چنڈی گڑھ: آنجہانی پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کے یوم پیدائش 11 جون کو ان کا خاندان ایک نئے البم کی ریلیز کے ساتھ منانے کی تیاری کر رہا ہے۔ تاہم، اس دوران ایک اور تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے۔ لندن میں مقیم ایک غیر ملکی چینل نے اسی دن سوہو ہاؤس، جوہو، ممبئی میں موسے والا کی زندگی پر ایک دستاویزی فلم کی نمائش کا فیصلہ کیا ہے۔ ۔ اس اقدام کی سختی سے مخالفت کرتے ہوئے موسے والا کے والد بلکور سنگھ نے چینل کو قانونی نوٹس بھیجا ہے اور ممبئی پولیس کے ڈی جی پی اور جوہو پولیس اسٹیشن کو خط لکھ کر اسکریننگ روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
خاندان کے قانونی مشیر گربندر سنگھ کے مطابق، قانونی نوٹس میں فلم سازوں پر الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے سدھو موسے والا کے بارے میں ذاتی تفصیلات اور ان کے قتل اور جاری تحقیقات سے متعلق مواد کو خاندان کی رضامندی کے بغیر شامل کیا ہے۔ بلکور سنگھ نے کہا ہے کہ ایسا مواد قانونی کارروائی پر منفی اثر ڈال سکتا ہے اور یہ خاندان کے لیے ذہنی طور پر پریشان کن ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایسی کوئی بھی حرکت یا اسکریننگ، جو رسمی منظوری کے بغیر کی گئی ہے، بھارتی قانون اور خاندان کی رازداری کی خلاف ورزی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سدھو موسے والا کی ماں نے 58 سال کی عمر میں بیٹے کو جنم دیا - Charan Kaur Balkaur Singh Baby Boy
بلکور سنگھ نے زور دے کر کہا کہ "جب تک قانونی مقدمہ اپنے انجام تک نہیں پہنچ جاتا، ہم اس معاملے سے متعلق کسی بھی دستاویزی فلم، کتاب یا میڈیا مواد کو جاری کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ یہ شوبھدیپ سنگھ سدھو کے قتل کیس میں جاری عدالتی کارروائی کو متاثر کر سکتا ہے۔" انہوں نے چینل کے ان دعوؤں کو بھی مسترد کیا کہ دوستوں یا خاندان والوں نے فلم سازوں کے ساتھ تعاون کیا تھا، انہیں جھوٹا قرار دیا۔ سنگھ نے خبردار کیا کہ اگر ممبئی پولیس کارروائی کرنے میں ناکام رہی تو وہ سخت قانونی کارروائی کے لیے عدالتوں سے رجوع کریں گے۔