حیدرآباد: ہماچل پردیش کی آئی پی ایس آفیسر علما افروز کافی دنوں سے سرخیوں میں ہیں۔ کچھ عرصہ قبل ایس پی علما افروز کا مقامی ایم ایل اے رام کمار چودھری سے تنازع ہوا جس کے بعد وہ چھٹی پر چلی گئی تھیں۔ آہستہ آہستہ اس معاملے پر سیاست شروع ہو گئی۔ اپوزیشن نے آئی پی ایس افسر علما افروز کے چھٹی پر جانے کے تعلق سے ریاستی کانگریس پارٹی پر براہ راست سوال اٹھائے تھے۔
کون ہیں علما افروز ؟
علما افروز اتر پردیش کے مراد آباد ضلع کی رہنے والی ہیں۔ جب وہ صرف 14 برس کی تھیں تو ان کے والد کینسر کی وجہ سے انتقال کر گئے۔ ان کے والد پیشے کے اعتبار سے کسان تھے۔ اس کے بعد ان کی ماں نے ان کی اور اس کے 12 سالہ بھائی کی دیکھ بھال کی۔
خاندان مالی بحران سے دوچار تھا۔ الما کو اپنی ماں کے ساتھ کھیتوں میں کام کرنا پڑتا تھا۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ اتنی مشکلات کے باوجود الما نے اپنے لیے ایک اور مشکل سفر کا انتخاب کیا اور تمام چیلنجز کے باوجود کامیابی حاصل کی۔
علما نے دہلی یونیورسٹی کے ممتاز کالجوں میں سے ایک سینٹ سٹیفن سے فلسفہ میں گریجویشن کیا۔ اس کے بعد وہ اعلیٰ تعلیم کے لیے آکسفورڈ یونیورسٹی چلی گئیں۔ یہاں تعلیم کے دوران، وہ پیرس میں سائنسز پو ایکسچینج پروگرام کے لیے منتخب ہوئیں۔ بعد ازاں انہوں نے نیویارک کے مین ہٹن میں رضاکارانہ خدمت کے پروگرام میں بھی حصہ لیا۔
بیرون ملک کسے واپسی کے بعد یو پی ایس سی کی تیاری
علما افروز نے بیرون ملک رہنے کے بجائے ہندوستان میں رہنے کا انتخاب کیا۔ وہ ہندوستان واپس آئیں اور یو پی ایس سی کی تیاری شروع کر دی۔ سال 2017 میں 26 سال کی عمر میں 217 ویں رینک کے ساتھ امتحان پاس کیا۔ انہوں نے آئی پی ایس سروس کو ترجیح دی۔