ناگپور: آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے ہفتہ کے روز کہا کہ بھارت پچھلے کچھ سالوں میں بڑھی ہوئی ساکھ کے ساتھ دنیا میں مضبوط اور زیادہ قابل احترام بن گیا ہے لیکن مذموم سازشیں ملک کے عزم کا امتحان لے رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش میں پروپگنڈہ کیا جارا ہے کہ بھارت ایک خطرہ ہے اور اسے دفاع کے طور پر پاکستان کے ساتھ ہاتھ ملانا چاہیے۔ بھاگوت ناگپور میں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کی سالانہ وجے دشمی ریلی سے خطاب کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ قوم کےلئے لوگوں وابستگی سے ملک عظیم بنتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سال کافی اہم ہے کیونکہ آر ایس ایس کے سو سال مکمل ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امیدوں اور امنگوں کے علاوہ بھارت میں چیلنجز اور مسائل بھی موجود ہیں۔ آر ایس ایس کے سربراہ نے کہا کہ ہمیں اہلیابائی ہولکر، دیانند سرسوتی، برسا منڈا جیسی شخصیات سے ترغیب حاصل کرنی چاہئے جنہوں نے دھرم، ثقافت اور سماج کے لیے اپنی زندگیاں وقف کر دیں۔
انہوں نے کہا کہ حماس اور اسرائیل کی جاری جنگ تشویش کا باعث ہے کہ یہ تنازعہ کس حد تک پھیلے گا۔ بھاگوت نے جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے پرامن انعقاد پر اطمینان کا اظہار کیا۔ عوام، حکومت اور انتظامیہ کی وجہ سے عالمی سطح پر ملک کا امیج، طاقت، شہرت اور مقام بڑھ رہا ہے۔ لیکن انہوں نے کہا کہ ملک کو غیر مستحکم کرنے کےلئے کچھ مذموم سازشیں دکھائی دے رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایک سال بعد بھی منی پور میں امن نہیں، صورت حال کو فوراً ٹھیک کریں: موہن بھاگوت - Bhagwat on Manipur violence
بھاگوت نے کہا کہ بنگلہ دیش میں اقلیتوں کے سروں پر خطرے کی تلوار لٹک رہی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ ہندوؤں کو متحد ہونے کی ضرورت ہے۔ بھاگوت نے کولکتہ عصمت دری اور قتل کو شرمناک قرار دیا اور کہا کہ مجرموں کو بچانے کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ جرائم، سیاست اور زہریلے کلچر کا گٹھ جوڑ معاشرے کو تباہ کر رہا ہے۔