ETV Bharat / bharat

وقف ترمیمی بل 2024، لوک سبھا میں پاس ہونے کے بعد راجیہ سبھا میں بھی منظور - WAQF BILL PASSED IN RAJYA SABHA

وقف میں کسی غیر مسلم کی مداخلت نہیں، وقف کی باڈی سیکولر ہو، ہندو مسلم ایک ساتھ ہوں، مسلمانوں کے خلاف نفرت کیوں؟ پڑھیں تفصیل

وقف ترمیمی بل راجیہ سبھا میں بھی منظور
وقف ترمیمی بل راجیہ سبھا میں بھی منظور (Sansad TV)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : April 4, 2025 at 2:36 AM IST

Updated : April 4, 2025 at 2:44 AM IST

10 Min Read

دہلی: وقف ترمیمی بل 2024 کو پارلیمنٹ کے راجیہ سبھا میں بھی منظور کر لیا گیا ہے۔ وقف ترمیمی بل 2024 لوک سبھا کے بعد اب راجیہ سبھا سے بھی پاس ہو چکا ہے۔ راجیہ سبھا میں ڈویژن کے دوران اس بل کے حق میں 128 اور مخالفت میں 95 ووٹ پڑے۔ اس سے پہلے پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے جمعرات کی دوپہر 1 بجے کے قریب بل پیش کر کے بحث کی شروعات کر دی تھی۔ ایوان بالا میں اس بل پر بحث کے لیے آٹھ گھنٹے کا وقت مقرر کیا گیا تھا۔ لیکن اس بل پر راجیہ سبھا میں بحث 13 گھنٹوں سے بھی زیادہ چلی۔ اس سے قبل اس بل پر لوک سبھا میں 12 گھنٹے سے زیادہ وقت تک بحث ہوئی تھی۔

بحث کے بعد وقف بل پر ووٹنگ ہوئی جس میں 288 ووٹ حمایت میں اور 232 ووٹ مخالفت میں ڈالے گئے۔ اکثریت کی بنیاد پر یہ بل ایوان زیریں سے پاس ہونے کے بعد ایوان بالا میں منظوری کے لیے پیش کیا گیا تھا۔ یہاں بھی این ڈی اے کو اکثریت حاصل ہے اور ممکنہ طور پر اسے اس بل کو پاس ہونے میں کسی رکاوٹ کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔

اب یہاں سے پاس ہونے کے بعد اس بل کو صدر جمہوریہ کے پاس دستخط کے لیے بھیج دیا جائے گا۔ وقف ترمیمی بل پر راجیہ سبھا میں بحث 12 گھنٹوں زیادہ جاری رہی۔

وقف میں کسی غیر مسلم کی مداخلت نہیں

اقلیتی امور کے وزیر کرن رجیجو نے جب اس بل کو راجیہ سبھا میں پیش کیا۔ راجیہ سبھا میں بل پیش کرتے ہوئے کرن رجیجو نے کہا کہ وقف میں کسی غیر مسلم کی مداخلت نہیں ہوگی۔ کرن رجیجو نے زور دے کر راجیہ سبھا میں کہا کہ مسلمانوں پر عمل کرنے کا فیصلہ اسی طرح کیا جائے گا جیسا کہ اب ہے۔ بل کی منظوری سے کسی بھی مسلمان کو نقصان نہیں پہنچے گا۔...

کرن رجیجو نے طویل بحث کا جواب دیا

اس سے پہلے راجیہ سبھا میں وقف بل پر بحث مکمل ہوئی۔ اقلیتی امور کے وزیر کرن رجیجو نے اس بحث کا جواب دیا۔ کرن رجیجو نے کہا کہ جب وہ آرہے تھے تو لابی میں موجود بہت سے ارکان نے پوچھا کہ اس میں مزید کتنا وقت لگے گا۔ ہم نے ان سے کہا کہ اب ہم ایک اور بزنس لیں گے۔ تو میں جلدی سے جواب ختم کر دوں گا۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی بل اور اس مسودے میں بہت فرق ہے جو آج راجیہ سبھا سے پاس ہونے جا رہا ہے۔

