حیدرآباد: پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد پاکستان اور ہندوستان کے بیچ کشیدگی بڑھ گئی ہے۔ دریں اثنا حکومت ہند نے پاکستانی شہریوں کا ویزا منسوخ کرتے ہوئے بھارت سے نکل جانے کا حکم جاری کر دیا جس سے غیر قانونی طریقے سے ہندوستان میں داخل ہوئی سیما حیدر کی گھبراہٹ بڑھ گئی ہے۔
سیما نے حال ہی میں اپنے وکیل کے توسط سے ایک ویڈیو جاری کر کے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعلیٰ یوگی سے اپیل کی کہ مجھے ہندوستان میں رہنے دیا جائے۔ سیما نے خود کو بھارت کی بہو بتاتے ہوئے حکومت سے جذباتی اپیل کی ہے۔
ویڈیو میں سیما کہتی ہے کہ ''میں پاکستان کی بیٹی تھی، لیکن اب بھارت کی بہو ہوں۔ میں پاکستان نہیں جانا چاہتی۔ میں مودی جی اور یوگی جی سے اپیل کرتی ہوں کہ مجھے ہندوستان میں رہنے دیں۔ سیما نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے بھارت کے سچن مینا سے شادی کرنے کے بعد ہندو مذہب اختیار کر لیا ہے۔
ویزا معطلی سے سیما حیدر خوفزدہ
واضح رہے کہ سیما حیدر نے 2023 میں بھارتی شہری سچن مینا کے ساتھ رہنے کے لیے پاکستان چھوڑ دیا تھا۔ دونوں کا دعویٰ ہے کہ ان کی ملاقات 2019 میں ایک آن لائن گیمنگ ایپ کے ذریعے ہوئی تھی، جس کے بعد دونوں میں محبت ہو گئی۔ حالانکہ پہلے ہی اس کی شادی پاکستان کے سندھ میں غلام حیدر نام کے شخص سے ہو چکی تھی اور اس کے چار بچے تھے۔ وہ 2023 میں اپنے چار بچوں کے ساتھ نیپال کے راستے غیر قانونی طریقے سے بھارت میں داخل ہوئی تھی۔
سیما حیدر کا دعویٰ ہے کہ وہ اب پاکستانی شہری نہیں ہے۔ اس نے گریٹر نوئیڈا کے رہائشی سچن مینا سے شادی کر لی ہے اور حال ہی میں اس نے ایک بیٹی 'بھارتی مینا' کو جنم دیا ہے۔ اس کا دعویٰ ہے کہ اس کی شہریت اب اس کے ہندوستانی شوہر سے جڑی ہے، اس لیے حکومت کے حکم (پاکستانیوں کے بھارت چھوڑنے) کا اطلاق اس پر نہیں ہونا چاہیے۔"
پہلے شوہر غلام حیدر کا حکومت ہند سے مطالبہ
وہیں غلام حیدر کے پہلے شوہر غلام حیدر نے اپنے یوٹیوب چینل پر 37 منٹ کا ایک ویڈیو جاری کر کے حکومت ہند سے ایک بار پھر سیما حیدر کو جیل بھیجنے اور ان کے بچوں کو پاکستان واپس بھیجنے کا مطالبہ کیا ہے۔ غلام حیدر نے پہلگام حملے کے بعد بھارتی حکومت کی جانب سے پاکستانیوں کے ویزہ منسوخی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت نے پاکستانی شہریوں کو واپس جانے کو کہا ہے کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اچھے نہیں ہیں۔ انہوں نے وزیر اعظم مودی اور وزیر خارجہ جے شنکر سے سیما حیدر کو سخت سزا دینے کی اپیل کی اور اپنے چار بچوں کو جو 'پاکستانی شہری ہیں' انہیں واپس پاکستان بھیجنے کا مطالبہ کیا۔
غلام حیدر نے کہا کہ کام اور کاروبار کے لیے ویزہ لے کر بھارت جانے والے پاکستانیوں کو 48 گھنٹے میں ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے، لیکن بغیر ویزہ کے بھارت میں داخل ہونے والوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی ہے۔ اس سے غلط پیغام جائے گا۔ غلام نے مزید کہا کہ اگر اس کے چار بچوں کو ہندوستانی شہریت دی جارہی ہے تو سب سے پہلے انہیں یعنی بچوں کے باپ کو بھارتی شہریت ملنی چاہیے۔
مزید پڑھیں: پہلگام حملہ: سیما حیدر پاکستان واپس جائیں گی؟ پاکستانیوں کو 48 گھنٹوں میں ملک چھوڑنے کا الٹی میٹم
پاکستانی سے شادی کرنے والی ثناء کا اپنے بچوں کو اکیلے پاکستان بھیجنے سے انکار، جانیں اب کیا ہوگا
پاکستانی شہریوں کے بھارت چھوڑنے کا آج آخری دن، کئی خاندان بکھر گئے
'مجھے پاکستان جانے دو'... سرحد پر چلاتی ہوئیں بولی مسلم خواتین
اٹاری واگھہ بارڈر پر پاکستانی شہریوں کا ہجوم، وطن لوٹ رہے پاکستانیوں نے کیا کہا