ETV Bharat / business

کیا آپ کٹے، پھٹے یا گندے نوٹ بدلنا چاہتے ہیں؟ جانیے کیا کرنا ہوگا - How to exchange torn notes

اگر آپ کے پاس کتے پھٹے یا گندے نوٹ ہیں تو گھبرائیں نہیں۔ ریزرو بینک آف انڈیا نے اس کا حل ڈھونڈ لیا ہے۔ آر بی آئی کے پاس کٹے ہوئے نوٹوں کے حوالے سے کچھ اصول و ضوابط ہیں، جن کے تحت لوگ کٹے پھٹے ہوئے نوٹوں کو آسانی سے تبدیل کر سکتے ہیں۔ پوری خبر پڑھیں...

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 15, 2024, 4:20 PM IST

How to exchange torn notes
پھٹے ہوئے نوٹ کیسے بدلیں؟ (Getty Image)

نئی دہلی: لوگ ملک بھر میں کسی بھی بینک برانچ میں اپنے کٹے، پھٹے یا نامکمل نوٹ آسانی سے تبدیل کر سکتے ہیں۔ تاہم عمل اور قواعد بدلے جانے والے نوٹوں کی مقدار اور حالت کے لحاظ سے مختلف ہوتے ہیں۔

ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کی ویب سائٹ کے مطابق گندے نوٹ وہ ہیں جو باقاعدہ استعمال کی وجہ سے گندے ہو گئے ہیں۔ اس میں وہ نوٹ شامل ہیں جو دو ٹکڑوں میں ہیں لیکن ایک ہی نوٹ کے ہیں اور ان میں کوئی ضروری خصوصیات نہیں ہیں۔ اس طرح کے نوٹ سرکاری واجبات کی ادائیگی اور عوامی کھاتوں میں جمع کرنے کے لیے بینک کاؤنٹرز پر قبول کیے جاتے ہیں۔

کٹے پھٹے نوٹ وہ ہیں جن میں کچھ حصہ غائب ہے یا دو سے زیادہ ٹکڑوں میں ہے۔ یہ نوٹ کسی بھی بینک برانچ میں لے جا سکتے ہیں۔ برانچیں اس بات کو یقینی بنائیں گی کہ نوٹ ایکسچینج سروسز پر نجی افراد یا خراب شدہ نوٹوں کے ڈیلروں کی اجارہ داری نہ ہو۔

انتہائی خراب شدہ نوٹ:

وہ نوٹ جو ضرورت سے زیادہ کٹے، پھٹے اور جلے یا ایک دوسرے سے اس حد تک چپک گئے ہوں کہ انہیں عام طور پر سنبھالا نہیں جا سکتا، وہ بینک برانچوں میں تبادلے کے لیے قبول نہیں کیے جائیں گے۔ اس کے بجائے، ہولڈرز کو ان نوٹوں کو ریزرو بینک آف انڈیا کے متعلقہ ایشو آفس میں جمع کرانا چاہیے، جہاں ایک خاص عمل کے تحت ان کی قدر کی جائے گی۔

کرنسی نوٹ کے تبادلے کی حد:

اگر کوئی شخص روزانہ 5000 روپے تک کے 20 نوٹ پیش کرتا ہے تو بینک انہیں مفت میں تبدیل کر دے گا۔ اگر نوٹوں کی تعداد 20 سے زیادہ ہے یا یومیہ قیمت 5,000 روپے سے زیادہ ہے تو بینک انہیں قبول کریں گے اور رسید دیں گے۔ سروس چارجز لاگو ہو سکتے ہیں۔ بینک 50,000 روپے سے زیادہ کی رقم کے لیے معیاری احتیاط برتیں گے۔

کرنسی نوٹوں کے تبادلے کا عمل

چھوٹی تعداد میں نوٹوں کا تبادلہ:

نان چیسٹ برانچ کاؤنٹر پانچ نوٹوں کی جانچ اور تبادلہ کریں گی۔ ایک رسید دی جائے گی اور اگر برانچ نقصان کا اندازہ نہیں لگا سکتی، تو فیصلے کے لیے نان چیسٹ برانچ کو بھیجے جائیں گے۔ فرد کو ادائیگی کی تاریخ کی اطلاع عام طور پر 30 دنوں کے اندر موصول ہوگی اور الیکٹرانک کریڈٹنگ کے لیے ان کے بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات طلب کی جائیں گی۔

نوٹوں کی بڑی مقدار کا تبادلہ:

1 اپریل 2022 کے آر بی آئی کے ماسٹر سرکلر کے مطابق، اگر کوئی شخص 5 سے زیادہ نوٹ پیش کرتا ہے لیکن اس کی کل قیمت 5,000 روپے سے زیادہ نہیں ہے، تو اسے اپنے بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات کے ساتھ بیمہ شدہ پوسٹ سے گزرنا ہوگا۔ نان چیسٹ برانچ میں بھیجیں یا برانچ میں ذاتی طور پر ان کا تبادلہ کریں۔

جن لوگوں کے پاس 5000 روپے سے زیادہ مالیت کے کتے پھٹے نوٹ ہیں انہیں براہ راست قریبی کرنسی چیسٹ برانچ میں جانے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ بیمہ شدہ پوسٹ کے ذریعے مسخ شدہ نوٹ وصول کرنے والی کرنسی چیسٹ برانچز نوٹوں کی وصولی کے 30 دنوں کے اندر ترسیلی قدر کو الیکٹرانک طور پر بھیجنے والے کے اکاؤنٹ میں جمع کر دیں گی۔