تجاویز پر بحث آپ کے اصرار پر ہوئی

رجیجو نے کہا کہ یہ ٹھیک ہے کہ جے پی سی میں آپ کو اتنا وقت نہیں ملا جتنا آپ چاہتے تھے، لیکن پھر بھی بہت سی تجاویز ہیں جو ہم نے وقف املاک میں آپ کے اصرار پر لی ہیں اور جو موجودہ جائیداد کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہیں کریں گی، یہ بھی آپ کی تجویز پر کی گئی ہے۔ کلکٹر کے عہدے سے اوپر کا افسر آپ کی ہدایت پر ہی تعینات کیا گیا۔

اکثریت والا ہی حکومت بناتا ہے

انہوں نے کہا کہ جمہوریت اکثریت پر چلتی ہے۔ جس کے پاس اکثریت ہو وہی حکومت بناتا ہے۔ آپ نے کہا کہ ٹربیونل میں تین ممبران ہونے چاہئیں، ہم نے اسے بھی مان لیا۔ اپیندر کشواہا جی کے کہے گئے آخری نکتے کو شامل کرتے ہوئے، میں یہ کہنا چاہوں گا کہ میرے کہنے کے بعد بھی اسے دہرایا گیا ہے۔

وقف کی باڈی سیکولر ہو، ہندو مسلم ایک ساتھ ہوں

کرن رجیجو نے کہا کہ آپ چاہتے ہیں کہ وقف بورڈ میں صرف مسلمان ہی بیٹھیں۔ ہندوؤں یا کسی دوسرے مذہب کے لوگوں سے کوئی جھگڑا ہو تو اسے کیسے حل کیا جائے گا؟ اس قسم کی باڈی جو ہے وہ سیکولر ہونا چاہیے۔ اس میں چار لوگ ہیں تو وہ فیصلہ کیسے بدل سکتے ہیں۔ وہ صرف اپنی مہارت کا استعمال کرکے فیصلہ بدل سکتے ہیں۔

آپ کو یہ کبھی نہیں بھولنا چاہیے کہ ایک بار جب آپ اسے وقف قرار دے دیتے ہیں تو آپ اس کی حیثیت کو تبدیل نہیں کر سکتے۔ ایک بار وقف، ہمیشہ وقف۔ اس لیے سوچ سمجھ کر کرنا چاہیے۔ کیا ہمیں اس میں من مانی کچھ کرنے کی اجازت ہونی چاہیے؟ آغاخانی، شیعہ، سنی، ہر برادری کے لوگ ہمارے پاس آئے اور کہا کہ اس بل کو جلد از جلد پاس کیا جائے کیونکہ چند لوگوں نے پوری جائیداد پر قبضہ کر رکھا ہے۔

وقف بل کی مخالفت میں عمران پرتاپ گڑھی کا شاعرانہ انداز

کانگریس راجیہ سبھا رکن عمران پرتاپ گڑھی نے وقف بل کی سخت مخالفت کی۔ اس موقع پر انہوں نے شاعرانہ انداز میں کہا:

"ہمیں کو قاتل کہے گی دنیا

ہمارا ہی قتلِ عام ہوگا

ہمیں کنویں کھودتے پھریں گے

ہمیں پر پانی حرام ہوگا"

کانگریس ایم پی نے الزام لگایا کہ حکومت کہہ رہی ہے کہ یہ بل مسلم خواتین کے مفاد میں ہے، جب کہ حقیقت یہ ہے کہ یہ مسلم کمیونٹی کے خلاف سیاسی ایجنڈا ہے۔

بھارت مسلمانوں کا ہے!

1947 میں جامع مسجد کی تاریخی سیڑھیوں پر کھڑے ہو کر بھارت رتن مولانا ابوالکلام آزاد صاحب نے کہا تھا کہ کہاں جا رہے ہو مسلمان؟ یہ آپ کا ملک ہے۔ یہاں تمہارے آباؤ اجداد کی قبریں ہیں۔ اس وقت مولانا آزاد کی آواز سن کر لوگوں نے سروں سے بنڈل نیچے کر لیے تھے۔ آج اسی دہلی میں موجود ملک کی پارلیمنٹ میں ایک بل آیا ہے، جو ہم سے اسی جامع مسجد کی سیڑھیوں کا ثبوت مانگے گا..." کانگریس کے رکن پارلیمنٹ عمران پرتاپ گڑھی نے راجیہ سبھا میں وقف ترمیمی بل پر اپنی تقریر کا آغاز اس انداز میں کیا۔

