نئی دہلی: مرکز کی مودی حکومت نے آٹھویں پے کمیشن کا اعلان کیا ہے۔ نئے پے کمیشن کے قیام کے اعلان کے بعد سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ متوقع ہے۔ مرکزی ملازمین کو امید ہے کہ جنوری 2026 سے ان کی تنخواہ میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ تاہم اگر میڈیا رپورٹس پر یقین کیا جائے تو مرکزی سرکاری ملازمین کی یہ امید ٹوٹ سکتی ہے۔
پارلیمنٹ میں وزیر خزانہ کے حالیہ بیانات سے یہ بھی اشارہ ملتا ہے کہ نئے پے کمیشن کے آغاز میں تاخیر ہو سکتی ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ بجٹ سے پہلے حکومت نے جنوری 2025 میں آٹھویں پے کمیشن کے قیام کا اعلان کیا تھا، کمیشن کی تشکیل کا کام ابھی جاری ہے۔ اس وقت کمیشن کے پینل کے لیے ایک چیئرمین، دو ممبران اور ایک سیکریٹری سطح کے افسر کا تقرر کیا جانا ہے، تاہم حکومت اب تک کمیشن کے اراکین کے ناموں کا فیصلہ نہیں کر سکی ہے۔
تنخواہ اور الاؤنسز میں تبدیلیاں
لوک سبھا میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے آٹھویں تنخواہ کمیشن کی تشکیل کے فیصلے کی تصدیق کی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ رپورٹ اور دیگر تفصیلات (ٹی او آر) جمع کرانے کی مدت کا فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔ غور طلب ہے کہ ٹی او آر کے تحت مرکزی حکومت کے ملازمین اور پنشنرز کی تنخواہوں اور الاؤنسز میں تبدیلیاں ہوتی ہیں۔
پے کمیشن کی سفارشات کو حتمی شکل دینے کے عمل میں عام طور پر کمیشن کے اراکین اور ملازمین کی انجمنوں، پنشنرز اور وزارتوں جیسے دفاع، امور داخلہ اور عملہ اور تربیت کے درمیان مشاورت شامل ہوتی ہے۔
پے کمیشن 10 سال میں بنتا ہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ فی الحال مرکزی ملازمین کو 7ویں پے کمیشن کے تحت تنخواہ ملتی ہے، جو 2026 میں ختم ہونے والی ہے۔ روایتی طور پر، سرکاری ملازمین کی تنخواہ کے ڈھانچے کا جائزہ لینے اور اس پر نظر ثانی کے لیے ہر 10 سال میں ایک بار پے کمیشن تشکیل دیا جاتا ہے۔
آٹھویں پے کمیشن میں کتنا وقت لگے گا؟
ساتھ ہی سابقہ کمیشنوں کو بھی اپنی رپورٹیں پیش کرنے میں ایک سال سے زیادہ کا وقت لگا۔ ایسے میں مانا جا رہا ہے کہ اس بار کمیشن کو ایک سال سے زیادہ کا وقت لگے گا۔ اگر حکومت اپریل 2025 میں کمیشن بنانے کا فیصلہ کرتی ہے تو بھی اس کی رپورٹ آنے میں ایک سال سے بھی کم وقت لگ سکتا ہے۔
40 ہزار کی بنیادی تنخواہ پر کتنا اضافہ ہوگا؟
اگر حکومت تنخواہوں میں اضافے کے لیے فٹمنٹ فیکٹر کو 1.92 فیصد پر رکھتی ہے تو 40,000 روپے کی بنیادی تنخواہ والے ملازمین کی تنخواہ بڑھ کر 77,952 روپے ماہانہ ہو جائے گی۔ اسی وقت، اگر حکومت 2.28 کے فٹمنٹ فیکٹر پر عمل کرتی ہے، تو تنخواہ بڑھ کر 92,568 روپے ہو جائے گی۔ اگر حکومت ملازمین کی تنخواہ میں اضافے کے لیے 2.86 کا فٹمنٹ فیکٹر استعمال کرتی ہے تو 40,000 روپے تنخواہ لینے والے ملازم کی بنیادی تنخواہ بڑھ کر 1,16,000 روپے سے زیادہ ہو جائے گی۔
فٹمنٹ فیکٹر کیا ہے؟
فٹمنٹ فیکٹر ایک ایسا ٹول ہے جو موجودہ باسل تنخواہ سے نظرثانی شدہ تنخواہ کا حساب لگانے میں مدد کرتا ہے۔