یہ بھی پڑھیں:

5 روپے کے پرانے نوٹ سے 64 لاکھ روپے کا فراڈ، سائبر مجرمین کا نیا کھیل، ہو جائیں ہوشیار

نئی دہلی: لوگ ملک بھر میں کسی بھی بینک برانچ میں اپنے کٹے، پھٹے یا نامکمل نوٹ آسانی سے تبدیل کر سکتے ہیں۔ تاہم عمل اور قواعد بدلے جانے والے نوٹوں کی مقدار اور حالت کے لحاظ سے مختلف ہوتے ہیں۔

ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کی ویب سائٹ کے مطابق گندے نوٹ وہ ہیں جو باقاعدہ استعمال کی وجہ سے گندے ہو گئے ہیں۔ اس میں وہ نوٹ شامل ہیں جو دو ٹکڑوں میں ہیں لیکن ایک ہی نوٹ کے ہیں اور ان میں کوئی ضروری خصوصیات نہیں ہیں۔ اس طرح کے نوٹ سرکاری واجبات کی ادائیگی اور عوامی کھاتوں میں جمع کرنے کے لیے بینک کاؤنٹرز پر قبول کیے جاتے ہیں۔

کٹے پھٹے نوٹ وہ ہیں جن میں کچھ حصہ غائب ہے یا دو سے زیادہ ٹکڑوں میں ہے۔ یہ نوٹ کسی بھی بینک برانچ میں لے جا سکتے ہیں۔ برانچیں اس بات کو یقینی بنائیں گی کہ نوٹ ایکسچینج سروسز پر نجی افراد یا خراب شدہ نوٹوں کے ڈیلروں کی اجارہ داری نہ ہو۔

انتہائی خراب شدہ نوٹ:

وہ نوٹ جو ضرورت سے زیادہ کٹے، پھٹے اور جلے یا ایک دوسرے سے اس حد تک چپک گئے ہوں کہ انہیں عام طور پر سنبھالا نہیں جا سکتا، وہ بینک برانچوں میں تبادلے کے لیے قبول نہیں کیے جائیں گے۔ اس کے بجائے، ہولڈرز کو ان نوٹوں کو ریزرو بینک آف انڈیا کے متعلقہ ایشو آفس میں جمع کرانا چاہیے، جہاں ایک خاص عمل کے تحت ان کی قدر کی جائے گی۔

کرنسی نوٹ کے تبادلے کی حد:

اگر کوئی شخص روزانہ 5000 روپے تک کے 20 نوٹ پیش کرتا ہے تو بینک انہیں مفت میں تبدیل کر دے گا۔ اگر نوٹوں کی تعداد 20 سے زیادہ ہے یا یومیہ قیمت 5,000 روپے سے زیادہ ہے تو بینک انہیں قبول کریں گے اور رسید دیں گے۔ سروس چارجز لاگو ہو سکتے ہیں۔ بینک 50,000 روپے سے زیادہ کی رقم کے لیے معیاری احتیاط برتیں گے۔

کرنسی نوٹوں کے تبادلے کا عمل

چھوٹی تعداد میں نوٹوں کا تبادلہ:

نان چیسٹ برانچ کاؤنٹر پانچ نوٹوں کی جانچ اور تبادلہ کریں گی۔ ایک رسید دی جائے گی اور اگر برانچ نقصان کا اندازہ نہیں لگا سکتی، تو فیصلے کے لیے نان چیسٹ برانچ کو بھیجے جائیں گے۔ فرد کو ادائیگی کی تاریخ کی اطلاع عام طور پر 30 دنوں کے اندر موصول ہوگی اور الیکٹرانک کریڈٹنگ کے لیے ان کے بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات طلب کی جائیں گی۔

نوٹوں کی بڑی مقدار کا تبادلہ:

1 اپریل 2022 کے آر بی آئی کے ماسٹر سرکلر کے مطابق، اگر کوئی شخص 5 سے زیادہ نوٹ پیش کرتا ہے لیکن اس کی کل قیمت 5,000 روپے سے زیادہ نہیں ہے، تو اسے اپنے بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات کے ساتھ بیمہ شدہ پوسٹ سے گزرنا ہوگا۔ نان چیسٹ برانچ میں بھیجیں یا برانچ میں ذاتی طور پر ان کا تبادلہ کریں۔

جن لوگوں کے پاس 5000 روپے سے زیادہ مالیت کے کتے پھٹے نوٹ ہیں انہیں براہ راست قریبی کرنسی چیسٹ برانچ میں جانے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ بیمہ شدہ پوسٹ کے ذریعے مسخ شدہ نوٹ وصول کرنے والی کرنسی چیسٹ برانچز نوٹوں کی وصولی کے 30 دنوں کے اندر ترسیلی قدر کو الیکٹرانک طور پر بھیجنے والے کے اکاؤنٹ میں جمع کر دیں گی۔

یہ بھی پڑھیں:

5 روپے کے پرانے نوٹ سے 64 لاکھ روپے کا فراڈ، سائبر مجرمین کا نیا کھیل، ہو جائیں ہوشیار

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.