مسلمانوں کے خلاف نفرت

عمران پرتاپ گڑھی نے کہا کہ حکومت ملک کے مسلمانوں کے تئیں نفرت میں اس قدر اندھی ہو چکی ہے کہ ملک کی پارلیمنٹ میں کھلے عام جھوٹ بولا جا رہا ہے۔ وقف ٹریبونل کے فیصلوں کو چیلنج کیا گیا تو جھوٹ بولا گیا۔ سچ تو یہ ہے کہ ہائی کورٹ نہ صرف وقف ٹریبونل کے فیصلے پر نظرثانی کر سکتی ہے بلکہ اسے تبدیل بھی کر سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ وقف بورڈ خود اپنی زمینوں کے لیے کئی عدالتوں میں مقدمات لڑ رہا ہے۔ برطانوی حکومت کے دارالحکومت کولکتہ سے دہلی منتقل کرنے کے فیصلے کے بعد عمران پرتاپ گڑھی نے وقف بل پر بحث کی۔ لوٹینز (Lutyens) کے بارے میں تبادلۂ خیال کیا۔ الزام ہے کہ دہلی میں 123 جائیدادوں پر حکومت کی نظر ہے۔

ملک کی آزادی میں مسلمانوں کا کردار

عمران پرتاپ گڑھی نے کہا کہ ہم نے بھی ملک کی آزادی میں اپنا حصہ ڈالا ہے۔ جب اشفاق اللہ خان فیض آباد جیل میں پھانسی کے پھندے پر لٹکا دیے جا رہے تھے تو وہ اسی سرزمین کے لیے لٹک رہے تھے۔ اس دوران عمران پرتاپ گڑھی نے مولانا آفریدی، مہاویر چکر کے فاتح بریگیڈیئر عثمان اور پرم ویر چکر کے فاتح ویر عبدالحمید پر گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی اس ملک کی زمین کو خون کی ضرورت پڑے گی، سنیے وزیر داخلہ جی، عمران کو آپ سے دو قدم آگے کھڑے پائے جائیں گے۔ یہ میں آپ کو یقین دہانی کے ساتھ بتا رہا ہوں۔ میں حکومت سے کہنا چاہتا ہوں کہ وہ ہماری عبادت گاہوں اور ہمارے گھروں پر بلڈوزر نہ چلائے۔ ہمیں اپنے کمروں میں سکون سے سونے دو۔

حزب اختلاف پر رجیجو کی تنقید

دیکھیں کل سے اس کا کتنا استقبال ہوتا ہے۔ یہ ہم نہیں بلکہ آپ ہیں جو مسلمانوں کو ڈرا رہے ہیں اور انہیں قومی دھارے سے باہر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جس نے سی اے اے پر کہا تھا کہ اس کی منظوری کے بعد مسلمانوں کی شہریت چھین لی جائے گی۔ کسی کی شہریت چھین لی گئی۔ یہ بل آج پاس ہو جائے گا اور اس سے کسی ایک مسلمان کو نقصان نہیں پہنچے گا، اس سے کروڑوں مسلمانوں کو فائدہ ہوگا۔

کرن رجیجو نے کہا کہ میں ان تمام ممبران کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا جنہوں نے اس بحث میں حصہ لیا۔ ہم نے رات گئے تک ایک ساتھ کام کیا ہے۔ یہاں سے بھیجنے کے لیے یہ ایک اچھا پیغام ہے۔ بڑے دل کا مظاہرہ کریں اور اس بل کو متفقہ طور پر منظور کرانے کی حمایت کریں۔

