ETV Bharat / bharat

وقف (ترمیمی) ایکٹ کو چیلنج کرنے والی تازہ عرضی پر غور کرنے سے سپریم کورٹ کا انکار - CHALLENGING WAQF AMENDMENT ACT

عدالت عظمیٰ نے درخواست گزار اکبر کو زیرالتواء پانچ درخواستوں پر مداخلت کی درخواست دائر کرنے کو کہا جس پر 5 مئی کو سماعت ہوگی۔

وقف (ترمیمی) ایکٹ کو چیلنج کرنے والی تازہ عرضی پر غور کرنے سے سپریم کورٹ کا انکار
وقف (ترمیمی) ایکٹ کو چیلنج کرنے والی تازہ عرضی پر غور کرنے سے سپریم کورٹ کا انکار (Supreme Court (ETV Bharat))
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : April 28, 2025 at 4:38 PM IST

2 Min Read

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے پیر کو وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے آئینی جواز کو چیلنج کرنے والی ایک تازہ عرضی پر غور کرنے سے یہ کہتے ہوئے انکار کردیا کہ عدالت اس معاملے پر "سینکڑوں" درخواستوں پر غور نہیں کرسکتی۔

چیف جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس سنجے کمار پر مشتمل بنچ نے عرضی گزار سید اکبر کے وکیل سے کہا کہ وہ زیر التواء پانچ مقدمات میں مداخلت کی درخواست دائر کریں جس پر عبوری احکامات منظور کرنے کے لیے 5 مئی کو سماعت کی جائے گی۔ عدالت نے کہا کہ "آپ درخواست واپس لے لیں، ہم نے 17 اپریل کو ایک حکم جاری کیا جس میں کہا گیا تھا کہ صرف پانچ درخواستوں کو سماعت کی جائے گی۔"

واضح رہے کہ قبل ازیں تقریباً 72 درخواستیں جن میں اے آئی ایم آئی ایم لیڈر اسد الدین اویسی، آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ (اے آئی ایم پی ایل بی)، جمعیت علمائے ہند، دراوڑ منیتر کزگم (ڈی ایم کے)، انور باشا سابق چیئرمین کرناٹک اسٹیٹ بورڈ آف اے یو کی ایف کی نمائندگی کرتے ہوئے وکیل طارق احمد، کانگریس کے ایم پی عمران پرتاپ گڑی اور دیگر کی جانب سے وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف دائر کی گئی تھی۔ تاہم عدالت نے صرف 5 درخواستوں کو قبول کرتے ہوئے معاملہ کی سماعت کا آغاز کیا تھا۔

اس معاملہ پر گذشتہ 17 اپریل کو ہوئی بحث میں سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے بنچ کو یقین دلایا تھا کہ 5 مئی تک وقف املاک کو ڈی نوٹیفائی کرنے، صارف کے ذریعہ وقف اور سنٹرل وقف کونسل اور بورڈز میں تقرری پر عبوری روک رہے گی۔

بعد میں، مرکزی وزارت برائے اقلیتی امور نے 1,332 صفحات پر مشتمل حلف نامہ داخل کیا جس میں ترمیم شدہ وقف ایکٹ کا دفاع کیا گیا اور عدالت کی طرف سے "پارلیمنٹ کی جانب سے منظور شدہ آئینی تصور کے قانون" پر کسی بھی طرح کے "اسٹے" کی مخالفت کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: وقف ایکٹ پر مسلم پرسنل لا بورڈ کی اپیل: بتی گل تحریک کے ذریعہ وقف قانون 2025 کے خلاف اپنا خاموش احتجاج درج کروائیں - WAQF BILL 2025

وزارت نے سپریم کورٹ پر زور دیا کہ وہ قانون کی صداقت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کو مسترد کردے، جس میں بعض دفعات پر "شرارتی و جھوٹ پر مبنی" اعتراض کیا گیا۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے پیر کو وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے آئینی جواز کو چیلنج کرنے والی ایک تازہ عرضی پر غور کرنے سے یہ کہتے ہوئے انکار کردیا کہ عدالت اس معاملے پر "سینکڑوں" درخواستوں پر غور نہیں کرسکتی۔

چیف جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس سنجے کمار پر مشتمل بنچ نے عرضی گزار سید اکبر کے وکیل سے کہا کہ وہ زیر التواء پانچ مقدمات میں مداخلت کی درخواست دائر کریں جس پر عبوری احکامات منظور کرنے کے لیے 5 مئی کو سماعت کی جائے گی۔ عدالت نے کہا کہ "آپ درخواست واپس لے لیں، ہم نے 17 اپریل کو ایک حکم جاری کیا جس میں کہا گیا تھا کہ صرف پانچ درخواستوں کو سماعت کی جائے گی۔"

واضح رہے کہ قبل ازیں تقریباً 72 درخواستیں جن میں اے آئی ایم آئی ایم لیڈر اسد الدین اویسی، آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ (اے آئی ایم پی ایل بی)، جمعیت علمائے ہند، دراوڑ منیتر کزگم (ڈی ایم کے)، انور باشا سابق چیئرمین کرناٹک اسٹیٹ بورڈ آف اے یو کی ایف کی نمائندگی کرتے ہوئے وکیل طارق احمد، کانگریس کے ایم پی عمران پرتاپ گڑی اور دیگر کی جانب سے وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف دائر کی گئی تھی۔ تاہم عدالت نے صرف 5 درخواستوں کو قبول کرتے ہوئے معاملہ کی سماعت کا آغاز کیا تھا۔

اس معاملہ پر گذشتہ 17 اپریل کو ہوئی بحث میں سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے بنچ کو یقین دلایا تھا کہ 5 مئی تک وقف املاک کو ڈی نوٹیفائی کرنے، صارف کے ذریعہ وقف اور سنٹرل وقف کونسل اور بورڈز میں تقرری پر عبوری روک رہے گی۔

بعد میں، مرکزی وزارت برائے اقلیتی امور نے 1,332 صفحات پر مشتمل حلف نامہ داخل کیا جس میں ترمیم شدہ وقف ایکٹ کا دفاع کیا گیا اور عدالت کی طرف سے "پارلیمنٹ کی جانب سے منظور شدہ آئینی تصور کے قانون" پر کسی بھی طرح کے "اسٹے" کی مخالفت کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: وقف ایکٹ پر مسلم پرسنل لا بورڈ کی اپیل: بتی گل تحریک کے ذریعہ وقف قانون 2025 کے خلاف اپنا خاموش احتجاج درج کروائیں - WAQF BILL 2025

وزارت نے سپریم کورٹ پر زور دیا کہ وہ قانون کی صداقت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کو مسترد کردے، جس میں بعض دفعات پر "شرارتی و جھوٹ پر مبنی" اعتراض کیا گیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.