چندولی: اترپردیش کے ضلع چندولی میں نوگڑھ علاقے کے جے موہنی جنگل میں تین نوجوانوں نے ایک لڑکی کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کی۔ لڑکی ایک نوجوان کے ساتھ بائیک پر گہیلا بابا مندر کا درشن کرکے واپس آرہی تھی۔ اس دوران ملزمین نے اسے راستے میں روک لیا۔ اس کے بعد نوجوان کو درخت سے باندھ کر اسے درندگی کا نشانہ بنایا جس کی وجہ سے لڑکی بے ہوش ہو گئی۔ ملزمین واردات کے بعد فرار ہو گئے۔ ہوش میں آنے کے بعد لڑکی نے درخت سے بندھے نوجوان کو چھڑایا۔ پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔
سون بھدرا ضلع کے رابرٹس گنج کی رہنے والی 17 سالہ لڑکی 12ویں جماعت کی طالبہ ہے۔ جمعرات کو وہ مادھو پور واقع کالج میں پڑھنے گئی تھی۔ یہاں سے، وہ گاؤں کے نوجوانوں کے ساتھ نوگڑھ میں گہیلا بابا کے مندر کے درشن کے لیے بائیک پر گئی تھی۔ درشن کے بعد وہ نوجوان کے ساتھ واپس آرہی تھی۔
اس دوران اسی گاؤں کے رہنے والے تین نوجوانوں نے اسے مندر سے تقریباً 100 میٹر دور جے موہنی پوستا گاؤں کے جنگل میں روک لیا۔ اس کے بعد وہ تینوں لڑکی کے ساتھ گندی حرکتیں کرنے لگے۔ اس کے ساتھ موجود نوجوان نے مخالف کی تو ملزمین نے اسے ڈرایا دھمکایا اور اسے رسی سے درخت کے ساتھ باندھ دیا۔ اس کے بعد تینوں نے لڑکی کے ساتھ گینگ ریپ کیا۔
ملزمین کی حیوانیت کی وجہ سے لڑکی بے ہوش ہو گئی۔ واردات کے بعد ملزمین موقعے سے فرار ہو گئے۔ ہوش میں آنے کے بعد متاثرہ نے نوجوان کی رسی کھولی۔ اس کے بعد دونوں نے گھر پہنچ کر اہل خانہ کو اپنا حال سنایا۔ لڑکی کے والد نے جمعہ کو نوگڑھ تھانے میں شکایت درج کرائی۔
ایس او کرپیندر پرتاپ سنگھ نے بتایا کہ شکایت کی بنیاد پر ابھیشیک، سنیل اور شیوم کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ ملزمین کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ وہ جلد پکڑے جائیں گے۔
شادی شدہ نوجوان نے لڑکی کو محبت کے جال میں پھنسا کر زیادتی کا نشانہ بنایا، حاملہ ہونے پر چھوڑ دیا