اوپیندر کشواہا نے وقف بل کی حمایت

قبل ازیں آر ایل ایم کے سربراہ اور مرکزی وزیر اوپیندر کشواہا نے وقف بل کی حمایت کی ہے۔ اپیندر کشواہا نے بھی اپوزیشن سے حمایت کی اپیل کی اور کہا کہ اس بل کو لانے کی وجوہات پر زیادہ بحث نہیں ہوئی۔ اگر آپ کو حکومت پر بھروسہ نہیں ہے تو اس پر بھروسہ نہ کریں، لیکن کم از کم اپنی بنائی ہوئی سچر کمیٹی پر بھروسہ کریں۔ یہ ایک تاریخی لمحہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

دہلی: وقف ترمیمی بل 2024 کو پارلیمنٹ کے راجیہ سبھا میں بھی منظور کر لیا گیا ہے۔ وقف ترمیمی بل 2024 لوک سبھا کے بعد اب راجیہ سبھا سے بھی پاس ہو چکا ہے۔ راجیہ سبھا میں ڈویژن کے دوران اس بل کے حق میں 128 اور مخالفت میں 95 ووٹ پڑے۔ اس سے پہلے پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے جمعرات کی دوپہر 1 بجے کے قریب بل پیش کر کے بحث کی شروعات کر دی تھی۔ ایوان بالا میں اس بل پر بحث کے لیے آٹھ گھنٹے کا وقت مقرر کیا گیا تھا۔ لیکن اس بل پر راجیہ سبھا میں بحث 13 گھنٹوں سے بھی زیادہ چلی۔ اس سے قبل اس بل پر لوک سبھا میں 12 گھنٹے سے زیادہ وقت تک بحث ہوئی تھی۔

بحث کے بعد وقف بل پر ووٹنگ ہوئی جس میں 288 ووٹ حمایت میں اور 232 ووٹ مخالفت میں ڈالے گئے۔ اکثریت کی بنیاد پر یہ بل ایوان زیریں سے پاس ہونے کے بعد ایوان بالا میں منظوری کے لیے پیش کیا گیا تھا۔ یہاں بھی این ڈی اے کو اکثریت حاصل ہے اور ممکنہ طور پر اسے اس بل کو پاس ہونے میں کسی رکاوٹ کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔

اب یہاں سے پاس ہونے کے بعد اس بل کو صدر جمہوریہ کے پاس دستخط کے لیے بھیج دیا جائے گا۔ وقف ترمیمی بل پر راجیہ سبھا میں بحث 12 گھنٹوں زیادہ جاری رہی۔

وقف میں کسی غیر مسلم کی مداخلت نہیں

اقلیتی امور کے وزیر کرن رجیجو نے جب اس بل کو راجیہ سبھا میں پیش کیا۔ راجیہ سبھا میں بل پیش کرتے ہوئے کرن رجیجو نے کہا کہ وقف میں کسی غیر مسلم کی مداخلت نہیں ہوگی۔ کرن رجیجو نے زور دے کر راجیہ سبھا میں کہا کہ مسلمانوں پر عمل کرنے کا فیصلہ اسی طرح کیا جائے گا جیسا کہ اب ہے۔ بل کی منظوری سے کسی بھی مسلمان کو نقصان نہیں پہنچے گا۔...

کرن رجیجو نے طویل بحث کا جواب دیا

اس سے پہلے راجیہ سبھا میں وقف بل پر بحث مکمل ہوئی۔ اقلیتی امور کے وزیر کرن رجیجو نے اس بحث کا جواب دیا۔ کرن رجیجو نے کہا کہ جب وہ آرہے تھے تو لابی میں موجود بہت سے ارکان نے پوچھا کہ اس میں مزید کتنا وقت لگے گا۔ ہم نے ان سے کہا کہ اب ہم ایک اور بزنس لیں گے۔ تو میں جلدی سے جواب ختم کر دوں گا۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی بل اور اس مسودے میں بہت فرق ہے جو آج راجیہ سبھا سے پاس ہونے جا رہا ہے۔

تجاویز پر بحث آپ کے اصرار پر ہوئی

رجیجو نے کہا کہ یہ ٹھیک ہے کہ جے پی سی میں آپ کو اتنا وقت نہیں ملا جتنا آپ چاہتے تھے، لیکن پھر بھی بہت سی تجاویز ہیں جو ہم نے وقف املاک میں آپ کے اصرار پر لی ہیں اور جو موجودہ جائیداد کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہیں کریں گی، یہ بھی آپ کی تجویز پر کی گئی ہے۔ کلکٹر کے عہدے سے اوپر کا افسر آپ کی ہدایت پر ہی تعینات کیا گیا۔

