ETV Bharat / bharat

نشی کانت دوبے کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کا مطالبہ - CONTEMPT ACTION AGAINST NISHIKANT

نشی کانت دوبے کے سپریم کورٹ کے بارے میں تبصرے پر ایک وکیل نے اے جی کو خط لکھ کر کارروائی کا مطالبہ کیا۔

نشی کانت دوبے کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کا مطالبہ
نشی کانت دوبے کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کا مطالبہ (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : April 20, 2025 at 6:52 PM IST

2 Min Read

نئی دہلی: وقف ایکٹ کیس میں ایک مدعی کی نمائندگی کرنے والے سپریم کورٹ کے وکیل نے اٹارنی جنرل (اے جی) آر وینکٹ رمن کو خط لکھ کر بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے کے خلاف ان کے "انتہائی قابل مذمت" ریمارکس جس کا مقصد عدالت عظمیٰ کے وقار کو کم کرنا تھا، کے لئے توہین عدالت کی کارروائی شروع کرنے کا مطالبہ کیا۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز دوبے نے سپریم کورٹ کو نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ اگر سپریم کورٹ کو قانون بنانا ہے تو پارلیمنٹ اور قانون ساز اسمبلیوں کو بند کر دینا چاہیے۔ انہوں نے چیف جسٹس سنجیو کھنہ کو نشانہ بنایا اور انہیں ملک میں 'خانہ جنگی' کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔

اٹارنی جنرل کو لکھے گئے خط میں، ایڈوکیٹ انس تنویر نے کہا کہ دوبے کے ریمارکس "انتہائی توہین آمیز اور خطرناک حد تک اشتعال انگیز" تھے۔

تنویر نے خط میں کہا کہ ’’میں یہ خط عاجزی کے ساتھ جھارکھنڈ کے گودا سے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے کے خلاف توہین عدالت ایکٹ، 1971 کی دفعہ 15(1)(b) کے تحت توہین عدالت کی کارروائی شروع کرنے کے لیے آپ کی رضامندی کے لیے لکھ رہا ہوں۔ کیونکہ انہوں نے عوامی طور پر ایسے بیانات دیے ہیں جو انتہائی قابل مذمت، گمراہ کن ہیں اور ان کا مقصد سپریم کورٹ آف انڈیا کے وقار اور اختیار کو کم کرنا ہے۔

دوبے کے ریمارکس اس وقت آئے جب مرکز کی جانب سے عدالت کو یقین دلایا گیا کہ وقف (ترمیمی) قانون کی کچھ متنازعہ دفعات کو اگلی سماعت تک لاگو نہیں کیا جائے گا۔ بی جے پی نے ہفتہ کو سپریم کورٹ پر دوبے کی تنقید سے خود کو الگ کر لیا۔ بی جے پی صدر جے پی نڈا نے ان کے تبصروں کو ان کی ذاتی رائے قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں: ’اگر سپریم کورٹ قانون بنائے تو پارلیمنٹ بند کردینا چاہئے‘، بی جے پی لیڈر نشی کانت دوبے کا سنسنی خیز بیان - NISHIKANT DUBEY ON SUPREME COURT

انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی عدلیہ کا جمہوریت کے اٹوٹ انگ کے طور پر احترام کرتی ہے۔ نڈا نے کہا کہ انہوں نے پارٹی لیڈروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ ایسے تبصرے نہ کریں۔

نئی دہلی: وقف ایکٹ کیس میں ایک مدعی کی نمائندگی کرنے والے سپریم کورٹ کے وکیل نے اٹارنی جنرل (اے جی) آر وینکٹ رمن کو خط لکھ کر بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے کے خلاف ان کے "انتہائی قابل مذمت" ریمارکس جس کا مقصد عدالت عظمیٰ کے وقار کو کم کرنا تھا، کے لئے توہین عدالت کی کارروائی شروع کرنے کا مطالبہ کیا۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز دوبے نے سپریم کورٹ کو نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ اگر سپریم کورٹ کو قانون بنانا ہے تو پارلیمنٹ اور قانون ساز اسمبلیوں کو بند کر دینا چاہیے۔ انہوں نے چیف جسٹس سنجیو کھنہ کو نشانہ بنایا اور انہیں ملک میں 'خانہ جنگی' کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔

اٹارنی جنرل کو لکھے گئے خط میں، ایڈوکیٹ انس تنویر نے کہا کہ دوبے کے ریمارکس "انتہائی توہین آمیز اور خطرناک حد تک اشتعال انگیز" تھے۔

تنویر نے خط میں کہا کہ ’’میں یہ خط عاجزی کے ساتھ جھارکھنڈ کے گودا سے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے کے خلاف توہین عدالت ایکٹ، 1971 کی دفعہ 15(1)(b) کے تحت توہین عدالت کی کارروائی شروع کرنے کے لیے آپ کی رضامندی کے لیے لکھ رہا ہوں۔ کیونکہ انہوں نے عوامی طور پر ایسے بیانات دیے ہیں جو انتہائی قابل مذمت، گمراہ کن ہیں اور ان کا مقصد سپریم کورٹ آف انڈیا کے وقار اور اختیار کو کم کرنا ہے۔

دوبے کے ریمارکس اس وقت آئے جب مرکز کی جانب سے عدالت کو یقین دلایا گیا کہ وقف (ترمیمی) قانون کی کچھ متنازعہ دفعات کو اگلی سماعت تک لاگو نہیں کیا جائے گا۔ بی جے پی نے ہفتہ کو سپریم کورٹ پر دوبے کی تنقید سے خود کو الگ کر لیا۔ بی جے پی صدر جے پی نڈا نے ان کے تبصروں کو ان کی ذاتی رائے قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں: ’اگر سپریم کورٹ قانون بنائے تو پارلیمنٹ بند کردینا چاہئے‘، بی جے پی لیڈر نشی کانت دوبے کا سنسنی خیز بیان - NISHIKANT DUBEY ON SUPREME COURT

انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی عدلیہ کا جمہوریت کے اٹوٹ انگ کے طور پر احترام کرتی ہے۔ نڈا نے کہا کہ انہوں نے پارٹی لیڈروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ ایسے تبصرے نہ کریں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.