نئی دہلی: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعہ کو اعلان کیا کہ درآمدی سٹیل پر محصولات 25 فیصد سے بڑھ کر 50 فیصد ہو جائیں گے، جو 4 جون سے لاگو ہوگا۔ اس سے عالمی سٹیل پروڈیوسروں پر دباؤ پڑے گا اور تجارتی کشیدگی میں اضافہ ہوگا۔
ٹرمپ نے کیا کہا؟
پٹسبرگ کے قریب یو ایس اسٹیل کے مون ویلی ورکس میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے، ٹرمپ نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد گھریلو مینوفیکچرنگ کو مضبوط بنانا اور امریکی ملازمتوں کا تحفظ کرنا ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ "ہم 25 فیصد اضافے کو لاگو کرنے جا رہے ہیں۔ ہم اسے 25 فیصد سے 50 فیصد تک لانے جا رہے ہیں۔ ہم امریکہ میں سٹیل پر ٹیرف لگانے جا رہے ہیں جس سے امریکہ میں سٹیل کی صنعت کو مزید تحفظ ملے گا۔"
ٹیرف میں اضافہ بدھ سے لاگو ہونے والا ہے اور اس کا اطلاق خام اسٹیل اور ایلومینیم کے ساتھ ساتھ گیس رینجز، ایئر کنڈیشنر کوائلز اور کچن کے سامان جیسی مصنوعات پر بھی ہوگا۔
یہ اعلان نپون اسٹیل اور یو ایس اسٹیل کے درمیان ٹرمپ کے 14.9 بلین ڈالر کے معاہدے کے فوراً بعد سامنے آیا۔ ٹرمپ نے انضمام اور ٹیرف میں اضافہ دونوں کو امریکی صنعتی اڈے کو بحال کرنے کی اپنی وسیع تر کوشش کے حصے کے طور پر پیش کیا، خاص طور پر پنسلوانیا جیسی سوئنگ ریاستوں میں، جو 2024 کے انتخابات میں ایک اہم علاقہ ہے۔
مزید پڑھیں:لون دیتے وقت بینک آپ کی ذاتی معلومات کیوں مانگتے ہیں؟ وہ اس معلومات کے ساتھ کیا کرتے ہیں؟
مارکیٹ کا ردعمل
امریکی مارکیٹ نے اس خبر پر فوری ردعمل کا اظہار کیا۔ امریکی سٹیل میکر (CLF.N) کے حصص میں غیر ملکی مسابقت میں کمی اور مقامی قیمتوں میں اضافے کی توقعات پر گھنٹے کے بعد کی تجارت میں 26 فیصد اضافہ ہوا۔