ETV Bharat / bharat

وقف ترمیمی بل لوک سبھا کے بعد آج دوپہر ایک بجے راجیہ سبھا میں پیش کیا جائے گا - WAQF AMENDMENT BILL

پارلیمانی اور اقلیتی امور کے مرکزی وزیر کرن رجیجو آج دوپہر 1 بجے راجیہ سبھا میں وقف ترمیمی بل پیش کریں گے۔

پارلیمنٹ کا ایوان بالا راجیہ سبھا
پارلیمنٹ کا ایوان بالا راجیہ سبھا (Image Source: Sansad TV)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : April 3, 2025 at 10:17 AM IST

3 Min Read

لوک سبھا سے منظور ہونے کے بعد وقف ترمیمی بل آج بروز جمعرات پارلیمنٹ کے ایوان بالا میں پیش کیا جائے گا۔ پارلیمانی اور اقلیتی امور کے مرکزی وزیر کرن رجیجو آج دوپہر ایک بجے راجیہ سبھا میں وقف ترمیمی بل پیش کریں گے۔

واضح رہے کہ راجیہ سبھا میں فی الحال 236 ممبران پارلیمنٹ ہیں۔ یہاں بل پاس ہونے کے لیے 119 ارکان پارلیمنٹ کی حمایت کی ضرورت پڑے گی۔ راجیہ سبھا میں بی جے پی کے 98 ارکان ہیں۔ تاہم اسے این ڈی اے کی حلیف پارٹیوں جے ڈی یو، ٹی ڈی پی، شیو سینا (شندے گروپ) اور این سی پی کی حمایت حاصل ہے جس کی وجہ سے راجیہ سبھا سے بھی وقف ترمیمی بل کے پاس ہونے کا قوی امکان ہے۔

راجیہ سبھا میں این ڈی اے کے ارکان کی تعداد 115 ہے۔ اس کے علاوہ چھ نامزد ارکان بھی ہیں جو ووٹنگ میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ انہیں ملا کر ایوان بالا میں این ڈی اے کی تعداد 121 تک پہنچ جاتی ہے، جب کہ بل کو پاس کرانے صرف 119 ووٹوں کی ضرورت ہے۔ وہیں انڈیا اتحاد کے پاس راجیہ سبھا میں کانگریس کے 27 ارکان کو ملا کر کل 85 ایم پیز ہیں۔ وہیں راجیہ سبھا میں وائی ایس آر کانگریس، بی جے ڈی اور اے آئی اے ڈی ایم کے جیسی پارٹیاں کسی بھی طرف جا سکتی ہیں۔

واضح رہے کہ وقف ترمیمی اس سے پہلے بل لوک سبھا سے پاس ہو چکا ہے۔ لوک سبھا میں بحث کے بعد ہوئی ووٹنگ میں کل 464 ووٹوں میں سے 288 ووٹ بل کے حق میں اور 232 مخالفت میں پڑے۔ لوک سبھا میں وقف ترمیمی بل پر 12 گھنٹوں سے زیادہ وقت تک بحث ہوئی۔ اگر یہ بل راجیہ سبھا سے بھی پاس ہوجاتا ہے تو اسے منظوری کے لیے صدر جمہوریہ کے پاس بھیج دیا جائے گا۔ صدر جمہوریہ کے دستخط کے بعد یہ باضابطہ قانون کی شکل اختیار کر لے گا۔

لوک سبھا سے منظور ہونے کے بعد وقف ترمیمی بل آج بروز جمعرات پارلیمنٹ کے ایوان بالا میں پیش کیا جائے گا۔ پارلیمانی اور اقلیتی امور کے مرکزی وزیر کرن رجیجو آج دوپہر ایک بجے راجیہ سبھا میں وقف ترمیمی بل پیش کریں گے۔

واضح رہے کہ راجیہ سبھا میں فی الحال 236 ممبران پارلیمنٹ ہیں۔ یہاں بل پاس ہونے کے لیے 119 ارکان پارلیمنٹ کی حمایت کی ضرورت پڑے گی۔ راجیہ سبھا میں بی جے پی کے 98 ارکان ہیں۔ تاہم اسے این ڈی اے کی حلیف پارٹیوں جے ڈی یو، ٹی ڈی پی، شیو سینا (شندے گروپ) اور این سی پی کی حمایت حاصل ہے جس کی وجہ سے راجیہ سبھا سے بھی وقف ترمیمی بل کے پاس ہونے کا قوی امکان ہے۔

راجیہ سبھا میں این ڈی اے کے ارکان کی تعداد 115 ہے۔ اس کے علاوہ چھ نامزد ارکان بھی ہیں جو ووٹنگ میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ انہیں ملا کر ایوان بالا میں این ڈی اے کی تعداد 121 تک پہنچ جاتی ہے، جب کہ بل کو پاس کرانے صرف 119 ووٹوں کی ضرورت ہے۔ وہیں انڈیا اتحاد کے پاس راجیہ سبھا میں کانگریس کے 27 ارکان کو ملا کر کل 85 ایم پیز ہیں۔ وہیں راجیہ سبھا میں وائی ایس آر کانگریس، بی جے ڈی اور اے آئی اے ڈی ایم کے جیسی پارٹیاں کسی بھی طرف جا سکتی ہیں۔

واضح رہے کہ وقف ترمیمی اس سے پہلے بل لوک سبھا سے پاس ہو چکا ہے۔ لوک سبھا میں بحث کے بعد ہوئی ووٹنگ میں کل 464 ووٹوں میں سے 288 ووٹ بل کے حق میں اور 232 مخالفت میں پڑے۔ لوک سبھا میں وقف ترمیمی بل پر 12 گھنٹوں سے زیادہ وقت تک بحث ہوئی۔ اگر یہ بل راجیہ سبھا سے بھی پاس ہوجاتا ہے تو اسے منظوری کے لیے صدر جمہوریہ کے پاس بھیج دیا جائے گا۔ صدر جمہوریہ کے دستخط کے بعد یہ باضابطہ قانون کی شکل اختیار کر لے گا۔

متعلقہ خبر: وقف بل منظور: طویل بحث کے بعد لوک سبھا نے وقف ترمیمی بل کو 288 ووٹوں کے ساتھ پاس کردیا

وقف ترمیمی بل میں کیا ہے؟ جانیے حکومت کی منشا، اس سے ہونے والی تبدیلیاں اور مسلمانوں کے خدشات

وقف ترمیمی بل کو روکنے میں مسلم تنظیموں کی کامیابی کا امکان کتنا ہے، جانیں اعداد و شمار

وقف ترمیمی بل کے قانون بننے پر کیا کیا اثرات مرتب ہوں گے؟

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.