ETV Bharat / business

8ویں پے کمیشن سے متعلق بڑی خبر، کمیشن کے لیے 35 آسامیوں کو پُر کرنے کا عمل شروع - 8TH PAY COMMISSION

8ویں پے کمیشن سے متعلق حکومت کی ابتدائی تیاریاں ظاہر کرتی ہیں کہ ملازمین اور پنشنرز کا انتظار ختم ہونے والا ہے۔

8ویں پے کمیشن سے متعلق بڑی خبر
8ویں پے کمیشن سے متعلق بڑی خبر (Getty Images)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : April 22, 2025 at 10:13 AM IST

3 Min Read

نئی دہلی: اب انتظار ختم ہوا۔ مرکزی حکومت نے آٹھویں پے کمیشن کے تشکیل کی جانب ایک قدم بڑھایا ہے۔ وزارت خزانہ نے کمیشن کے لیے 35 آسامیوں کو پُر کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت جلد ہی پے کمیشن کے ڈھانچے اور کاموں کو باقاعدہ بنا سکتی ہے۔

8ویں پے کمیشن کے نفاذ سے ملک بھر کے 47.85 لاکھ مرکزی ملازمین اور 68.62 لاکھ پنشنرز کو فائدہ پہنچ سکتا ہے۔

کمیشن کے لیے 35 آسامیوں پر تقرریاں:

گڈ ریٹرن پر شائع خبر کے مطابق مرکزی وزارت خزانہ کی طرف سے 17 اپریل 2025 کو جاری کردہ سرکلر کے مطابق 8ویں پے کمیشن کے لیے 35 آسامیوں پر تقرریاں کی جائیں گی جو ڈیپوٹیشن کی بنیاد پر ہوں گی۔ خبر میں مزید جانکاری دی گئی ہے کہ، تقرر شدہ افسران کی میعاد کمیشن کی تشکیل کی تاریخ سے اس کے اختتام تک موثر رہے گی۔

وزارت خزانہ کے سرکلر میں کہا گیا ہے کہ یہ تقرریاں محکمہ پرسونل اینڈ ٹریننگ (DoPT) کے رہنما خطوط کے مطابق کی جائیں گی۔ یہی نہیں متعلقہ محکموں سے اہل افسران کے نام طلب کر لیے گئے ہیں۔

8ویں پے کمیشن کے اہم نکات کیا ہوسکتے ہیں؟

کلیئر ٹیکس کی رپورٹ کے مطابق آٹھو یں پے کمیشن میں کچھ اہم تبدیلیاں دیکھی جا سکتی ہیں۔ جس میں فٹمنٹ فیکٹر میں اضافہ سب سے نمایاں ہے۔ فی الحال فٹمنٹ فیکٹر 2.57 ہے جسے بڑھا کر 2.85 کیا جا سکتا ہے۔ اس سے تمام سرکاری ملازمین اور پنشنرز کی بنیادی تنخواہ (بیسک سیلری) میں اضافہ ہوگا۔

جیسے کہ یہ بات پہلے سے گشت کر رہی ہے کہ، موجودہ ڈی اے کو نئی بنیادی تنخواہ میں ضم کیا جا سکتا ہے، جس کی وجہ سے مہنگائی الاؤنس اور دیگر الاؤنسز کا نئے سرے سے حساب لیا جائے گا۔ بڑی خبر یہ بھی ہے کہ کمیشن ایچ آر اے اور ٹی اے پر بھی نظرثانی کر سکتا ہے۔ یعنی نئے پے سکیل کی بنیاد پر ہاؤس رینٹ الاؤنس اور سفری الاؤنس کا دوبارہ تعین کیا جا سکتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی کمیشن پنشن کی رقم بڑھانے اور بروقت ادائیگی کو یقینی بنانے کے لیے خصوصی تجاویز دے سکتا ہے۔

پچھلا یعنی ساتواں پے کمیشن یکم جنوری 2016 سے لاگو کیا گیا تھا اور روایت کے مطابق پے کمیشن ہر 10 سال بعد لاگو کیا جاتا ہے۔ اس سلسلے میں، 8 واں پے کمیشن جنوری 2026 سے نافذ ہو سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

نئی دہلی: اب انتظار ختم ہوا۔ مرکزی حکومت نے آٹھویں پے کمیشن کے تشکیل کی جانب ایک قدم بڑھایا ہے۔ وزارت خزانہ نے کمیشن کے لیے 35 آسامیوں کو پُر کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت جلد ہی پے کمیشن کے ڈھانچے اور کاموں کو باقاعدہ بنا سکتی ہے۔

8ویں پے کمیشن کے نفاذ سے ملک بھر کے 47.85 لاکھ مرکزی ملازمین اور 68.62 لاکھ پنشنرز کو فائدہ پہنچ سکتا ہے۔

کمیشن کے لیے 35 آسامیوں پر تقرریاں:

گڈ ریٹرن پر شائع خبر کے مطابق مرکزی وزارت خزانہ کی طرف سے 17 اپریل 2025 کو جاری کردہ سرکلر کے مطابق 8ویں پے کمیشن کے لیے 35 آسامیوں پر تقرریاں کی جائیں گی جو ڈیپوٹیشن کی بنیاد پر ہوں گی۔ خبر میں مزید جانکاری دی گئی ہے کہ، تقرر شدہ افسران کی میعاد کمیشن کی تشکیل کی تاریخ سے اس کے اختتام تک موثر رہے گی۔

وزارت خزانہ کے سرکلر میں کہا گیا ہے کہ یہ تقرریاں محکمہ پرسونل اینڈ ٹریننگ (DoPT) کے رہنما خطوط کے مطابق کی جائیں گی۔ یہی نہیں متعلقہ محکموں سے اہل افسران کے نام طلب کر لیے گئے ہیں۔

8ویں پے کمیشن کے اہم نکات کیا ہوسکتے ہیں؟

کلیئر ٹیکس کی رپورٹ کے مطابق آٹھو یں پے کمیشن میں کچھ اہم تبدیلیاں دیکھی جا سکتی ہیں۔ جس میں فٹمنٹ فیکٹر میں اضافہ سب سے نمایاں ہے۔ فی الحال فٹمنٹ فیکٹر 2.57 ہے جسے بڑھا کر 2.85 کیا جا سکتا ہے۔ اس سے تمام سرکاری ملازمین اور پنشنرز کی بنیادی تنخواہ (بیسک سیلری) میں اضافہ ہوگا۔

جیسے کہ یہ بات پہلے سے گشت کر رہی ہے کہ، موجودہ ڈی اے کو نئی بنیادی تنخواہ میں ضم کیا جا سکتا ہے، جس کی وجہ سے مہنگائی الاؤنس اور دیگر الاؤنسز کا نئے سرے سے حساب لیا جائے گا۔ بڑی خبر یہ بھی ہے کہ کمیشن ایچ آر اے اور ٹی اے پر بھی نظرثانی کر سکتا ہے۔ یعنی نئے پے سکیل کی بنیاد پر ہاؤس رینٹ الاؤنس اور سفری الاؤنس کا دوبارہ تعین کیا جا سکتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی کمیشن پنشن کی رقم بڑھانے اور بروقت ادائیگی کو یقینی بنانے کے لیے خصوصی تجاویز دے سکتا ہے۔

پچھلا یعنی ساتواں پے کمیشن یکم جنوری 2016 سے لاگو کیا گیا تھا اور روایت کے مطابق پے کمیشن ہر 10 سال بعد لاگو کیا جاتا ہے۔ اس سلسلے میں، 8 واں پے کمیشن جنوری 2026 سے نافذ ہو سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.