اکثریت والا ہی حکومت بناتا ہے

انہوں نے کہا کہ جمہوریت اکثریت پر چلتی ہے۔ جس کے پاس اکثریت ہو وہی حکومت بناتا ہے۔ آپ نے کہا کہ ٹربیونل میں تین ممبران ہونے چاہئیں، ہم نے اسے بھی مان لیا۔ اپیندر کشواہا جی کے کہے گئے آخری نکتے کو شامل کرتے ہوئے، میں یہ کہنا چاہوں گا کہ میرے کہنے کے بعد بھی اسے دہرایا گیا ہے۔

وقف کی باڈی سیکولر ہو، ہندو مسلم ایک ساتھ ہوں

کرن رجیجو نے کہا کہ آپ چاہتے ہیں کہ وقف بورڈ میں صرف مسلمان ہی بیٹھیں۔ ہندوؤں یا کسی دوسرے مذہب کے لوگوں سے کوئی جھگڑا ہو تو اسے کیسے حل کیا جائے گا؟ اس قسم کی باڈی جو ہے وہ سیکولر ہونا چاہیے۔ اس میں چار لوگ ہیں تو وہ فیصلہ کیسے بدل سکتے ہیں۔ وہ صرف اپنی مہارت کا استعمال کرکے فیصلہ بدل سکتے ہیں۔

آپ کو یہ کبھی نہیں بھولنا چاہیے کہ ایک بار جب آپ اسے وقف قرار دے دیتے ہیں تو آپ اس کی حیثیت کو تبدیل نہیں کر سکتے۔ ایک بار وقف، ہمیشہ وقف۔ اس لیے سوچ سمجھ کر کرنا چاہیے۔ کیا ہمیں اس میں من مانی کچھ کرنے کی اجازت ہونی چاہیے؟ آغاخانی، شیعہ، سنی، ہر برادری کے لوگ ہمارے پاس آئے اور کہا کہ اس بل کو جلد از جلد پاس کیا جائے کیونکہ چند لوگوں نے پوری جائیداد پر قبضہ کر رکھا ہے۔

وقف بل کی مخالفت میں عمران پرتاپ گڑھی کا شاعرانہ انداز

کانگریس راجیہ سبھا رکن عمران پرتاپ گڑھی نے وقف بل کی سخت مخالفت کی۔ اس موقع پر انہوں نے شاعرانہ انداز میں کہا:

"ہمیں کو قاتل کہے گی دنیا

ہمارا ہی قتلِ عام ہوگا

ہمیں کنویں کھودتے پھریں گے

ہمیں پر پانی حرام ہوگا"

کانگریس ایم پی نے الزام لگایا کہ حکومت کہہ رہی ہے کہ یہ بل مسلم خواتین کے مفاد میں ہے، جب کہ حقیقت یہ ہے کہ یہ مسلم کمیونٹی کے خلاف سیاسی ایجنڈا ہے۔

بھارت مسلمانوں کا ہے!

1947 میں جامع مسجد کی تاریخی سیڑھیوں پر کھڑے ہو کر بھارت رتن مولانا ابوالکلام آزاد صاحب نے کہا تھا کہ کہاں جا رہے ہو مسلمان؟ یہ آپ کا ملک ہے۔ یہاں تمہارے آباؤ اجداد کی قبریں ہیں۔ اس وقت مولانا آزاد کی آواز سن کر لوگوں نے سروں سے بنڈل نیچے کر لیے تھے۔ آج اسی دہلی میں موجود ملک کی پارلیمنٹ میں ایک بل آیا ہے، جو ہم سے اسی جامع مسجد کی سیڑھیوں کا ثبوت مانگے گا..." کانگریس کے رکن پارلیمنٹ عمران پرتاپ گڑھی نے راجیہ سبھا میں وقف ترمیمی بل پر اپنی تقریر کا آغاز اس انداز میں کیا۔

