نئی دہلی: سعودی عرب کی وزارت داخلہ حجاج کرام کے لیے مسلسل نئے قوانین جاری کر رہی ہے۔ دریں اثناء سعودی عرب کی حکومت نے ایک بار پھر نئے قوانین جاری کر دیے ہیں۔ نئے قوانین کے مطابق 12 سال سے کم عمر کے بچوں کو حج کے لیے ویزا نہیں دیا جائے گا۔
اس کے علاوہ سعودی حکومت نے حج سے قبل عمرہ کرنے والوں کے لیے بھی نئے قوانین نافذ کیے ہیں۔ اس کے مطابق اب عمرہ کے لیے سعودی عرب میں داخلے کی اجازت 13 اپریل تک ہوگی تاہم عمرہ کرنے والوں کو 29 اپریل تک واپس آنا ہوگا۔ سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے خبردار کیا ہے کہ اس تاریخ تک واپس نہ آنا قواعد کی خلاف ورزی تصور کیا جائے گا۔
مکہ میں داخلے کی اجازت نہیں۔
رپورٹ کے مطابق ملک کے دیگر حصوں میں مقیم غیر ملکی باشندوں کو بھی مکہ میں داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی جب تک کہ وہ مناسب اجازت نامے حاصل نہ کر لیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اجازت نامے کے بغیر داخل ہونے کی کوشش کرنے والوں کو الشمیسی یا دیگر چوکیوں کے ذریعے واپس بھیج دیا جائے گا۔
وزارت نے 29 اپریل سے 10 جون 2025 تک نسخ پلیٹ فارم کے ذریعے عمرہ پرمٹ کے اجراء پر پابندی کا بھی اعلان کیا ہے۔ سرکاری حج ویزا کے علاوہ کسی بھی قسم کا ویزہ رکھنے والے افراد کو 29 اپریل سے مکہ میں داخل ہونے یا رہنے سے روک دیا جائے گا۔
ملازمت کرنے والوں کو اجازت نامہ لینا ہوگا
رہنما خطوط تجویز کرتے ہیں کہ جن غیر ملکی شہریوں کو ملازمت کے مقاصد کے لیے مکہ یا قریبی مقدس مقامات میں داخل ہونا ضروری ہے وہ متعلقہ پورٹل کے ذریعے سفری اجازت نامے کے لیے درخواست دیں۔
خاندانوں کے لیے کیا اختیارات ہیں؟
اس فیصلے کے بعد بھارت سے 291 بچوں کی درخواستیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔ وہ خاندان جن میں بچے شامل ہیں۔ وہ اپنے خاندان کے دیگر افراد کے ساتھ حج پر جا سکتا ہے۔ اگر کوئی خاندان پورا سفر منسوخ کرنا چاہتا ہے تو وہ 14 اپریل تک آن لائن یا حج سہولت ایپ کے ذریعے ایسا کر سکتا ہے۔ اس صورت حال میں انہیں کوئی چارجز ادا نہیں کرنا ہوں گے۔