ETV Bharat / bharat

راہل گاندھی کے 'نریندر، سرینڈر' کے نعرے سے تلملائی بی جے پی، معافی کا مطالبہ، کانگریس اپنے موقف پر قائم - NARENDRA SURRENDER

آپریشن سندور اور جنگ بندی پر پی ایم مودی پر راہل گاندھی کے سرینڈر والے بیان سے بی جے پی تلملا گئی ہے۔

راہل گاندھی کے 'نریندر، سرینڈر' کے نعرے سے کانگریس اور بی جے پی کے درمیان لفظی جنگ شروع
راہل گاندھی کے 'نریندر، سرینڈر' کے نعرے سے کانگریس اور بی جے پی کے درمیان لفظی جنگ شروع (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : June 4, 2025 at 5:04 PM IST

4 Min Read

بھوپال: مدھیہ پردیش میں کانگریس کی تنظیم کو مضبوط کرنے کے ارادے سے لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی منگل کو بھوپال پہنچے۔ ان کے پہنچتے ہی بی جے پی نے بیانات کے ذریعے راہل گاندھی کو گھیرنے کی کوشش کی۔ اس دوران راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر ایسا طنز کیا کہ سیاسی ہنگامہ شروع ہو گیا۔ بی جے پی شدید ناراض ہوگئی۔ بھوپال سے دہلی تک بی جے پی اور کانگریس لیڈروں کے درمیان لفظی جنگ شروع ہوگئی۔ جہاں بی جے پی لیڈر کانگریس اور راہل گاندھی کو حدود میں رہنے کا مشورہ دے رہے ہیں، وہیں کانگریس لیڈروں کا کہنا ہے کہ راہل گاندھی نے ملک کے عوام کا سوال اٹھایا ہے۔

راہل گاندھی نے بھوپال میں پی ایم مودی کے بارے میں کیا کہا؟

لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے کانگریس کے ایک پروگرام میں کہا، "ٹرمپ نے اشارہ دیا، فون اٹھایا اور کہا، مودی جی آپ کیا کر رہے ہیں؟ نریندر، سرینڈر... اور مودی جی نے ہاں سر کہہ کر ٹرمپ کے حکم کو قبول کیا۔ راہل گاندھی نے آپریشن سندور کو 1971 کی پاک بھارت جنگ سے جوڑا اور کہا، اندرا گاندھی نے امریکی ساتویں بحری بیڑے کی دھمکی کے باوجود ثابت قدمی دکھائی۔ اسی جنگ کے نتیجے میں بنگلہ دیش کی پاکستان سے علیحدہ ہوا۔ راہل گاندھی نے اس دوران بی جے پی اور آر ایس ایس کو نشانہ بنایا اور کہا، "انہیں آزادی کے وقت سے ہی ہتھیار ڈالنے کی عادت ہے، جب کہ کانگریس نے ہمیشہ سپر پاورز سے جنگ کی ہے اور کبھی نہیں جھکی۔"

بی جے پی تلملا گئی:

وزیر اعظم نریندر مودی کے بارے میں راہل گاندھی کے بیان پر مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو نے کہا، "راہل گاندھی نے جو زبان استعمال کی ہے وہ ان کی ہلکے پن کو ظاہر کرتی ہے۔ انھوں نے کہا راہل گاندھی کو اپنے بیان پر فوری طور پر معافی مانگنی چاہیے۔

مدھیہ پردیش کی سابق وزیر اعلیٰ اوما بھارتی نے بھی پی ایم مودی پر راہل گاندھی کے تبصرہ کی مخالفت کی ہے۔ اوما بھارتی نے اپنے انسٹاگرام پر لکھا، "آج تک ہندوستانی فوج نے پاکستان کے سامنے سرینڈر نہیں کیا۔ کیا راہل گاندھی کو اتنی انگریزی بھی نہیں آتی؟ سرینڈر اور جنگ بندی میں فرق کو سمجھیں۔" بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ سمبیت پاترا نے بھی راہل گاندھی کے بیان پر اعتراض کرتے ہوئے کہا، "آج راہل گاندھی نے نہ صرف آپریشن سندور ، بلکہ ہندوستانی فوج اور پورے ہندوستان کی توہین کی ہے۔ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ سدھانشو ترویدی نے کہا، "ہندی میں ایک کہاوت ہے - 'نیا ملا زیادہ پیاز کھاتا ہے۔' لیکن یہاں 'گیر ملا پیاز کھانے میں مصروف ہے'، انہیں احساس نہیں کہ وہ اس ملک کی عزت نفس اور فوج کی بہادری کی کتنی توہین کر رہے ہیں۔

کانگریس نے دکھتی رگ پر ہاتھ رکھ دیا:

کانگریس لیڈر پون کھیرا نے بی جے پی کی دکھتی رگ پر ہاتھ رکھ دیا۔ کانگریس نے راہل گاندھی کے ہتھیار ڈالنے کے بیان پر بی جے پی لیڈروں کو جواب دینا شروع کر دیا ہے۔ کانگریس لیڈر پون کھیرا نے کہا کہ، یہ ملک کی من کی بات ہے کہ جنگ بندی کیسے ہوئی؟ ڈونلڈ ٹرمپ نے جنگ بندی کا اعلان کیوں کیا؟ جب ڈونلڈ ٹرمپ نے جنگ بندی کا اعلان کیا اور کہا کہ وہ کشمیر کے معاملے پر ثالثی کریں گےتو ملک کی توہین ہوی۔

