نئی دہلی: کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے ہفتہ کے روز کہا کہ پارٹی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے اعلیٰ لیڈروں کے خلاف کی جارہی کارروائی سے ڈرنے والی نہیں ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ وہ وقف (ترمیمی) ایکٹ پر بی جے پی کی زیرقیادت مرکزی حکومت کے خلاف جاری لڑائی میں جیت جائے گی۔
پارٹی کے جنرل سکریٹریوں اور انچارجوں کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کھرگے نے کہا کہ سپریم کورٹ نے کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ذریعہ ایکٹ پر اٹھائے گئے نکات کو اہمیت دی ہے اور الزام لگایا کہ حکومت نے جان بوجھ کر جائیدادوں پر تنازعہ پیدا کرنے کے لئے صارف کے ذریعہ وقف کا مسئلہ اٹھایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ "کانگریس پارٹی نے حکومت کے وقف (ترمیمی) بل کے خلاف پوری اپوزیشن کو اکٹھا کیا۔ سپریم کورٹ ابھی اس کیس کی سماعت کر رہی ہے، ہمیں یقین ہے کہ ہم یہ لڑائی بھی جیت جائیں گے،"
صدر کانگریس نے کہاکہ "مجھے خوشی ہے کہ سپریم کورٹ نے کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے اٹھائے گئے نکات کو اہمیت دی ہے۔" انہوں نے بی جے پی اور مرکزی حکومت پر وقف کے مسئلہ پر لوگوں کو گمراہ کرنے کا الزام لگایا۔
انہوں نے الزام لگایا کہ ''خاص طور پر وقف املاک کو تنازعہ میں ڈالنے کے لیے حکومت نے جان بوجھ کر 'صارفین کے ذریعہ وقف' کا مسئلہ اٹھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کے سابق سربراہان سونیا گاندھی اور راہول گاندھی کا نام انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ چارج شیٹ میں شامل کیا گیا اور دہلی، لکھنؤ اور ممبئی میں نیشنل ہیرالڈ کی جائیدادوں کو "انتقامی جذبے" کے تحت منسلک کیا گیا تھا۔
کھرگے نے کہاکہ ’’آپ نے دیکھا ہوگا کہ کس طرح ایک بڑی سازش کے تحت سی پی پی کی چیئرپرسن سونیا گاندھی اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کے نام نیشنل ہیرالڈ کیس میں چارج شیٹ میں ڈالے گئے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے صرف دو یا تین دن پہلے دہلی، لکھنؤ اور ممبئی میں نیشنل ہیرالڈ کی جائیدادیں ضبط کی گئی تھیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ سب کچھ انتقامی جذبے کے تحت کیا جارہا ہے۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ 'ینگ انڈین' ایک 'ناٹ فار پرافٹ' کمپنی ہے، کھرگے نے کہا کہ اس کا مطلب ہے کہ کوئی بھی اے جے ایل کے حصص، جائیداد یا منافع کو نہیں لے سکتا اور نہ ہی منتقل کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی لیڈر جھوٹ بول کر لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں۔ ہمیں عوام کو سچ بتانا ہوگا۔
واضح رہے کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے سونیا گاندھی، راہول گاندھی اور دیگر کے خلاف نیشنل ہیرالڈ کیس میں خصوصی عدالت میں چارج شیٹ داخل کی، جس میں ان پر 988 کروڑ روپے کی لانڈرنگ کا الزام لگایا گیا تھا۔ ایجنسی نے الزام لگایا ہے کہ کانگریس لیڈروں کی طرف سے اس کی پبلک کمپنی ایسوسی ایٹڈ جرنلز لمیٹڈ (اے جے ایل) کی 2,000 کروڑ روپے کی جائیدادوں کو ہڑپ کرنے کے لیے 99 فیصد شیئرز ینگ انڈین نامی اپنی نجی کمپنی کو صرف 50 لاکھ روپے میں منتقل کرنے کے لیے ایک "مجرمانہ سازش" کی گئی تھی۔
کھرگے نے کہا کہ یہ محض اتفاق نہیں ہو سکتا کہ ایک طرف ہمارا اے آئی سی سی اجلاس احمد آباد میں ہو رہا ہے اور اس کے فوراً بعد ای ڈی کی اتنی بڑی کارروائی کی گئی ہے۔ "میں یہاں آپ کو یاد دلانا چاہتا ہوں کہ جب میری قیادت میں رائے پور میں کانگریس کا مکمل اجلاس ہوا تو مودی جی نے ای ڈی اور سی بی آئی کا استعمال کرکے ہمارے لیڈروں پر چھاپہ مار کر اسے ناکام بنانے کی کوشش کی تھی۔ ان کا مقصد اجلاس کو ہونے سے روکنا تھا، اس کے باوجود اجلاس منعقد ہوا۔"
یہ بھی پڑھیں: حکومت جسے اصلاحات کہہ رہی ہے وہ حقوق پر حملہ ہے… وقف قانون پر کانگریس نے اور کیا کہا؟ - WAQF AMENDMENT ACT
انہوں نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات سے قبل ہمارے کھاتے منجمد کر دیے گئے تھے، پھر بھی عوام نے لوک سبھا میں ہماری تعداد دوگنی کردی۔ کھرگے نے زور دے کر کہا کہ "ہماری لڑائی کمزور نہیں ہوئی ہے"۔
کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال، جے رام رمیش اور پرینکا گاندھی واڈرا کے علاوہ کانگریس کے اندرا بھون دفتر میں ہونے والی میٹنگ میں دیگر نے شرکت کی۔