مسلمانوں کے خلاف نفرت

عمران پرتاپ گڑھی نے کہا کہ حکومت ملک کے مسلمانوں کے تئیں نفرت میں اس قدر اندھی ہو چکی ہے کہ ملک کی پارلیمنٹ میں کھلے عام جھوٹ بولا جا رہا ہے۔ وقف ٹریبونل کے فیصلوں کو چیلنج کیا گیا تو جھوٹ بولا گیا۔ سچ تو یہ ہے کہ ہائی کورٹ نہ صرف وقف ٹریبونل کے فیصلے پر نظرثانی کر سکتی ہے بلکہ اسے تبدیل بھی کر سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ وقف بورڈ خود اپنی زمینوں کے لیے کئی عدالتوں میں مقدمات لڑ رہا ہے۔ برطانوی حکومت کے دارالحکومت کولکتہ سے دہلی منتقل کرنے کے فیصلے کے بعد عمران پرتاپ گڑھی نے وقف بل پر بحث کی۔ لوٹینز (Lutyens) کے بارے میں تبادلۂ خیال کیا۔ الزام ہے کہ دہلی میں 123 جائیدادوں پر حکومت کی نظر ہے۔

ملک کی آزادی میں مسلمانوں کا کردار

عمران پرتاپ گڑھی نے کہا کہ ہم نے بھی ملک کی آزادی میں اپنا حصہ ڈالا ہے۔ جب اشفاق اللہ خان فیض آباد جیل میں پھانسی کے پھندے پر لٹکا دیے جا رہے تھے تو وہ اسی سرزمین کے لیے لٹک رہے تھے۔ اس دوران عمران پرتاپ گڑھی نے مولانا آفریدی، مہاویر چکر کے فاتح بریگیڈیئر عثمان اور پرم ویر چکر کے فاتح ویر عبدالحمید پر گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی اس ملک کی زمین کو خون کی ضرورت پڑے گی، سنیے وزیر داخلہ جی، عمران کو آپ سے دو قدم آگے کھڑے پائے جائیں گے۔ یہ میں آپ کو یقین دہانی کے ساتھ بتا رہا ہوں۔ میں حکومت سے کہنا چاہتا ہوں کہ وہ ہماری عبادت گاہوں اور ہمارے گھروں پر بلڈوزر نہ چلائے۔ ہمیں اپنے کمروں میں سکون سے سونے دو۔

حزب اختلاف پر رجیجو کی تنقید

دیکھیں کل سے اس کا کتنا استقبال ہوتا ہے۔ یہ ہم نہیں بلکہ آپ ہیں جو مسلمانوں کو ڈرا رہے ہیں اور انہیں قومی دھارے سے باہر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جس نے سی اے اے پر کہا تھا کہ اس کی منظوری کے بعد مسلمانوں کی شہریت چھین لی جائے گی۔ کسی کی شہریت چھین لی گئی۔ یہ بل آج پاس ہو جائے گا اور اس سے کسی ایک مسلمان کو نقصان نہیں پہنچے گا، اس سے کروڑوں مسلمانوں کو فائدہ ہوگا۔

کرن رجیجو نے کہا کہ میں ان تمام ممبران کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا جنہوں نے اس بحث میں حصہ لیا۔ ہم نے رات گئے تک ایک ساتھ کام کیا ہے۔ یہاں سے بھیجنے کے لیے یہ ایک اچھا پیغام ہے۔ بڑے دل کا مظاہرہ کریں اور اس بل کو متفقہ طور پر منظور کرانے کی حمایت کریں۔

اوپیندر کشواہا نے وقف بل کی حمایت

قبل ازیں آر ایل ایم کے سربراہ اور مرکزی وزیر اوپیندر کشواہا نے وقف بل کی حمایت کی ہے۔ اپیندر کشواہا نے بھی اپوزیشن سے حمایت کی اپیل کی اور کہا کہ اس بل کو لانے کی وجوہات پر زیادہ بحث نہیں ہوئی۔ اگر آپ کو حکومت پر بھروسہ نہیں ہے تو اس پر بھروسہ نہ کریں، لیکن کم از کم اپنی بنائی ہوئی سچر کمیٹی پر بھروسہ کریں۔ یہ ایک تاریخی لمحہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

Last Updated : April 4, 2025 at 2:44 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.