نئی دہلی: مرکزی حکومت نے پیر (7 اپریل 2025) کو پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ مرکزی حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے کا اضافہ کر دیا ہے۔ غور طلب ہے کہ امریکی سدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیرف وار کی وجہ سے پیر کی صبح اسٹاک مارکیٹ میں افراتفری مچ گئی۔ اسٹاک مارکیٹ میں سینسیکس تین ہزار پوائنٹس سے زیادہ گر گیا۔
ملک میں پٹرول اور ڈیزل مہنگا ہونے جا رہا ہے۔ دراصل، پیر کو حکومت نے پٹرول اور ڈیزل پر ایکسائز ڈیوٹی بڑھا دی ہے۔ جہاں ایک طرف پٹرول پر ایکسائز ڈیوٹی میں 2 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے وہیں حکومت نے ڈیزل پر بھی 2 روپے ایکسائز ڈیوٹی بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔پٹرول اور ڈیزل کے نئے نرخ کل یعنی منگل سے لاگو ہوں گے۔
دراصل، بھارت میں پٹرول اور ڈیزل پر ایکسائز ڈیوٹی مرکزی حکومت کی طرف سے عائد ٹیکس ہے، جو ایندھن کی قیمت کا ایک بڑا حصہ بنتا ہے۔ اس وقت پٹرول پر ایکسائز ڈیوٹی 19.90 روپے فی لیٹر ہے۔ ڈیزل پر ایکسائز ڈیوٹی تقریباً 15.80 روپے فی لیٹر ہے۔ غور طلب ہے کہ 2014 میں پیٹرول پر ایکسائز ڈیوٹی 9.48 روپے فی لیٹر اور ڈیزل پر 3.56 روپے فی لیٹر تھی جسے بعد میں کئی گنا بڑھا دیا گیا۔
سال 2021 میں پیٹرول اور ڈیزل پر ایکسائز ڈیوٹی 27.90 روپے اور 21.80 روپے فی لیٹر تھی۔ مئی 2022 میں مرکزی حکومت نے راحت کے طور پر پیٹرول کی قیمت میں 8 روپے اور ڈیزل کی قیمت میں 6 روپے کی کمی کی تھی، جس کے بعد یہ قیمتیں نافذ ہو گئیں۔ اس وقت بھارت میں پٹرول اور ڈیزل کی بنیادی قیمت 32 روپے کے لگ بھگ ہے، مرکزی حکومت اس پر 33 روپے ایکسائز ڈیوٹی وصول کر رہی ہے اور بعد میں مختلف ریاستی حکومتیں اپنے اپنے نرخوں کے مطابق VAT اور سیس وصول کرتی ہیں، جس کی وجہ سے ڈیزل اور پٹرول کی قیمتیں تین گنا تک بڑھ جاتی ہیں۔