا گیا ہے کہ جب بینک بڑھی ہوئی پنشن یا بقایا پنشن کی رقم اکاؤنٹ میں جمع کرے گا تو سود کی رقم بھی اسی دن جمع کر دی جائے گی۔ یہ قاعدہ یکم اکتوبر 2008 کے بعد تمام تاخیری پنشن کی ادائیگیوں پر لاگو ہوگا۔ اس کے لیے پنشنر کو الگ سے دعویٰ کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ آر بی آئی نے بینکوں سے یہ بھی کہا ہے کہ وہ پنشن کی ادائیگی کرنے والے حکام سے براہ راست پنشن آرڈر کی فوری وصولی کے لیے ایک نظام بنائیں۔

یہ بھی پڑھیں:

نئی دہلی: اگر آپ کو مرکزی یا ریاستی حکومت سے پنشن ملتی ہے یا آپ کے خاندان میں کوئی پنشنر ہے تو یہ خبر آپ کے لیے سود مند ہے۔ حال ہی میں آر بی آئی نے پنشن سے متعلق ایک نیا اصول جاری کیا ہے۔ نئے اصول کے مطابق اگر مرکزی اور ریاستی حکومت کے ریٹائرڈ ملازمین کو پنشن یا پنشن کے بقایا جات ملنے میں تاخیر ہوتی ہے تو ذمہ دار بینک کو سالانہ 8 فیصد سود ادا کرنا ہوگا۔ ریزرو بینک (آر بی آئی) کے نئے اصول کے مطابق، سود کی یہ رقم بینک پنشنر کو معاوضے کے طور پر دے گا۔

بینکوں کے لیے نیا اصول جاری:

آر بی آئی نے حال ہی میں سرکاری پنشن دینے والے بینکوں کے لیے ایک نیا اصول جاری کیا ہے۔ مرکزی بینک نے یہ حکم اس لیے دیا ہے تاکہ پنشن یا بقایا پنشن کی ادائیگی میں تاخیر ہو تو پنشنرز کو سود کی رقم مل سکے۔ یہ قدم اس لیے اٹھایا گیا ہے کیونکہ بہت سے پنشنرز شکایت کر رہے تھے کہ انہیں بڑھی ہوئی پنشن اور بقایا رقم ملنے میں تاخیر کا سامنا ہے۔

8 فیصد سالانہ کی شرح سے سود ادا کیا جائے گا:

نئے اصول کے مطابق پنشن ادا کرنے والے بینکوں کو پنشن کی ادائیگی میں تاخیر کی صورت میں پنشنرز کو معاوضہ ادا کرنا ہوگا۔ انہیں بقایا پنشن پر سالانہ 8 فیصد سود ادا کرنا ہوگا۔ قاعدے کے تحت یہ بھی واضح طور پر کہا گیا ہے کہ اگر بینک مقررہ تاریخ کے بعد پنشن یا اس کے واجبات کی ادائیگی میں تاخیر کرتے ہیں تو انہیں ہر سال 8 فیصد کی شرح سے سود ادا کرنا ہوگا۔ اس کے علاوہ تاخیری پنشن پر سود خود بخود پنشنر کے کھاتے میں جمع ہونا چاہیے۔

پنشن اور سود کی رقم ایک ہی دن جمع کی جائے گی:

نئے اصول کے تحت کہا گیا ہے کہ جب بینک بڑھی ہوئی پنشن یا بقایا پنشن کی رقم اکاؤنٹ میں جمع کرے گا تو سود کی رقم بھی اسی دن جمع کر دی جائے گی۔ یہ قاعدہ یکم اکتوبر 2008 کے بعد تمام تاخیری پنشن کی ادائیگیوں پر لاگو ہوگا۔ اس کے لیے پنشنر کو الگ سے دعویٰ کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ آر بی آئی نے بینکوں سے یہ بھی کہا ہے کہ وہ پنشن کی ادائیگی کرنے والے حکام سے براہ راست پنشن آرڈر کی فوری وصولی کے لیے ایک نظام بنائیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.