یہ بھی پڑھیں:

بھوپال: مدھیہ پردیش میں کانگریس کی تنظیم کو مضبوط کرنے کے ارادے سے لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی منگل کو بھوپال پہنچے۔ ان کے پہنچتے ہی بی جے پی نے بیانات کے ذریعے راہل گاندھی کو گھیرنے کی کوشش کی۔ اس دوران راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر ایسا طنز کیا کہ سیاسی ہنگامہ شروع ہو گیا۔ بی جے پی شدید ناراض ہوگئی۔ بھوپال سے دہلی تک بی جے پی اور کانگریس لیڈروں کے درمیان لفظی جنگ شروع ہوگئی۔ جہاں بی جے پی لیڈر کانگریس اور راہل گاندھی کو حدود میں رہنے کا مشورہ دے رہے ہیں، وہیں کانگریس لیڈروں کا کہنا ہے کہ راہل گاندھی نے ملک کے عوام کا سوال اٹھایا ہے۔

راہل گاندھی نے بھوپال میں پی ایم مودی کے بارے میں کیا کہا؟

لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے کانگریس کے ایک پروگرام میں کہا، "ٹرمپ نے اشارہ دیا، فون اٹھایا اور کہا، مودی جی آپ کیا کر رہے ہیں؟ نریندر، سرینڈر... اور مودی جی نے ہاں سر کہہ کر ٹرمپ کے حکم کو قبول کیا۔ راہل گاندھی نے آپریشن سندور کو 1971 کی پاک بھارت جنگ سے جوڑا اور کہا، اندرا گاندھی نے امریکی ساتویں بحری بیڑے کی دھمکی کے باوجود ثابت قدمی دکھائی۔ اسی جنگ کے نتیجے میں بنگلہ دیش کی پاکستان سے علیحدہ ہوا۔ راہل گاندھی نے اس دوران بی جے پی اور آر ایس ایس کو نشانہ بنایا اور کہا، "انہیں آزادی کے وقت سے ہی ہتھیار ڈالنے کی عادت ہے، جب کہ کانگریس نے ہمیشہ سپر پاورز سے جنگ کی ہے اور کبھی نہیں جھکی۔"

بی جے پی تلملا گئی:

وزیر اعظم نریندر مودی کے بارے میں راہل گاندھی کے بیان پر مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو نے کہا، "راہل گاندھی نے جو زبان استعمال کی ہے وہ ان کی ہلکے پن کو ظاہر کرتی ہے۔ انھوں نے کہا راہل گاندھی کو اپنے بیان پر فوری طور پر معافی مانگنی چاہیے۔

مدھیہ پردیش کی سابق وزیر اعلیٰ اوما بھارتی نے بھی پی ایم مودی پر راہل گاندھی کے تبصرہ کی مخالفت کی ہے۔ اوما بھارتی نے اپنے انسٹاگرام پر لکھا، "آج تک ہندوستانی فوج نے پاکستان کے سامنے سرینڈر نہیں کیا۔ کیا راہل گاندھی کو اتنی انگریزی بھی نہیں آتی؟ سرینڈر اور جنگ بندی میں فرق کو سمجھیں۔" بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ سمبیت پاترا نے بھی راہل گاندھی کے بیان پر اعتراض کرتے ہوئے کہا، "آج راہل گاندھی نے نہ صرف آپریشن سندور ، بلکہ ہندوستانی فوج اور پورے ہندوستان کی توہین کی ہے۔ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ سدھانشو ترویدی نے کہا، "ہندی میں ایک کہاوت ہے - 'نیا ملا زیادہ پیاز کھاتا ہے۔' لیکن یہاں 'گیر ملا پیاز کھانے میں مصروف ہے'، انہیں احساس نہیں کہ وہ اس ملک کی عزت نفس اور فوج کی بہادری کی کتنی توہین کر رہے ہیں۔

کانگریس نے دکھتی رگ پر ہاتھ رکھ دیا:

کانگریس لیڈر پون کھیرا نے بی جے پی کی دکھتی رگ پر ہاتھ رکھ دیا۔ کانگریس نے راہل گاندھی کے ہتھیار ڈالنے کے بیان پر بی جے پی لیڈروں کو جواب دینا شروع کر دیا ہے۔ کانگریس لیڈر پون کھیرا نے کہا کہ، یہ ملک کی من کی بات ہے کہ جنگ بندی کیسے ہوئی؟ ڈونلڈ ٹرمپ نے جنگ بندی کا اعلان کیوں کیا؟ جب ڈونلڈ ٹرمپ نے جنگ بندی کا اعلان کیا اور کہا کہ وہ کشمیر کے معاملے پر ثالثی کریں گےتو ملک کی توہین ہوی۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.