پیلی دھات نے گزشتہ چار مہینوں میں ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ عام آدمی کی پہنچ سے باہر نکل چکے سونے کی قیمت ہر گزرتے دن کے ساتھ آسمان چھو رہی ہے۔ آج 95000 ہزار روپے فی دس گرام فروخت ہو رہے سونے کی قیمت اگر ایک لاکھ تک پہنچ جاتی ہے تو سرمایہ کاری کے لیے یہ سب سے محفوظ ہو گا۔
سونا بھارت میں ایک قیمتی دھات کے ساتھ ساتھ یہاں کی روایت اور ثقافت کا اہم حصہ سمجھا جاتا ہے۔ ہندوستانی سماج میں شادیوں، تہواروں اور سرمایہ کاری کے لیے سونا خریدنا عام بات ہے۔
اب جبکہ سونے کی قیمتیں بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں تو تلاش ایسے مقامات کی، کی جا رہی ہے جہاں سونا کئی وجوہات کی بنا پر سستا فروخت ہوتا ہے۔ تو ہم آپ کو بتاتے ہیں سونا بھارت کی کن ریاستوں میں سستا ملتا ہے اور اس کے پیچھے کی کیا وجوہات ہیں۔
بھارت کے مختلف شہروں میں سونے کی قیمت مختلف ہونے کی وجوہات کیا ہیں؟
ملک کے الگ الگ شہروں میں سونے کی قیمتوں میں فرق کی سب سے اہم وجہ مقامی ڈیوٹی اور ٹیکس ہوتا ہے۔ ریاستی حکومت کی جانب سے لگائے جانے والے ڈیوٹی اور ٹیکس سونے کی قیمتوں پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ نقل و حمل کے اخراجات بھی سونے کی قیمتوں میں فرق کی اہم وجہ ہیں۔ الگ الگ شہروں میں سونے کی طلب اور رسد پر بھی سونے قیمتوں کا تعین کیا جاتا ہے، مثلاً، اگر کسی شہر یا ریاست میں سونے کی مانگ زیادہ ہے تو یہاں لازمی طور پر یہاں سونا کسی قدر سستا فروخت ہوگا۔ اس کے علاوہ سونا فروخت کرنے والوں کا مارجن بھی سونے کی قیمت طے کرتا ہے۔
کہاں ملے گا سستا سونا؟
بھارت کی کیرالہ ریاست کے دو شہر کوچی اور تھریسور میں سونے کے زیورات سستے فروخت ہوتے ہیں۔ اس کی اہم وجہ ہے ان شہروں میں موجود ملک کے معروف جوہریوں کا ہونا ہے۔ ان شہروں میں سونے کی مانگ بہت زیادہ ہے۔ جیسے کہ ہم نے آپ کو بتایا ہے کہ جن علاقوں میں سونے کی مانگ زیادہ ہوتی ہے وہاں سونے کے زیورات سستے فروخت ہوتے ہیں۔ کوچی اور تھریسور میں ملک کے دیگر میٹرو شہروں کے مقابلے سونا سستا فروخت ہوتا ہے۔
ممبئی چونکہ ملک کی صنعتی راجدھانی ہے اس لیے یہاں سونے کا کاروبار بڑے پیمانے پر کیا جاتا ہے۔ ممبئی میں بندرگاہ ہے اس لیے رسد و نقل و حمل کے اخراجات کافی کم ہوتے ہیں۔
ممبئی کے بعد گجرات کے دو شہر سورت اور احمد آباد میں بھی سونا کسی قدر سستا فروخت ہوتا ہے، کیونکہ گجرات سونا اور ہیرے کی خریداری کے لیے اہم ریاست تسلیم کی جاتی ہے۔ یہاں سونے کی قیمتیں بازار کے حالات پر منحصر ہوتی ہیں۔ چونکہ یہاں بڑے کاروباری ہیں اور سونے کا ہول سیل مارکیٹ ہے اس لیے بھی یہاں سونا سستا دستیاب ہوتا ہے۔ یہاں ریاستی حکومت کی جانب سے ٹیکس اور امپورٹ ڈیوٹی کی پالیسی بھی سونا سستا ہونے کی اہم وجوہات میں سے ایک ہے۔
کولکاتا اور چینئی میں بھی سونا ملک کے دیگر شہروں کے مقابلے کسی قدر سستا ہوتا ہے۔ تمل ناڈو کا چینئی جنوبی ہندوستان میں سونے کا ایک اہم مارکیٹ تسلیم کیا جاتا ہے۔ وہیں کولکاتا سونے کا بہت پرانا بازار ہے اور یہاں ہال مارک جیولری خریداری کا ایک قابل اعتماد نام ہے۔
یہ بھی پڑھیں: