ETV Bharat / business

کیا آپ پیسے بھیج رہے ہیں؟ اب 83,000 روپے ٹرانسفر کرنے پر آپ کو 2,900 روپے ٹیکس ادا کرنا ہوگا - REMITTANCE TAX

پیسے ٹرانسفر کرنے کا یہ نیا بل آپ کے ہوش اڑا دے گا۔ رقم کی منتقلی پربھاری ٹیکس آپ کی جیب خالی کر دے گا۔

پیسے ٹرانسفر کرنے کا یہ نیا بل آپ کے ہوش اڑا دے گا۔
پیسے ٹرانسفر کرنے کا یہ نیا بل آپ کے ہوش اڑا دے گا۔ (Getty Images)
author img

By ETV Bharat Business Team

Published : June 21, 2025 at 12:13 PM IST

4 Min Read

نئی دہلی: ہندوستان میں ہر گزرتے دن کے ساتھ بینک اپنے اصول تبدیل کر رہے ہیں۔ چاہے وہ اے ٹی ایم سے رقم کی نکاسی کے اصول ہوں، ایف ڈی کے اصول ہوں یا سیونگ اکاؤنٹ میں رقم جمع کرنے کے اصول ہوں۔ بینک کے یہ نئے اصول بینک کی تجوری بھر رہے ہیں اور صارفین کی جیب خالی کرتے جا رہے ہیں۔ اب امریکہ بھی اس فہرست میں شامل ہو گیا ہے۔

امریکہ سے ہندوستان رقم بھیجنے والے تارکین وطن کو یہ کام جلد ہی مہنگا پڑ سکتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہاں بھیجی جانے والی رقم پر 3.5 فیصد ایکسائز ٹیکس لگانے کی تجویز ہے۔ امریکی ایوان نمائندگان نے ون بگ بیوٹی فُل بل منظور کر لیا ہے۔ اس میں غیر امریکی شہریوں کو نشانہ بنانے کی شق شامل ہے۔ اس ٹیکس سے ہندوستان میں رقم وصول کرنے والے خاندانوں کو مالی نقصان ہوگا۔

یہ ہندوستانیوں کو مہنگا پڑے گا:

ہندوستان دنیا میں سب سے زیادہ پیسہ بھیجنے والا ملک ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹیکس کا بوجھ کم کرنے کے لیے زیادہ رقم کم بھیجنے کے بجائے کم بار بھیجنا بہتر ہوگا۔ یہ کام امریکہ سے اپنے گھر پیسے بھیجنے والے تارکین وطن کے لیے جلد ہی مہنگا پڑ جائے گا۔

کیا ہے امریکی بل:

ترسیلات زر پر 3.5 فیصد ایکسائز ٹیکس لگانے کی تجویز ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر کوئی امریکہ سے ہندوستان میں 83000 روپے منتقل کرتا ہے تو اس کی رقم میں سے 2900 روپے ٹیکس کی مد میں کاٹے جائیں گے۔ امریکی ایوان نمائندگان نے 'ون بگ بیوٹی فُل بل ' منظور کر لیا ہے۔

ابتدائی طور پر یہ ٹیکس 5 فیصد تجویز کیا گیا تھا جو موجودہ انکم ٹیکس کے علاوہ ہوگا۔ اس اقدام سے H-1B، L-1، F-1 ویزا اور یہاں تک کہ گرین کارڈ ہولڈرز بھی متاثر ہو سکتے ہیں۔

ہندوستانی تارکین وطن میں تشویش:

ہندوستانی تارکین وطن کو خدشہ ہے کہ اس سے بھارت میں ان کے خاندانوں کی کفالت کے اخراجات بڑھ سکتے ہیں۔ یہ ٹیکس ابھی تک نافذ نہیں ہوا۔ لیکن، یہ ون بگ بیوٹی فُل بل کا حصہ ہے۔ اس کا مقصد ڈیجیٹل لین دین میں اضافے کے ساتھ عالمی رقم کی نقل و حرکت کو منظم کرنا ہے۔ بہت سے لوگوں کے لیے، یہ ترسیلات صرف مالی لین دین نہیں ہیں، بلکہ ایک لائف لائن ہیں۔

ہندوستان عالمی سطح پر ترسیلات زر کا سب سے بڑا وصول کنندہ ہے۔ اسے مالی سال 2023-24 میں امریکہ سے تقریباً 33 بلین ڈالر ملے۔ یہ اس کی کل ترسیلات زر کا تقریباً 28 فیصد ہے۔ ترسیلات زر میں کمی بہت سے خاندانوں کے لیے اہم معاشی چیلنجز کا باعث بن سکتی ہے جو اپنی روزمرہ کی ضروریات کے لیے اس طرح کے فنڈز پر انحصار کرتے ہیں۔

ماہرین نے خبردار کیا:

تجزیہ کاروں نے متنبہ کیا ہے کہ مجوزہ ٹیکس سے ترسیلات زر پر انحصار کرنے والے ترقی پذیر ممالک پر بھی منفی اثر پڑ سکتا ہے، جس سے گھریلو اخراجات، چھوٹے کاروبار اور قومی ذخائر متاثر ہوں گے۔ ہندوستان، میکسیکو، فلپائن اور نائجیریا میں ترسیلات زر غیر ملکی آمدنی کا ایک اہم حصہ ہیں۔ ترسیلات زر کے بہاؤ میں کمی کا وسیع پیمانے پر معاشی اثر پڑ سکتا ہے، کیونکہ خاندان بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے جدوجہد کر سکتے ہیں۔ ترسیلات زر میں ممکنہ کمی ان چھوٹے کاروباروں کو بھی متاثر کر سکتی ہے جو سرمایہ کاری اور ترقی کے لیے ان فنڈز پر انحصار کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

نئی دہلی: ہندوستان میں ہر گزرتے دن کے ساتھ بینک اپنے اصول تبدیل کر رہے ہیں۔ چاہے وہ اے ٹی ایم سے رقم کی نکاسی کے اصول ہوں، ایف ڈی کے اصول ہوں یا سیونگ اکاؤنٹ میں رقم جمع کرنے کے اصول ہوں۔ بینک کے یہ نئے اصول بینک کی تجوری بھر رہے ہیں اور صارفین کی جیب خالی کرتے جا رہے ہیں۔ اب امریکہ بھی اس فہرست میں شامل ہو گیا ہے۔

امریکہ سے ہندوستان رقم بھیجنے والے تارکین وطن کو یہ کام جلد ہی مہنگا پڑ سکتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہاں بھیجی جانے والی رقم پر 3.5 فیصد ایکسائز ٹیکس لگانے کی تجویز ہے۔ امریکی ایوان نمائندگان نے ون بگ بیوٹی فُل بل منظور کر لیا ہے۔ اس میں غیر امریکی شہریوں کو نشانہ بنانے کی شق شامل ہے۔ اس ٹیکس سے ہندوستان میں رقم وصول کرنے والے خاندانوں کو مالی نقصان ہوگا۔

یہ ہندوستانیوں کو مہنگا پڑے گا:

ہندوستان دنیا میں سب سے زیادہ پیسہ بھیجنے والا ملک ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹیکس کا بوجھ کم کرنے کے لیے زیادہ رقم کم بھیجنے کے بجائے کم بار بھیجنا بہتر ہوگا۔ یہ کام امریکہ سے اپنے گھر پیسے بھیجنے والے تارکین وطن کے لیے جلد ہی مہنگا پڑ جائے گا۔

کیا ہے امریکی بل:

ترسیلات زر پر 3.5 فیصد ایکسائز ٹیکس لگانے کی تجویز ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر کوئی امریکہ سے ہندوستان میں 83000 روپے منتقل کرتا ہے تو اس کی رقم میں سے 2900 روپے ٹیکس کی مد میں کاٹے جائیں گے۔ امریکی ایوان نمائندگان نے 'ون بگ بیوٹی فُل بل ' منظور کر لیا ہے۔

ابتدائی طور پر یہ ٹیکس 5 فیصد تجویز کیا گیا تھا جو موجودہ انکم ٹیکس کے علاوہ ہوگا۔ اس اقدام سے H-1B، L-1، F-1 ویزا اور یہاں تک کہ گرین کارڈ ہولڈرز بھی متاثر ہو سکتے ہیں۔

ہندوستانی تارکین وطن میں تشویش:

ہندوستانی تارکین وطن کو خدشہ ہے کہ اس سے بھارت میں ان کے خاندانوں کی کفالت کے اخراجات بڑھ سکتے ہیں۔ یہ ٹیکس ابھی تک نافذ نہیں ہوا۔ لیکن، یہ ون بگ بیوٹی فُل بل کا حصہ ہے۔ اس کا مقصد ڈیجیٹل لین دین میں اضافے کے ساتھ عالمی رقم کی نقل و حرکت کو منظم کرنا ہے۔ بہت سے لوگوں کے لیے، یہ ترسیلات صرف مالی لین دین نہیں ہیں، بلکہ ایک لائف لائن ہیں۔

ہندوستان عالمی سطح پر ترسیلات زر کا سب سے بڑا وصول کنندہ ہے۔ اسے مالی سال 2023-24 میں امریکہ سے تقریباً 33 بلین ڈالر ملے۔ یہ اس کی کل ترسیلات زر کا تقریباً 28 فیصد ہے۔ ترسیلات زر میں کمی بہت سے خاندانوں کے لیے اہم معاشی چیلنجز کا باعث بن سکتی ہے جو اپنی روزمرہ کی ضروریات کے لیے اس طرح کے فنڈز پر انحصار کرتے ہیں۔

ماہرین نے خبردار کیا:

تجزیہ کاروں نے متنبہ کیا ہے کہ مجوزہ ٹیکس سے ترسیلات زر پر انحصار کرنے والے ترقی پذیر ممالک پر بھی منفی اثر پڑ سکتا ہے، جس سے گھریلو اخراجات، چھوٹے کاروبار اور قومی ذخائر متاثر ہوں گے۔ ہندوستان، میکسیکو، فلپائن اور نائجیریا میں ترسیلات زر غیر ملکی آمدنی کا ایک اہم حصہ ہیں۔ ترسیلات زر کے بہاؤ میں کمی کا وسیع پیمانے پر معاشی اثر پڑ سکتا ہے، کیونکہ خاندان بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے جدوجہد کر سکتے ہیں۔ ترسیلات زر میں ممکنہ کمی ان چھوٹے کاروباروں کو بھی متاثر کر سکتی ہے جو سرمایہ کاری اور ترقی کے لیے ان فنڈز پر انحصار کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.