بھونیشور: بھارت میں پاکستانی شہریوں کے داخلے پر سخت پابندی کے باوجود 21 پاکستانیوں کو ملک میں داخل ہونے کی اجازت مل گئی ہے۔ در اصل جنوبی کوریا کا ایک آئل ٹینکر ایم ٹی رشین-2 بدھ کو اڈیشہ کے جگت سنگھ پور ضلع کے پارادیپ بندرگاہ پر پہنچا ہے۔ امیگریشن ڈیپارٹمنٹ کے مطابق جنوبی کوریا کا آئل ٹینکر رشین ٹو 135 میٹرک ٹن خام تیل لے کر پارا دیپ پہنچا ہے۔ جہاز پر عملے کے کل 25 ارکان سوار ہیں جن میں 21 پاکستانی، دو بھارتی، ایک سری لنکن اور ایک تھائی باشندہ شامل ہے۔
جانکاری کے مطابق یہ جہاز بھارتی حدود میں ساحل سے 20 کلومیٹر دور واقع 'پی ایم برتھ' پر لنگر انداز ہے اور اس پر 11350 میٹرک ٹن خام تیل موجود ہے۔ جہاز آج صبح 11 بجے پارا دیپ بندرگاہ پر پہنچا اور پائپ لائن کے ذریعے خام تیل اتارنے کا عمل شروع ہو گیا ہے۔
جہاز میں عملے کے 21 پاکستانی شہری
چونکہ جہاز پر عملے کے 21 پاکستانی ارکان سوار ہیں، اس کے پیش نظر پارا دیپ میرین پولیس نے حفاظتی انتظامات کو بڑھا دیا ہے اور سمندر میں گشت کو سخت کر دیا ہے۔ حکام نے بتایا کہ تیل اتارنے کا عمل مکمل ہونے کے بعد جہاز کچھ دیر بعد وہاں سے روانہ ہو جائے گا۔
پاکستانی شہریوں کے بھارت میں داخلے پر پابندی
جموں و کشمیر کے پہلگام میں 22 اپریل کو دہشت گردانہ حملے کے بعد وزارت خارجہ نے پاکستانی شہریوں کے ہندوستان میں داخلے پر پابندی عائد کردی تھی تاہم عملے کے ان ارکان کو ہندوستانی سمندری حدود میں داخل ہونے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ جنوبی کوریا کے جہاز پر کام کر رہے ہیں۔ جہاز پر ہانگ کانگ کا جھنڈا لگا ہے اور تیل اتارنے کے بعد واپس لوٹ جائے گا۔
پاکستانی شہریوں کو بھارت چھوڑنے کا حکم
آپ کو بتا دیں کہ بھارت نے پہلگام حملے کے بعد پاکستانی شہریوں کے ویزے منسوخ کر دیے تھے۔ اس کے علاوہ بھارت نے سارک ویزا ایکسپشن سکیم (SVES) کے تحت بھارت آنے والے پاکستانی شہریوں کو واپس بھیجنے کا بھی اعلان کیا تھا۔ حکومت کے اس اعلان کے بعد سینکڑوں پاکستانی شہری ملک چھوڑ کر چلے گئے۔
مزید پڑھیں: پاکستانی بیوی کی کراچی سے اپیل، کہا بھارتی حکومت میرے شوہر کو واپس کرے
جموں کی نئی نویلی دلہن آنکھوں میں آنسو لیے پاکستان واپس، روانگی کے موقع پر جذباتی مناظر
سرحدی پابندیوں میں نرمی، بھارت نے پھنسے ہوئے پاکستانی شہریوں کے لیے اٹاری سرحد کھول دی